پاکستانی اور جاپانی سوزوکی آلٹو 660cc کا ایک تقابل
پاکستان میں سوزوکی آلٹو 660cc متعارف کروا دی گئی ہے کہ جس کا شدت سے انتظار تھا۔ آلٹو 660cc پاک سوزوکی کی مشہورِ زمانہ اور انتہائی مقبول ہیچ بیک مہران – 30 سال تک کمپنی کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی – کی جگہ آئی ہے کہ جس کی پہلی بار رونمائی PAAPAM کے پاکستان آٹو پارٹس شو (PAPS) میں ہوئی تھی۔
ایک مختصر تاریخ
سوزوکی آلٹو پہلی بار اکتوبر 1979ء میں متعارف کروائی گئی تھی۔ سوزوکی آلٹو کی آٹھویں جنریشن نے 2014ء میں دنیا بھر میں آغاز لیا۔ آلٹو کا موجودہ ماڈل اپنے 5 سال کامیابی سے مکمل کر چکا ہے۔ اب جبکہ سوزوکی آلٹو 2019ء کی 8 ویں جنریشن پاکستان میں پیش کی جا رہی ہے، 660cc ہیچ بیک کی نویں جنریشن ممکنہ طور پر اکتوبر 2019ء میں جاپان میں پیش کی جائے گی، اس ماڈل کے 40 سال مکمل ہونے پر۔
ویریئنٹس، خصوصیات اور سہولیات
جاپانی آلٹو کے تین ویریئنٹس ہیں: L، S اور X۔ یہ 658cc کے 3-سلینڈر VVT انجن سے لیس ہے۔ یہ تین قسم کی ٹرانسمیشن رکھتی ہے: ایک 5-اسپیڈ مینوئل، 5-اسپیڈ سیمی آٹومیٹک اور ایک CVT گیئربکس ماڈل۔ جبکہ 660cc “پاکستانی آلٹو” مینوئل اور آٹومیٹک دونوں ویریئنٹس میں آتی ہے۔
660cc انجن کی کیٹیگری میں جاپانی آلٹو اور 660cc کی دوسری جاپانی گاڑیوں سے مقابلہ کرے گی۔ اس کے تین ویریئنٹس یہ ہیں:
سوزوکی آلٹو VX (مع AC)
سوزوکی آلٹو VXR (بغیر AC کے)
سوزوکی آلٹو VXL AGS (آٹو گیئر شفٹ کے ساتھ)
پاکستانی آٹو کا بہترین ویریئنٹ VXL AGS ہے، جو پاور ونڈوز، کی لیس انٹری فیچر، اموبیلائزر، ری ٹریکٹ ایبل مررز، ABS وغیرہ رکھتا ہے۔ پہلی نظر میں کوئی بھی دروازوں اور سیٹو کا معیار سوزوکی ویگن آر اور کلٹس جیسا ہی محسوس کر سکتا ہے۔ VXL AGS ماڈل میں دو SRS ایئربیگز بھی ہیں۔
پاک ویلز نے ابتداء میں PAPS 2019 میں ڈسپلے پر رکھے گئے آلٹو کے VXL ماڈل کا جائزہ لیا اور بتایا کہ اس میں آٹو گیئر شفٹ (AGS) اور اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم (ABS) ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سوزوکی کلٹس کے اعلیٰ ترین ماڈل میں پہلے سے موجود ہے۔
آلٹو کا جاپانی ورژن ایئربیگز، ہیٹڈ سیٹس، انفوٹینمنٹ سسٹمز، اپگریڈڈ سامان اور کروز کنٹرول وغیرہ کے ساتھ آتی ہے۔ اس کے نمایاں ترین سیفٹی فیچرز پارکنگ اسسٹنٹس اور کولیژن وارننگ وغیرہ ہیں۔
پاکستانی اور جاپانی آلٹو: یکسانیت
پاکستان اور جاپانی دونوں کے بہترین ویریئنٹس آٹو گیئر شفٹ (AGS)، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، پاور ڈورز اور ونڈوز، کرسٹل ہیڈلیمپس، پرائیویسی گلاس (ریئر اور بیک) اور ری ٹریکٹ ایبل مررز کے ساتھ آتے ہیں۔
پاکستانی اور جاپانی آلٹو: فرق
الائے رِمز، ٹربو ٹیکنالوجی، ڈجیٹل کلائمٹ کنٹرول، ہیٹڈ سیٹس، ریئر وائپر اور دیگر خصوصیات پاکستانی VXL ویریئنٹ میں نہیں ہیں۔ آلٹو کے جاپانی X ویریئنٹ میں میٹالک اور ساتھ ساتھ گرے ٹو-ٹون بیک ڈور آپشن بھی ہیں۔ اس میں ڈرائیونگ پوزیشن کو بہتر بنانے کے لیے ٹلٹ اسٹیئرنگ (X ویریئنٹ میں) اور ڈرائیور سیٹ لفٹر (S اور X ویریئنٹ میں) بھی ہیں، ساتھ ہی ENE-CHARGE، نیا انجن آٹو اسٹاپ-اسٹارٹ سسٹم اور ECO-COOL بھی موجود ہیں۔
جاپانی آلٹو فیول کے حوالے سے مؤثر ترین گاڑیوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پاکستانی ورژن بھی اتنا اچھا ہے یا نہیں اور اس کی فیول اکانمی کی تصدیق تبھی ہوگی جب یہ سڑکوں پر آئے گی۔
قیمت کا تقابل
جاپانی آلٹو کا بہترین ویریئنٹ 12 لاکھ روپے سے زیادہ کا ہوگا۔ پاکستانی آلٹو 660cc کے VXL ویریئنٹ کی قیمت 12,95,000 روپے ہے۔
پاکستانی آلٹو 660cc کی بکنگ اس وقت جاری ہے۔ آپ 5 لاکھ روپے میں گاڑی بک کروا سکتے ہیں۔ پاکستانی آلٹو کی یہ تشہیر بھی کی جا رہی ہے کہ یہ 3 سال یا 60,000 کلومیٹر کی وارنٹی کے ساتھ آئے گی۔
ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ نہیں ہے
اب بھی اس تقابل سے کوئی حتمی نتیجہ نکالنا ممکن نہیں کیونکہ پاکستانی آلٹو ابھی سڑکوں پر نہیں آئی ہے اور اس لیے اسے اب تک آزمایا نہیں جا سکا۔ تو سوزوکی آلٹو 2019ء کی دستیابی کے ساتھ ہی اس کے مکمل ماہرانہ جائزے کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔
اہم نکات:
نئی پاکستان سوزوکی آلٹو 660cc ہیٹڈ سیٹس، کروز کنٹرول، پارکنگ اسسٹنس اورکولیژن وارننگ وغیرہ کے ساتھ نہیں آتی۔ پھر بھی یہ جاپانی آلٹو کا اہم مقابل ہوگی کیونکہ:
یہ ایک برانڈ نیو ماڈل ہے، جبکہ جاپانی آلٹو امپورٹڈ ہے اس لیے پرانی اور استعمال شدہ ہے
جاپانی آلٹو وارنٹی کے ساتھ نہیں آتی
پاک سوزوکی 3 سال یا 60,000 کلومیٹر کی وارنٹی کے ساتھ آتی ہے
پاک سوزکی نے اس کے اسپیئر پارٹس کی دستیابی کا عہد کیا ہے