کوالالمپور، ملائیشیا: موٹرسائیکل اسٹریٹ ریسنگ کو قانونی درجہ ملنے کا امکان

0 258

ملائیشیا کی حکومت نے غیر قانونی موٹر سائیکل اسٹریٹ ریسنگ (street racing) کو ختم کرنے کے لیے انتہائی منفرد اور حیرت انگیز فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کی طرح ملائیشیا میں بھی نوجوان موٹر سائیکلوں کو دوڑاتے اور ان پر مختلف کرتب دکھاتے نظر آتے ہیں۔ عوامی سڑکوں پر موٹر سائیکل کی یہ دوڑ نہ صرف انتہائی خطرناک ہے بلکہ مروجہ قوانین کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ ملائیشیا میں ان غیر قانونی مقابلوں میں شریک فرد کو ‘میٹ ریمپِٹس’ کہا جاتا ہے۔ ملائیشیا میں اس حوالے سے کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے کیوں کہ ان میں شریک افراد پر مختلف وارداتوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا جاتا ہے۔

اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے ملائیشیا کی وفاقی حکومت نے دارالحکومت کوالالمپور میں میٹ ریمپٹس کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اسٹریٹ ریسنگ کا موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر عدنان منصور نے اس حوالے سے بتایا کہ حکومت ہفتے میں ایک یا دو روز رات کے اوقات میں چند شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر کے اسٹریٹ ریسنگ کے لیے مختص کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے چھوٹے کاروباری کو تحریک ملنے اور غیر قانونی اسٹریٹ ریسنگ کے سدباب میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا “ففٹی” کی موٹر سائیکلوں کے مقابلے میں شرکت!

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت کوئی بھی غیر قانونی مقابلہ نہیں دیکھنا چاہتی لیکن اگر عام لوگ اس ریس کا انعقاد چاہتے ہیں تو ہم انہیں حفاظتی و دیگر ضروری انتظامات کے ساتھ مخصوص جگہ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں قانون کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے مگر لوگوں کو تفریح فراہم کرنا بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

اس مجوزہ قانون کی رو سے نہ صرف سڑکوں کو بند کر کے موٹرسائیکل کی اسٹریٹ ریسنگ کو فروغ دیا جائے گا کہ بلکہ رات میں کھانے پینے سے لے کر تمام تفریح انتظامات بھی فراہم کیے جائیں گے۔

Rempits

گو کہ ملائیشیا میں اس خیال کی مخالفت نظر آرہی ہے کہ ایک غیر قانونی مقابلے کو منعقد کرنے کے لیے شاہراہوں کو بند کیا جائے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس قدم سے دیگر غیر قانونی کاموں کو بھی فروغ ملے گا اور پھر ہر ایک کے لیے آپ کو خاص دن یا چند گھنٹے مخصوص کرنا پڑیں گے۔ لیکن میرے خیال میں ایسا سوچنے سے پہلے کم از کم ناسکار کی تاریخ ضرور پڑھنی چاہیے کہ جس کا آغاز بھی ایسے ہی ہوا تھا۔ آج ناسکار کا شمار سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقابلوں میں کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فارمولا ون ریسنگ میں استعمال ہونے والے مختلف ٹائرز

اگر آپ کو یاد ہو تو کراچی کے سابق ناظم مصطفی کمال نے بھی ایسا ہی ایک مقابلہ نارتھ ناظم آباد کی سڑکوں پر کروایا تھا۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی تاہم اسے زیادہ پزیرائی حاصل نہ ہوسکی۔ بہرحال، ملائیشیا کی حکومت اور مصطفی کمال کا خیال تقریباً ایک ہی جیسا تھا اور امریکا میں بھی ایسے اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں۔

عام طور پر دیکھا گیا کہ جب آپ ایک سرگرمی کو قانون کے دائرے میں لے آتے ہیں تو اسے غیر قانونی طریقے سے انجام دینے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔آپ کے خیال میں کیا ایسے اقدامات فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں؟

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.