com نے اپنے گزشتہ بلاگ میں بتایا تھا کہ گاڑیاں بنانے والے ادارے ایک مرتبہ پھر اپنی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔ اور اب پاک سوزوکی نے سال میں تیسری مرتبہ اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے ڈیلرشپس کو بھیجے گئے سرکولر کے مطابق نئی قیمتوں کچھ یوں ہیں:
نئی قیمتیں یکم جون 2018ء سے نافذ العمل ہوں گی، جن میں زیادہ سے زیادہ اضافہ 30,000 پاکستانی روپے کا ہے۔
سوزوکی گاڑیوں کی گزشتہ قیمتیں کچھ یوں تھیں:
ماڈل | نئی قیمت – پاکستانی روپے | پرانی قیمت – پاکستانی روپے |
سوزوکی مہران VX | 739,000 | 709,000 |
سوزوکی مہران VXR | 795,000 | 762,000 |
سوزوکی راوی | 756,000 | 726,000 |
سوزوکی بولان | 814,000 | 784,000 |
سوزوکی بولان کارگو | N/A | 750,000 |
سوزوکی سوئفٹ NAV-MT | 1,435,000 | 1,405,000 |
سوزوکی سوئفٹ NAV-AT | 1,571,000 | 1,541,000 |
سوزوکی کلٹس VXR | 1,300,000 | 1,270,000 |
سوزوکی ویگن آر VXL | 1,194,000 | 1,164,000 |
سوزوکی ویگن آر VXR | 1,104,000 | 1,074,000 |
سوزوکی کلٹس VXL | 1,421,000 | 1,391,000 |
پہلے جب کمپنی نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا تو وہ رواں سال کا مہینہ مارچ تھا۔ اس وقت پاک سوزوکی نے اور دیگر گاڑیاں بنانے والے مقامی اداروں نے بھی اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اور زور دیا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ وہ قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔ مزید برآں، گاڑیاں بنانے والے مقامی اداروں کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کے تمام پرزہ جات مقامی سطح پر نہیں بنتے، اس لیے آٹو میکرز کو غیر ملکی اداروں سے پرزہ جات درآمد کرنا پڑتے ہیں جو روپے کی قیمت گرنے کی وجہ سے زیادہ مہنگے ہو چکے ہیں۔
سوزوکی کے تازہ ترین قدم کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ ہونڈا اٹلس، IMC ٹویوٹا اور الحاج فا بھی اپنی گاڑیوں کی قیمت میں جلد یا بدیر اضافہ کریں گے۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں ضرور پیش کیجیے۔