چند روز قبل ہم نے قارئین کو جڑواں سوزوکی آلٹو المعروف مہران سے متعلق بتایا تھا جسے بہت سے لوگوں نے حقیقت سمجھا جبکہ کچھ لوگوں کی رائے یہ بھی رہی کہ اس گاڑی کا کوئی وجود نہیں اور تصاویر جعلی ہیں۔ اس ضمن میں ہم نے جڑواں آلٹو کی تصاویر فراہم کرنے والے معروف فوٹوگرافر محمد صابر سے رابطہ کیا اور انہیں قارئین کے شک و شبہات سے آگاہ کیا۔ ہم محمد صابر کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے جڑواں سوزوکی مہران سے متعلق غلط فہمیاں ختم کرنے کے لیے پاک ویلز کو مزید تصاویر فراہم کیں۔
محمد صابر نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ تصویر میں نظر آنے والی گاڑی / گاڑیاں دراصل ماروتی سوزوکی 800 کو جوڑ کر بنائی گئی ہے۔ یہ کارنامہ گاڑیوں کی شوقین امیر ترین شخصیات میں سے ایک شیخ حماد بن حمدان النھیان نے انجام دیا ہے۔ شیخ حماد ہماری طرح صرف فوٹو شاپ پر ہی گاڑیوں سے نہیں کھیلتے بلکہ حقیقت میں گاڑیوں کی نت نئی ترتیب بنانے کا شوق رکھتے ہیں۔
اس وقت شیخ حماد افریقی ملک مراکش کے دارالحکومت رباط میں مقیم ہیں۔ ان کے پاس مجموعی طور پر 600 سے زائد گاڑیاں دنیا بھر میں موجود ہیں جن میں سے 100 گاڑیاں رباط میں ان کے ہمراہ ہیں۔ شیخ حماد کی زندہ دلی ہے کہ انہوں نے محمد صابر اور چند دیگر خوش نصیب فوٹوگرافروں کو اپنی جمع کردہ گاڑیوں کا دیدار کروایا اور انہیں تصاویر لینے کی بھی اجازت دی۔
یہ بھی پڑھیں: نئی سوزوکی مہران کی قیمت میں دستیاب 10 استعمال شدہ گاڑیاں
جڑواں سوزوکی آلٹو میں ایک انجن اور ایک ہی اسٹیئرنگ ویل موجود ہے تاہم نشستوں کی تعداد دگنا ہوجانے کے باعث اس میں 10 افراد باآسانی سفر کرسکتے ہیں۔ البتہ اس طرز کی گاڑی پاکستان میں ہو اور اس میں CNG کٹ نہ لگی ہو تو پچھلے حصے میں موجود ڈگی کے اندر بچوں کو بھی بٹھایا جاسکتا ہے۔ یوں یہ گاڑی بیک وقت 14 مسافروں کے ساتھ سفر کرسکے گی۔
ذیل میں محمد صابر فوٹوگرافر کی فراہم کردہ تصاویر ملاحظہ فرمائیں: