ہونڈا وِزل بمقابلہ بی ایم ڈبلیو X1
گاڑیاں بنانے والے جرمن ادارے BMW کی تیار کردہ X1 پاکستان میں پیش کردی گئی ہے۔ اس کے سادے ماڈل کی قیمت صرف 40 لاکھ روپے ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس قیمت میں پیش کی جانے والی گاڑی میں کیا کچھ شامل ہوگا؟ اور کیا BMW X1 پاکستان میں دستیاب 40 لاکھ روپے کے بجٹ میں دستیاب دیگر گاڑیوں سے زیادہ بہتر انتخاب ثابت ہوگی؟ اس مضمون میں ہم انہی نکات پر بات کریں گے اور اس پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ آیا BMW X1 کا مقابلہ ہونڈا وِزل (Vezel) سے کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں نئی BMW X1 متعارف؛ قیمت صرف 40 لاکھ روپے
بی ایم ڈبلیو X1 کی خصوصیات
صرف 40 لاکھ روپے کی قیمت میں آپ کو یہ تمام خصوصیات دستیاب ہوں گی۔ البتہ درج ذیل سہولیات بھی حاصل کرنے کا انتخاب موجود ہے تاہم اس کے لیے اضافی قیمت ادا کرنا ہوگی۔
اوپر درج اضافی سہولیات کی قیمتیں اندازے سے لکھی گئی ہیں۔ تاکہ ہمارے قارئین BMW X1 کو بنیادی اور انتخابی خصوصیات کی تفریق اور قیمت کا فرق بتایا جاسکے۔ اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ کروز کنٹرول، Bi-LED ہیڈ لائٹس اور کنفرٹ اسسٹ کے ساتھ اس گاڑی کی قیمت 50 لاکھ روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ اور اگر آپ 8-اسپیڈ گیئر باکس شامل کروانا چاہتے ہیں تو اس کی قیمت لگ بھگ 46 لاھ روپے تک ہوجائے گی۔
ہونڈا وِزل بمقابلہ بی ایم ڈبلیو X1
پاکستان میں ہونڈا وِزل کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ یہ تقریباً 37 لاکھ روپے میں باآسانی خریدی جاسکتی ہے۔ اس کی لمبائی 4294 ملی میٹر، چوڑائی 1772 ملی میٹر اور اونچائی 1605 ملی میٹر ہے۔ جبکہ نئی متعارف کروائی جانے والی بی ایم ڈبلیو X1 کی لمبائی 4439 ملی میٹر، چوڑائی 1821 ملی میٹر اور اونچائی 1612 ملی میٹر ہے۔ ہونڈا وِزل میں شامل ہائبرڈ ٹیکنالوجی اسے دیگر گاڑیوں سے ممتاز بناتی ہے۔
ہونڈا (Honda) کی جانب سے وِزل کی چار مختلف اقسام پیش کی گئی ہیں جنہیں RU1، RU2، RU3 اور RU4 کا نام دیا گیا ہے۔ RU1 اور RU2 میں CVT ٹرانسمیشن جبکہ RU3 اور RU4 مین 7-اسپیڈ گیئر باکس شامل ہے۔ دوسری جانب بی ایم ڈبلیو X1 میں صرف 6-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشہور ترین ہائبرڈ ہونڈا وِزل 2016 کا تفصیلی جائزہ
ہونڈا وِزل کی چیدہ خصوصیات
غرض یہ کہ 37 لاکھ روپے میں آپ کو ہونڈا وِزل کے ساتھ بے شمار خصوصیات دستیاب ہیں۔ چونکہ ہونڈا وزل ہائبرڈ ہے اور بی ایم ڈبلیو X1 صرف پیٹرول ہی پر چلتی ہے اس لیے ان کا تقابل موزوں نہیں ہے۔ باوجودیکہ بی ایم ڈبلیو ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ہونڈا وزل سے کہیں زیادہ آگے ہے لیکن پھر بھی پاکستان میں جاپانی گاڑیوں کی مقبولیت دیکھتے ہوئے ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب بہرحال مشکل فیصلہ ہوسکتا ہے۔ اس بارے میں اپنی آرا سے ہمیں ضرور آگاہ کریں۔