چینی آٹومیکرز پاکستان کی آٹو انڈسٹری کو تبدیل کرنے کے لیے تیار

0 415

آٹو پالیسی 2016-21ء اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی وجہ سے گاڑیاں بنانے والے کئی چینی ادارے پاکستان میں داخل ہوئے۔ وہ اپنے کام کی شروعات کے لیے مقامی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ ہم نے اپنی پچھلی تحاریر میں تمام مکنہ چینی آٹو میکرز کی خبر دی کہ جو پاکستان آ چکے ہیں۔ اس خصوصی بلاگ میں ہم قارئین کی آسانی کے لیے ایک ہی جگہ پر ان تمام اداروں کا ذکر کریں گے۔ تو پاکستان میں آنے والا پہلا چینی آٹو میکر ہے:

چونگچنگ چنگن آٹوموبائل لمیٹڈ

چونگچنگ چنگن آٹوموبائل لمیٹڈ نے پاکستان میں چنگن کاریں اسمبل اور فروخت کرنے کے لیے ماسٹر موٹرز کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔ دو ماہ قبل ماسٹر موٹرز نے اسمبلی پلانٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب منعقد کی کہ جہاں ادارہ اپنی چنگن گاڑیاں اسمبل اور فروخت کرے گا۔

changan

چنگن آٹوموبائل اعلیٰ درجے کی SUVs اور سیڈانز بنانے کے لیے چین میں میں معروف ہے۔ اور بتایا جاتا ہے کہ ماسٹر موٹرز ابتدائی طور پر ملک میں CX70 نامی ایک 7 نشستوں کی SUV اور ایک سیڈان متعارف کروائے گا۔

جنبی

jinbei-h1

جنبی ملک میں اپنی گاڑیوں کی تقسیم و فروخت کے لیے زینتھ آٹوموٹر (پرائیوٹ) لمیٹڈ کے ساتھ معاہدہ کر چکا ہے۔ اب تک کمپنی مقامی صارفین کے لیے 5 کمرشل اور مسافر منی وینز جاری کر چکی ہے، جو یہ ہیں:

  • جنبی X30
  • جنبی X30 (ڈیلکس)
  • جنبی X30L
  • جنبی H1
  • جنبی H2

جنبی چین میں منی وینز کے شعبے میں تقریباً 60 فیصد مارکیٹ شیئر رکھتا ہے اور دنیا بھر میں گاڑیاں بھی درآمد کر رہا ہے۔ پاکستان میں متعارف کروائی گئی تمام گاڑیاں CBUs ہیں، ادارہ پاکستان میں ایک CKD اسمبلی تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہا ہے۔

جوائیلونگ

joylong

جوائیلونگ پاکستان میں آنے والا ایک اور چینی آٹومیکر ہے۔ جوائیلونگ پاکستان پہلے مرحلے میں چین سے گاڑیاں درآمد کرے گا،۔ ادارہ مسافر وینز کی چار اقسام اور ایک کوسٹر بھی پیش کرے گا۔ جیانگسو جوائیلونگ آٹوموبائل کمپنی لمیٹڈ 2007ء میں قائم ہوئی تھی اور دنیا بھر کے 60 ممالک میں گاڑیاں درآمد کررہی ہے۔

لیفان اینڈ بیجنگ آٹوموبائل ورکس (BAW)

lifan

اداروں نے پاکستان میں درخواست دے رکھی ہے اور سرکاری منظوری کی منتظر ہیں۔ دونوں آٹو مینوفیکچررز ابتدائی مرحلے میں ہلکی کمرشل گاڑیاں (LCVs) جاری کریں گے۔ لیفان پاک چائنا موٹرز کے ساتھ تعاون کر رہا ہے جبکہ BAW کا مقامی شراکت دار کیویلیئر آٹوز ہے۔ انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے حکام کے مطابق منظوری ملنے کے بعد ادارے اسمبلی پلانٹ کی تیاری کریں گے۔

چینی الیکٹرک کاریں بنانے والے:

گاڑیاں کی دنیا ایک تبدیلی کے عمل سے گزر رہی ہے کیونکہ وہ روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے بجائے برقی موٹر سے طاقت حاصل کرنے والی کاروں کی طرف منتقل ہو رہی ہے اور چین تبدیلی کے اس عمل میں پیش پیش ہے۔ گاڑیاں بنانے والے کئی چینی ادارے جیسا کہ ہاؤہونگ موٹرز، ویفانگ شانڈونگ الیکٹرک پاور ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ، شنگھائی شینلونگ بس کمپنی لمیٹڈ، ووسی شینگباؤ الیکٹرک وہیکل کمپنی لمیٹڈ مقامی پاکستانی اداروں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر چکے ہیں تاکہ ملک میں برقی گاڑیاں پیش کر سکیں۔

الیکٹرک کاریں بنانے والے چینی اداروں کے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے وجوہات میں سے ایک وہ فوائد ہیں جو حکومت پاکستان نے بجٹ 2018-19ء میں پیش کیے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:

  • الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 16 فیصد کسٹمز ڈیوٹی سے استثنا
  • بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی کو 50 سے 25 فیصد کرنے اور 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے استثنا
  • الیکٹرک گاڑیوں کی کٹس پر کسٹمز ڈیوٹی 50 فیصد سے 10 فیصد

ہماری طرف سے اتنا ہی، ہم نے اپنی بہترین معلومات و تحقیق کے مطابق چینی آٹومیکرز کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم کیں۔ اگر کچھ حصہ ہم سے رہ گیا ہے تو تبصروں میں ہمیں ضرور آگاہ کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.