معیاری ٹائرز کے ذریعے گاڑی کا ایندھن بچائیں
ایک گاڑی میں ایندھن بچانے کی اہلیت پیدا کرنے کے پیچھے بہت سے عوامل کار فرما ہوتے ہیں۔ کار ساز ادارے اس صلاحیت میں اضافے کے لیے نت نئے انجن یا گاڑیوں کے نئے ڈیزائن پر ہونے والی تحقیق اور تیاری پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ کردیتے ہیں۔ اس کی اچھی مثال ٹویوٹا پریوس کی نئی جنریشن ہے جو پچھلی جنریشن کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ایندھن بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایندھن کی بچت کے لیے گاڑی کے انجن اور ٹرانسمیشن کی کارکردگی بہت زیادہ معنی رکھتی ہے۔ لیکن چند دیگر پرزے بھی ایسے ہیں کہ جن کی کارکردگی بہتر بنا کر ایندھن کے اضافی استعمال کو کم کرنے میں مدد لی جاسکتی ہے۔ اور انہی حصوں میں سے ایک ٹائرز بھی ہیں جن پر گاڑی کے دیگر پرزوں کے مقابلے میں عموماً کم ہی توجہ دی جاتی ہے۔ امریکا کی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے مطابق ٹائرز کسی بھی گاڑی میں ایندھن بچانے کی صلاحیت پر 17 فیصد تک اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی میں ایندھن بچانے کی صلاحیت کو نقصان پہنچانے والے 8 عوامل
یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ ٹائرز اس معاملے میں اپنا کردار کیسے ادا کرتے ہیں؟ جواب ہے کہ ٹائرز گھومنے کی رفتار اور اور اس پر صرف ہونے والی قوت کا ایندھن کی بچت پر اہم عمل دخل ہے۔ ایک ٹائر کو دھکیلنے یعنی گھومانے کے لیے جتنی زیادہ قوت لگے گی اتنا ہی زیادہ انجن پر زور پڑے گا جس کا براہ راست نتیجہ ایندھن کے اضافی استعمال کی صورت میں آئے گا۔
گزشتہ تین دہائیوں کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں شدید اضافے کے بعد کار ساز ادارے مجبور ہوئے کہ وہ اپنی گاڑیوں کو ایندھن کے معاملے پر کم خرچ بنائیں تاکہ بالا نشین ہوں۔ اسی سلسلے میں ٹائر بنانے والے ادارے بھی حرکت میں آئے اور انہوں نے ایسے ٹائرز پیش کیے جو عام ٹائر جتنی ہی گرفت رکھتے ہیں لیکن انہیں دھکیلنے کے لیے نستباً کم قوت صرف کرنا پڑتی ہے۔
ٹائر ساز اداروں نے گھومنے کی مزاحمت کو کم کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کیے۔ ان میں سے ایک اندرونی رگڑ میں کمی بھی ہے۔ یہ رگڑ سڑک اور ٹائر کے اوپری حصے کے ملاپ کے وقت پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹائر کی تیاری میں استعمال ہونے والی ربڑ کی ساخت اور بنائے گئے نقش بھی اس میں نمایاں حصہ ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی کے ٹائر میں پنکچر لگانے کا آسان اور آزمودہ طریقہ
تاہم یہ تبدیلیاں عام گاڑیوں کے ٹائرز میں کی گئی ہیں جبکہ گاڑیوں کی دوڑ اور برق رفتاری کے مقابلوں میں استعمال ہونے والے ٹائرز کے لیے یہ موزوں نہیں۔ جب بھی نیا ٹائر گاڑی میں لگوائیں، اس پر درج رفتار کی حد ضرور دیکھیں۔ دنیا بھر کے کار ساز ادارے اپنی گاڑیوں میں ایندھن کے بچت میں مددگار ٹائرز کے استعمال کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ مارکیٹ میں دسیتاب ہائبرڈ گاڑیوں میں بھی ایسے ہی ٹائرز لگائے جا رہے ہیں۔
ان ٹائرز کی ایک اور خاص بات ماحول دوست ہونا بھی ہے۔ اگر آپ کو ایسے ٹائرز کا تجربہ رہا ہو تو ضرور تبصرہ کریں تاکہ ہمارے قارئین آپ کے تجربات سے مستفید ہوسکیں۔ ذیل میں موجود ویڈیو سے آپ “گرین ٹائرز” سے متعلق مزید جان سکتے ہیں۔