پاک ویلز کار شیور بمقابلہ دیگر سرٹیفکیشن سروسز – ایک مختصر جائزہ

2 538

پاکستان میں استعمال شدہ گاڑی کی جانچ اور انہیں سند فراہم کرنے کے لیے 2 سرٹیفکیشن پروگرامز موجود ہیں۔ اول مقامی کار ساز اداروں کا “سرٹیفائیڈ کارز” پروگرام اور دوئم پاک ویلز کار شیور سرٹیفکیٹ ہے۔ اکثر لوگ سوال کرتے ہیں کہ جب کار ساز ادارہ خود ہی اپنی گاڑی کی جانچ کرسکتا ہے تو بھلا کسی دوسرے نجی ادارے کی خدمات کیوں کر حاصل کی جائیں؟ اس کی متعدد وجوہات ہیں جن میں سے چند ایک پر تفصیلی مضمون اپنے قارئین کے لیے پیش کر رہے ہیں۔ اس مضمون میں گاڑیوں کو سند فراہم کرنے کے طریقہ کار کا موازنہ کیا گیا ہے۔

مکمل غیر جانبداری

دنیا کے تمام اداروں کی طرح مقامی کار ساز ادارے بھی اپنی ہی گاڑیوں کو بہترین قرار دیتے ہیں۔ چاہے آپ سوزوکی مہران (Suzuki Mehran) سے جتنا بھی چڑتے ہوں اور اس کے معیار پر افسوس کرتے نہ تھکتے ہوں، پاک سوزوکی اسے بہترین کہہ کر فروخت کرتا رہے گا۔ یہ معاملہ صرف نئی گاڑیوں تک ہی محدود نہیں بلکہ استعمال شدہ گاڑیوں کے سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہوئے یہی دیکھا گیا ہے کہ مقامی کار ساز ادارے اپنی گاڑیوں کو بہترین ریٹنگ فراہم کرتے ہیں تاکہ فروخت کرنے والے کو اچھی قیمت ملے۔ یوں مارکیٹ میں اس ادارے کی استعمال شدہ گاڑیوں کی قیمت زیادہ رہے اور لوگ اس خوش فہمی میں مبتلا رہیں کہ فلاں کمپنی کی گاڑی بعد از استعمال اچھی قیمت آسانی سے فروخت ہوجاتی ہے۔ رہی بات خریدار کی تو وہ ان کے لیے “نیا مرغا” ہے جو گاڑی کی اچھی ریٹنگ دیکھ کر ایک بار خرید تو لے گا لیکن پھر خرابی کی صورت میں گاڑی کی سروس اور پرزے خریدنے کے لیے بھی انہی کے پاس آئےگا۔ گویا ایک تیر سے دو شکار ہوگئے۔

اس کے برعکس پاک ویلز کار شیور پروگرام کے تحت مکمل غیر جانبداری سے گاڑیوں کی جانچ کرتی ہے۔ چونکہ پاک ویلز کا تعلق کسی بھی کار ساز ادارے سے نہیں اس لیے جانبداری کا امکان ہی باقی نہیں رہتا۔آپ چاہیں گاڑی کے مالک ہوں یا خریدار، یا شیڈول مینٹی نینس سے قبل گاڑی چیک کروانا چاہیں، پاک ویلز کار شیور کے ماہر مکینک مکمل جانچ کر اس کی جامع رپورٹ فراہم کرتے ہیں۔ پاک ویلز کار شیور کے ماہر مکینک کی جانب سے 194 پوائنٹس پر مشتمل ریٹنگز سے ہمارا جدید آن لائن نظام گاڑی کو گریڈز جاری کرتا ہے۔ گریڈ کا کم یا زیادہ ہونے کا انحصار گاڑی تیار کرنے والے ادارے پر نہیں بلکہ اس کی مجموعی حالت پر ہے۔

7

یہ بھی پڑھیں: پاک ویلز کار شیور سے استعمال شدہ گاڑی جانچنے کا آسان طریقہ

آپ کے گھر کی دہلیز پر

کار ساز ادارے اپنے موجودہ صارفین کی استعمال شدہ گاڑیوں کی جانچ کرنے کے لیے انہیں اپنے منتخب سروس سینٹر پر بلاتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں استعمال شدہ گاڑی کی سرٹیفکیشن کے لیے ضروری ہے کہ گاڑی اور اس کا مالک خود ان کی خدمت میں حاضر ہو۔ یہ نہ صرف وقت طلب ہےبلکہ آپ کی جیب پر بھی بھاری ثابت ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاک ویلز کار شیور کی ٹیم استعمال شدہ گاڑیوں کو پرکھنے اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کام آپ کے گھر کی دہلیز پر فراہم کرتی ہے۔اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں آپ جس جگہ چاہیں پاک ویلز کار شیور کی ٹیم صب 11 سے شام 7 بجے تک محض ایک فون کال پر آپ کی خدمت میں حاضر ہو کر استعمال شدہ گاڑی کو دیکھنے پہنچ سکتی ہے۔ صرف 30 سے 45 منٹ میں گاڑی کی مکمل جانچ کے بعد رپورٹ مرتب کرلی جاتی ہے۔ جسے درخواست گزار کے حوالے کردیا جاتا ہے اور مکمل تسلی کے بعد اگلے 24 گھنٹوں میں اسے آن لائن بھی فراہم کردیا جاتا ہے تاکہ حسب ضروری تصدیق بھی کی جاسکے۔

4

تمام اداروں اور برانڈز کی کوریج

ہر مقامی کار ساز ادارہ صرف اپنی ہی استعمال شدہ گاڑیوں کو جانچتا اور سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے۔ اگر آپ ایسے شہر میں رہتے ہیں کہ جہاں آپ کی گاڑی تیار کرنے والے ادارے کا سروس سینٹر موجود نہیں تو پھرسرٹیفکیٹ کا حصول اور بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ اس سے بھی زیادہ مشکل کام گاڑی خریدنے والے کے لیے سرٹیفکیٹ کی تصدیق ہے۔اسی لیے پاک ویلز غیر جانبداری کے ساتھ تمام ہی اداروں کی گاڑیوں چیک کر کے رپورٹ فراہم کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ چاہے آپ ہونڈا سِٹی (Honda City)، سوزوکی مہران، ٹویوٹا کرولا (Toyota Corolla) غرض کسی بھی ادارے اور برانڈ کی گاڑی کی جانچ کروانا چاہیں، پاک ویلز کار شیور کی ٹیم آپ کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ جیسا کہ اوپر ذکر گزرا کہ پاک ویلز کار شیور سرٹیفکیٹ آن لائن بھی شائع کیے جاتے ہیں اس لیے ملک کے کسی بھی کونے میں اور گھر بیٹھے سرٹیفکیشن کی تصدیق ممکن ہے۔

2

تجویز: استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے پہلے پاک ویلز کار شیور سرٹیفیکیٹ ضرور دیکھیں

تسلی بخش شفاف مراحل

عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ نجی کار ساز اداروں سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے آپ کو اپنی گاڑی ان کے حوالے کرنا پڑتی ہے۔ یہ ادارے اپنے ماہرین سے گاڑی کی جانچ کروانے اور ضروری مینٹی نینس کرنے کے بعد گاڑی واپس کرنے کا دعوی کرتے ہیں لیکن اگر وہاں موجود کسی شخص یا مکینک سے گاڑی میں ہونے والے تکنیکی کام یا خرابی سے متعلق پوچھیں تو کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملتا۔ کچھ ایسا ہی ہمارے ساتھی بلاگر کے ساتھ بھی ہوا۔ انہوں نے اپنی نئی سوزوکی مہران 2015 کی پہلی سروس پاک سوزوکی سروس سینٹر سے کروائی۔ 7 گھنٹے طویل انتظار کے بعد متعدد مسائل حل کیے جانے کی نوید سنائی تاہم ان کی تفصیل جاننے کی کوشش میں ٹکا سا جواب ملا۔ مرے پر سو درے یہ کہ سروس کے بعد مہران کا اسٹیئرنگ ہی ٹیڑھا لگا ہوا ہے۔

پاک ویلز اپنے صارف کی تسلی کے لیے گاڑی کی جانچ ان کی آنکھوں کے سامنے ہی کرتے ہیں۔ کسی بھی خرابی کی نشاندہی یا بہتری کی تجویز دیتے ہوئے صارف کو نمونہ بھی پیش کرسکتے ہیں۔ پاک ویلز کار شیور کے مکینک نہ صرف اپنے شعبے میں ماہر ہیں بلکہ گاڑیوں کی جدید ٹیکنالوجی کو بھی سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاک ویلز کار شیور سے گاڑی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہوئے صارف کی مکمل تسلی بھی کروائی جاتی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.