17 اپریل 2017 کو ہونڈا اٹلس نے پاکستان میں ہونڈا سٹی کی نقاب کشائی کی۔ کمپنی نے یہ گاڑی پاکستان میں ہونڈا سٹی کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر لانچ کی۔ نیا ماڈل 10000 روپے کی اضافی قیمت اور ایک معمولی دکھاوٹی اپ گریڈ اور ایک سٹینڈرڈ آڈیو یونٹ کے ساتھ لانچ کیا گیا۔ اضافی طور پر اس میں آپشنل اموبلائزر دستیاب ہے۔ مگر صارفین اس گاڑی کی لانچ کے 10 دن بعد بھی اسے قبول کرنے سے گریزاں ہیں۔ سوشل میڈیا ہونڈا اٹلس پر ہونے والی تنقید اور طنز سے بھرا پڑا ہے۔
Atlas Honda City Face-lift..
Posted by Fazal Wahab on Monday, 17 April 2017
ہونڈا سٹٰی کی موجودہ شکل 2009 میں متعارف کروائی گئی اور تب سے اب تک کمپنی کا زیادہ تر منافع اسی نے کمایا۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ گاڑی پچھلے 8 سال سے مسلسل آرہی ہے۔ تو ایک لمحے کے لیے اس کی لمبی عمر پر غور کریں اور میں یقین رکھتا ہوں کہ آپ سمجھ جائیں گے کہ صارفین ہونڈا سٹی 2017 پر اتنا غصہ اور شدید تنقید کیوں کر رہے ہیں۔
یہ گاڑی بری نہیں ہے، ہونڈا اٹلس کو صرف اس کی شیپ کو چھوڑ دینے کی ضرورت ہے
مایوسی ایک روشن آسمان کی طرح صاف ہے
ہونڈا اٹلس پر ہونڈا سٹی کے حوالے سے صارفین کی تنقید اور فیڈ بیک