بڑے شورومز، ورکشاپس اور ڈیلرز ٹیکس نیٹ میں شامل کیے جائیں گے

0 339

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ریونیو میں اضافے کے لیے آٹو سیکٹر سے منسلک تمام کاروباروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں ڈینٹرز، پینٹرز، پارٹ ڈیلرز، شورومز، ورکشاپس سمیت سروس سینٹرز بھی شامل ہیں۔ 

یہ خبر اتنی حیران کُن نہیں ہے کیونکہ حکومت پچھلے چند مہینوں سے ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے کی کوشش کرتی نظر آ رہی ہے۔ ہمیشہ کی طرح زیادہ ریونیو حاصل کرنے کے لیے آٹو سیکٹر آسان ہدف بنا ہوا ہے۔ اس تازہ ترین پیشرفت میں حکومت کی جانب سے ایسے سخت اقدامات اٹھانا شامل ہیں کہ جو گاڑی رکھنا اور اس کی دیکھ بھال کرنا مزید مشکل بنا دیں گے۔ 

خبر کچھ یوں ہے کہ ریجنل ٹیکس آفس نے بڑے آٹوموبائل شورومز، مجاز کار ڈیلرز، بڑے سروس اسٹیشنوں، ورک اسٹیشنوں اور کمپنی کے مخصوص مراکز کا ڈیٹا تخلیق کرکے اس کا جائزہ لیا۔ اس ڈیٹا نے کراچی کے تمام بڑے آٹو کاروباروں کی مجموعی آمدنی کا اندازہ لگانے میں مدد دی۔ جس کے بعد 312 آٹو شورومز، ورکشاپس وغیرہ کو نوٹس جاری کیے گئے۔ 

BTB نے ظاہر کیا ہے کہ ان کی تحقیق کے مطابق آٹو سیکٹر سے متعلق بیشتر کاروباری ادارے ٹیکس نیٹ میں شامل کیے جانے اور ساتھ ساتھ ٹیکس جمع کروانے کے پابند ہیں۔ وہ نہ صرف غیر قانونی طور پر ٹیکس سے فرار اختیار کر رہے ہیں بلکہ سرے سے ٹیکس نیٹ  میں شامل ہی نہیں۔ اس خطرناک صورت حال کی وجہ سے ریجنل ٹیکس آفس کے تمام زونز کے افسران نے گاڑیوں اور متعلقہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکس ادا کرنے سے انکار کرنے والے یا مستقبل میں ٹیکس سے فرار اختیار کرنے والے نادہندگان کے لیے کسی جرمانے کا کوئی ذکر نہیں۔ 

ہم متعلقہ حکام پر زور دیں گے کہ وہ ایسے پارٹس فروخت کرنے والوں، ورکشاپس، سروس اسٹیشنوں یہاں تک کہ ڈیلرز کے خلاف بھی سخت کارروائی کریں جو ٹیکس دائرے میں آنے کی وجہ سے قیمتوں میں بہت اضافہ کر رہے ہیں۔ ٹیکس دائرے کو پھیلانا آسان ہو سکتا ہے، ساتھ ہی اس حقیقت کو فراموش کرنا بھی کہ  بالآخر اس کی قیمت عوام کو ادا کرنا ہوگی۔ ایک بار ٹیکس نیٹ میں آنے کے بعد آٹو سیکٹر کے یہ کاروباری ادارے یہ پیسہ صارفین کی جیب سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ اس لیے یہ یک طرفہ صورت ہوگی جو ہم نہیں دیکھنا چاہتے، خاص طور پر ایسے کڑے وقت میں۔ 

ہماری طرف سے اتنا ہی،اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔ آٹوموٹو دنیا سے مزید خبریں جاننے کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔ صبح بخیر!

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.