ٹائر گلنے کی وجوہات اور گاڑی کی کارکردگی پر اس کے اثرات
کہتے ہیں چلتی کا نام گاڑی ہے۔ اگر کسی گاڑی میں پہیے یا ٹائرز ہی نہ ہوں تو بھلا وہ کیسے چلے گی اور جب وہ چل نہیں سکتی تو اسے گاڑی کہنا ٹھیک نہیں۔ یہ تو خیر ایک مشہور مقولہ ہے جو گاڑی میں ٹائرز کی اہمیت کے حوالے سے یاد آگیا۔ لیکن اچھے ٹائرز کی موجودگی صرف گاڑی چلانے ہی میں نہیں بلکہ اسے ڈرائیور کی ہدایت کے مطابق روکنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ غیر معیاری، گھسے ہوئے یا گلے سڑے ٹائرز کے ساتھ گاڑی میں سفر کرنا صرف اپنی ہی نہیں بلکہ دوسری کی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
گاڑی کے ٹائرز کو درپیش عام مسائل میں سر فہرست ان کا سڑ جانا ہے۔ سورج کی براہ راست تپش سے ٹائرز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ گاڑی میں کم ہی سفر کرتے ہیں تو بھی ٹائرز خراب ہوجانے کا امکان باقی رہتا ہے۔ اس کے علاوہ نئے جیسے پرانے ٹائرز خریدتے ہوئے بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ربڑ کے تیار کردہ ٹائرز دھوپ کی وجہ سے داغدار تو نہیں ہوگئے۔
عام طور پر دور دراز علاقوں میں سفر کرنے والی گاڑیوں کے ٹائرز جلد گھس جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ بھی طویل شاہراہوں پر برق رفتاری سے سفر کرتے ہیں اور کچے پکے راستوں سے گزرتے ہیں تو ہر بار سفر پر نکلنے سے پہلے گاڑی کے ٹائرز پر ضرور غور کریں۔ اگر آپ کو ٹائر کے دائیں اور بائیں جانب چھوٹی چھوٹی شگاف نما لکیروں کا جال نظر آئے یا پھر دوران سفر گاڑی بریک لگانے پر پھلستی ہوئی محسوس ہو تو سمجھ جائیے کہ انہیں تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی کے ٹائر میں پنکچر لگانے کا آسان اور آزمودہ طریقہ
گو کہ اس سوال کا کوئی حتمی جواب نہیں ہے کہ ٹائرز کب تبدیل کرنے چاہیں لیکن اکثر ماہرین 4-6 سال کے عرصے میں یہ کام کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ البتہ گاڑی کا اضافی (spare) ٹائر چونکہ دھوپ سے محفوظ رہتا ہے اس لیے زیادہ عرصے تک قابل استعمال بھی رہتا ہے۔ درحقیقت ٹائرز تبدیل کرنے کا دارومدار بہت سے عوامل پر ہے مثلاً یہ کہ گاڑی میں کتنا سفر کیا اور جس شاہراہ پر سفر کیا گیا اس کی حالت کیسی تھی وغیرہ وغیرہ۔
گاڑی کے ٹائر تبدیل کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ پرانے اور نئے ٹائر کا سائز بالکل ایک سا ہو۔ گیارہویں جنریشن ٹویوٹا کرولا اور نویں جنریشن ہونڈا سِوک کو یورو اسٹار 195/65-R15 ٹائرز کے ساتھ فروخت کیا جاتا ہے۔ جبکہ نئی ہونڈا سِوک میں زیادہ بڑے 215/55-R16 ٹائر لگائی گئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہونڈا سِوک کے نئے ٹائرز پاکستانی سڑکوں کی حالت زار کے سامنے کیسی کارکردگی پیش کرتے ہیں۔
بہرحال، گاڑی نئی ہو ہا پرانی اس میں ہمیشہ معیاری ٹائرز ہی استعمال کریں۔ اگر آپ نے ایک عرصے سے اپنی گاڑی کے ٹائر پر نظر نہیں ڈالی تو ابھی باہر جا کر یہ کام کریں یا پھر آئندہ سفر پر نکلتے ہوئے ٹائر کو لازمی چیک کریں۔