M-1 اور M-2 پر تمام گاڑیوں کے لیے ایم-ٹیگ رجسٹریشن لازمی کردی گئی

0 588

نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ایک نوٹیفکیشن No.5()/DD(ETTM)/NHA/19/104 بتاریخ 5 مارچ 2019ء کے ذریعے 2 مئی 2019ء سے M-1 اور M-2 پر تمام گاڑیوں کے لیے ایم-ٹیگ رجسٹریشن لازمی کردی ہے۔

یہ گاڑیاں چلانے والے کی سہولت اور M-1 اور M-2 کے داخلی و خارجی مقامات پر ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ گو کہ نوٹیفکیشن نہیں بتاتا، لیکن پاک ویلز کے سوال پر، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے ایک نمائندے نے تصدیق کی کہ یہ نوٹیفکیشن M-4 پر موجود گاڑیوں کے لیے بھی ہے۔

لاہور کے داخلی مقامات پر، بالخصوص اتوار کی شام، گاڑیوں کی طویل قطاریں دیکھی جاتی ہیں کہ جب گاڑیاں چلانے والوں کو ٹول ادا کرنے اور لاہور میں داخل ہونے کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اس تازہ قدم سے وہ بغیر رُکے ٹول اسٹیشن سے گزرپائیں گے۔

ایم-ٹیگ ایک پری-پیڈ RFID چپ ہے جو گاڑی کی وِنڈ اسکرین پر لگتی ہے۔ جب گاڑی ٹول پلازا کے قریب آتی ہے تو ٹول پلازا پر نصب اسکینر خودکار طور پر اس چپ کو اسکین کر لیتا ہے۔ یہ بیلنس سے متعلق ڈیٹا ، داخلے کا مقام وغیرہ حاصل کر لیتا ہے۔ جب آپ موٹر وے سے باہر نکلتے ہیں تو یہ خودکار طور پر اتنی رقم منہا کر لیتا ہے – یعنی آپ کو ٹول ٹیکس کی ادائیگی کے لیے طویل قطاروں میں لگنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ایم-ٹیگ کے لیے کیسے اور کہاں اپلائی کریں:

راوی یا بابو صابو ٹول پلازا سے کہ جہاں ایم-ٹیگ کے اجراء کے لیے ایک بوتھ/آفس موجود ہے

درکار دستاویزات یہ ہیں: اصل کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ، درست ڈرائیونگ لائسنس، گاڑی کی رجسٹریشن بک وغیرہ

ایم-ٹیگ کو چارج کرنے کے لیے وہیں پر مطلوبہ رقم ادا کریں

گاڑی پر نمبر پلیٹ لازمی ہونی چاہیے کیونکہ بغیر نمبر پلیٹ کی یہ “اپلائیڈ فار” کی حامل گاڑی کو ایم-ٹیگ نہیں دیا جائے گا

تمام ای-ٹیگ جرمانے ادا شدہ ہوں۔

چپ کو ری چارج کیسے کریں:

ایم-ٹیگ میں رقم منتقل کرنے اور ری چارج کرنے کا عمل سیدھا سادا ہے۔ آپ کو بینک اکاؤنٹ کے ذریعے رقم منتقل کرنے کی ضرورت پڑے گی یا پھر آپ ہائپر اسٹار اور میٹرو وغیرہ جیسے بڑے آؤٹ لیٹس سے ایزی پیسہ یا جیز کیش کے ذریعے بھی کروا سکتے ہیں

بیلنس کی آخری تاریخ کوئی نہیں

FWO نے ایک اسمارٹ موٹر وے ایپ بنائی ہے جہاں سے آپ اپنا بیلنس چیک کر سکتے ہیں

واضح رہے کہ حکومت طویل عرصے سے ایم-ٹیگ کے بغیر موٹر ویز پر سفر کرنے والے افراد کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے اسے کمرشل گاڑیوں کے لیے لازمی بنایا تھا۔ ایم-ٹیگ موٹرویز کے چند حصوں پر لازمی بھی تھا۔ اب ایسا لگتا ہے کہ حکومت یکساں پالیسی کی خواہاں ہے کہ جہاں موٹرویز پر موجود تمام گاڑیوں کوایم-ٹیگ کی ضرورت ہوگی۔

بغیر ایم-ٹیگ کی گاڑیوں کو موٹرویز پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ایسی ہی دیگر خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.