گاڑی میں غیر معمولی لرزش کی پانچ ممکنہ وجوہات
اگر گاڑی کا بخوبی خیال نہ رکھا جائے تو وقت کے ساتھ اس میں مختلف مسائل سامنے آنا شروع ہوجاتے ہیں جن میں سے ایک غیر معمولی لرزش یعنی وائبریشن بھی شامل ہے۔ لیکن گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیوں کہ سفر کے دوران گاڑی میں لرزش محسوس ہونے کی وجوہات آپ خود بھی جان سکتے ہیں اور اس کے لیے مکینک کے پاس جا کر اپنا قیمتی وقت و سرمایہ برباد کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں۔ بعض اوقات گاڑی میں ہونے والی تھرتھراہٹ بہت پریشان کن ثابت ہوتی ہے بالخصوص اگر آپ پہلے کبھی اس مسئلہ سے دوچار نہ ہوئے ہوں تو یہ آپ کو زیادہ پریشان کرسکتی ہے۔ عام طور پر یہ مسئلہ اس وقت پیش آتا ہے کہ جب گاڑی ایک لمبے عرصے تک چلائی جاچکی ہو یا دوسرے لفظوں میں گاڑی کی نصف عمر پوری ہوچکی ہو۔ بہرحال، یہاں ہم گاڑی میں غیر معمولی لرزش کی پانچ ممکنہ وجوہات سے متعلق بات کر رہے ہیں جس سے قارئین کو اس مسئلہ سے نمٹنے میں آسانی میسر آئے گی۔
غیر معیاری ایندھن
اکثر اوقات گاڑی کا انجن سفر کے دوران لرزش پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے جس کی بنیادی وجہ انجن کو غیر معیاری ایندھن کی فراہمی ہے۔ ممکن ہے آپ میں سے کچھ لوگوں نے غیر معروف اسٹیشن سے پیٹرول یا ڈیزل ڈلوانے کے بعد انجن کی آواز اور گاڑی میں تھرتھراہٹ محسوس کی ہو۔ اس کی وجہ ایندھن کی تیاری میں شامل اجزا کا غلط تناسب ہے جس کی وجہ سے آکٹین نمبر بہت کم ہوجاتا ہے اور انجن کو چلنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ اس سے ہونے والے نقصانات میں انجن کی خرابی اور اضافی ایندھن خرچ ہونا بھی شامل ہیں۔
ٹائر میں ہوا کا غلط تناسب
گاڑی کے ٹائر میں ہوا کا تناسب بگڑ جائے تو بھی سفر کے دوران گاڑی ہلتی جلتی محسوس ہوتی ہے۔ یاد رکھیے کہ دو پہیوں کی قوت سے چلنے والی (2WD) گاڑیوں میں پچھلے ٹائروں کی ہوا زیادہ اور اگلے ٹائروں کی ہوا کم رکھنی چاہیے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی یقینی بنانی چاہیے کہ آگے اور پیچھے دونوں جانب متوازی پہیوں میں ہوا کا تناسب یکساں ہوں۔ بصورت دیگر آپ کو گاڑی چلتے ہوئے ادھر ادھر لڑھکنے کا احساس ہوتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ویل الائنمنٹ کروائیں اور دیگر اخراجات سے خود کو بچائیں
کمزور انجن ماؤنٹ
انجن کو اپنی جگہ پر رکھنے اور اسے ہلنے جلنے سے محفوظ رکھنے کی ذمہ داری انجن ماؤنٹ کی ہوتی ہے۔ اگر یہ پرانے ہو کر کمزور پڑجائیں یا ٹوٹ جائیں تو اس سے دوران سفر انجن ہلتا رہتا ہے اور دیگر پرزوں سے بھی ٹکراتا رہتا ہے۔ اس صورت میں گاڑی اسٹارٹ کرتے اور انجن بند کرتے ہوئے عجیب سے آواز اور لرزش محسوس ہوتی ہے۔
آئل کھپانے والا پرانا انجن
سفر کے دوران گاڑی میں لرزش کی ایک اور اہم وجہ بہت زیادہ آئل کھپانے والا پرانا اور کمزور انجن بھی ہے۔ ایسے انجن میں موجود پسٹنز کو روانی برقرار رکھنے کے لیے جب آئل کی اضافی مقدار میسر نہیں آتی تو انہیں حرکت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے یوں گاڑی کو جھٹکے لگنے لگتے ہیں۔ پرانے انجن کے ساتھ یہ مسئلہ اکثر زیادہ گاڑھا آئل استعمال کرنے سے بھی پیش آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف انجن آئل کے فرق کو سمجھیں اور درست آئل کا انتخاب کریں!
ناقص AC کمپریسر
گاڑی میں ایئرکنڈیشننگ کمپریسر کمزور ہوجانا بہت عام بات ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ لرزش کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔اپنی گاڑی کے ایئرکنڈیشننگ کمپریسر کی کارکردگی پرکھنا بہت ہی آسان ہے۔ سب سے پہلے گاڑی کو کسی ہموار جگہ پر اسٹارٹ کر کے کھڑی کردیں اور پھر ایئرکنڈیشننگ فعال کردیں۔ اس کے بعد ایکسلریٹر کو جھٹکے سے دبا کر فوراً چھوڑ دیں۔ اگر آپ کو اس دوران کسی قسم کی عجیب آواز سنائی دے یا پھر ایسا محسوس ہو کہ کمپریسر کچھ دیر کے بند ہوگیا تو سمجھ جائیں گے کہ ایئرکنڈیشننگ کو تفصیل سے جانچنے کا وقت آگیا ہے۔ اب مارکیٹ میں مختلف آلات بھی دستیاب ہیں جن سے انجن کا پریشر جان کر بھی گاڑی کے کمپریسر کی حالت معلوم کی جاسکتی ہے۔
گو کہ بہت سی دیگر وجوہات مثلاً تھروٹل میں خرابی، آکسیجن سنسر میں نقص، ویل الائنمنٹ میں گڑبڑ وغیرہ بھی گاڑی میں سفر کے دوران لرزش کی وجہ بن سکتی ہیں تاہم اوپر ذکر کی جانے والی وجوہات کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ مکینک کے چکر کاٹنے سے پہلے اب بہت سے لوگ اپنی گاڑی میں لرزش کا مسئلہ خود بھی پرکھ سکیں گے۔