مرسڈیز EQC ٹیسلا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار

0 242

جرمن کار میکر مرسڈیز نے بالآخر عوام کے لیے اپنی مکمل الیکٹرک SUV جاری کردی ہے، اور یہ بہت زبردست لگ رہی ہے۔ طویل عرصے سے یورپی دنیا میں EV شعبے میں ٹیسلا کا راج تھا البتہ مرسدیز کے داخلے کے ساتھ ہی EV میدان کچھ تبدیل ہو سکتا ہے۔ تمام الیکٹرک SUVs اب بھی بہت بہت نایاب ہیں۔ ان کی عام معروف مثالیں جیگوار ایف-پیس اور ٹیسلا ماڈل X ہیں۔ لیکن دیکھتے ہیں کہ EQC موجودہ الیکٹرک SUVs سے زیادہ اہم کیوں ہے۔

hfdfgojbf39nr6dtgqfz

rhxubnwj5owlbwqrs3zf

خوبصورت نظر آنے والی مرسڈیز کی رونمائی اسٹاک ہوم، سوئیڈن میں ایک تقریب میں کی گئی۔ اسے مرسڈیز EQ برانڈ کے تحتبنایا گیا اور اگر آپ احتیاط سے چلائیں تو یہ 450 کلومیٹر سے زیادہ کی الیکٹرک رینج رکھتی ہے۔ تمام EVs کی طرح اس کا مشترکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج نیو یورپین ڈرائیونگ سائیکل کے مطابق زیرو گرام فی کلومیٹر ہے ۔ 450 کلومیٹر کی رینج بڑے بیٹری پیک کی وجہ سے ممکن ہے جو تقریباً 650 کلوگرام وزن رکھتا ہے اور اسے ڈیملر کے ماتحت اداے ڈوئچے اکیوموٹو نے بنای ہے جس مرسڈیز کا نیا بیٹری پارٹنر ہے۔ بڑی بیٹریوں کے ساتھ دو الیکٹرک موٹرز ہیں جو گاڑی کو طاقت دے رہی ہیں۔ ایک اگلے پہیوں میں اور دوسری پچھلے پہیوں میں جو اس EQC کو ایک 4 وہیل ڈرائیو گاڑی بھی بناتی ہیں لیکن بہت زیادہ آف روڈ صلاحیتوں کی توقع نہ رکھیں۔ لیکن جس کی امید آپ رکھ سکتے ہیں وہ اس نئی مرسڈیز کی کارکردگی ہے۔ 408HP کے ساتھ EQC بیشتر SUVs سے زیادہ تیز ہوگی یہ صرف 53.1 سیکنڈز میں 0 سے 100 تک پہنچ جاتی ہے گو کہ یہ ایف-پیس اور ماڈل X سے پیچھے ہے۔ یہ 1800 کلو گرام جتنے وزن کو اٹھا سکتے گی جو ایک EV کے لیے کافی متاثر کن ہے۔

EQC کا انٹیریئر بیشتر جدید مرسڈیز کاروں جیسا ہی ہے۔ اس میں بلاشبہ کچھ انوکھے فیچرز جیسا کہ فائبر آپٹک لائٹنگ اور پورے کیبن میں دھاتی ٹرم پیس ہیں۔ ڈوئل ڈیش بورڈ ڈسپلے اسٹینڈرڈ کے طور پر آتا ہے اور انفوٹینمنٹ سسٹم نئے MBUX آپریٹنگ سسٹم پر چلتا ہے جو اینڈرائیڈ آٹو/ایپل کار پلے کا مقابل ہے۔ MBUX سسٹم سادہ کمانڈ “Hey Mercedes” سے شروع کیا جا سکتا ہے۔

kfmtldwupa6f7fcntcpk

EQC ان گاڑیوں میں سے ایک لگتی ہے جو دنیا بھر میں EV مارکیٹ کو درحقیقت بڑھائیں گی۔ کیونکہ مرسڈیز دنیا بھر میں زبردست مارکیٹ رکھتا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ فروخت اور بعد از فروخت مارکیٹ کے لحاظ سے باآسانی ٹیسلا اور جیگوار کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ یہ بھارت اور پاکستان جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں بھی بجلی سے چلنے والی گاڑیاں لانے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ کسی ایک لمحے پر ہم مرسڈیز کے ساتھ ساتھ آڈی کی نئی EVs سے فائدہ اٹھانے کے بھی قابل ہوں گے۔ آڈی کی مکمل نئی ای-ٹرون کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے کہ جلد پیش کی جائے گی اور EQC کی سب سے بڑی حریف ہورگی۔ کیونکہ ٹیسلا کے لیے ترقی پذیر مارکیٹ تقریباً نہ ہونے کے برابر وجود رکھتی ہے اسی وجہ سے مرسڈیز کے بعد موقع ہے کہ وہ ٹیسلا کے سوچنے سے بھی پہلے اس پر گرفت پا لے۔

مرسڈیز بینز کے سی ای او نے کہا کہ “الیکٹرک ڈرائیو مستقبل میں نقل و حرکت کا ایک اہم جز ہے۔ اس لیے ہم اپنے EQ ماڈل پورٹ فولیو کی توسیع پر 10 ارب یورو سے زیادہ کی اور 1 ارب یوروز سے زیادہ عالمی بیٹری پیداوار پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔”

ادارے نے دعویٰ کیا کہ EQC کی پیداوار بریمن، جرمنی میں واقع مرسڈیز پلانٹ میں 2019ء سے شروع ہو نے کے لیے تیار ہے، اور خوش قسمتی سے تیاریاں بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ EQC ممکنہ طور پر اسی فیکٹری لائن پر بنے گی جس پر سی-کلاس سیلون اور اسٹیٹ، GLC اور GLC کو بنتی رہی ہیں۔

lheyw5tsfdgydioo5idi

ان سب کے باوجود قیمت کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا اور آفیشل EPA ریٹنگ کے بارے میں بھی کوئی بات نہیں کی گئی۔ لیکن ہم 2019ء میں کسی وقت ان کے بارے میں سنیں گے کیونکہ EQC ممکنہ طور پر 2020ء تک شورومز تک آنا متوقع ہے۔ قیمت کے بارے میں عام رائے 50 سے 60 ہزار ڈالرز ہے اور آپشنز کے ساتھ یہ باآسانی ایک لاکھ ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.