پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے لاہور ہائی کورٹ کے جج علی اکبر قریشی کے سخت احکامات پر راہ گیروں اور مسافروں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے مختلف منصوبوں پر تبادلۂ خیال کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل تین اجلاس کیے۔
لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے راہ گیروں اور مسافروں کو سہولایت کی فراہمی کے حوالے سے مختلف مسائل کو واضح طور پر نمایاں کیا۔ منصوبوں تعین اور ان کے نفاذ پر عملی پیشرفت کے لیے چیف آپریٹنگ آفیسر PSCA کے (COO) اکبر ناصر خان نے متعدد اجلاس منعقد کیے جن میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ بابر شفیع، چیف انجینیئر LDA مظہر اور CTO کیپٹن (ر) لیاقت ملک، ڈائریکٹر داخلہ رابعہ لطیف نے ٹیکنیکل ٹیموں کے ساتھ شرکت کی۔ ان اجلاسوں کا بنیادی مقصد شہریوں، راہ گیروں اور مسافروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی تمام مقامات پر شہریوں کو سہولیات کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (PIC) کے سامنے محفوظ پیدل گزرگاہ یا واک وے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیف انجینیئر LDA نے اس موقع پر بتایا کہ آئندہ دو روز میں فزیبیلٹی پلان بنایا جائے گا جو پروجیکٹ کے لیے فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کو بھیجا جائے گا۔ PIC کے روبرو متعدد کیسز پیش کیے گئے کہ جن میں مسافروں نے یو-ٹرن پر غلط سمت سے داخل ہوکر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی۔ PIC کے سامنے یو-ٹرن پر غلط سمت سے آمد کو روکنے کے لیے ‘ٹائر-بسٹرز’ کی تنصیب پر بھی بورڈ اجلاس میں غور کیا گیا کہ جس کو پہلے DG LDA کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔ اس موقع پر CTO کیپٹن (ر) لیاقت ملک نے قوانین کے بھرپور نفاذ اور یو-ٹرن پر غلط سمت سے داخلے کو فوری طور پر روکنے کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ بابر شفیع نے کہا کہ تمام ڈیفالٹرز کے حلاف سخت قدم اٹھایا اجئے گا اور غیر قانونی موٹر سائیکل رکشوں سے بھی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
شاہکام چوک پر ٹریفک کی کثرت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ اتنا اہم بن چکا ہے کہ ہم پہلے ہی اس کی 8 ملین روپے مالیت کی PC-1 تیار کر چکے ہیں تاکہ اس راستے پر مسافروں کو سہولت فراہم کر سکیں۔ البتہ اس منصوبے پر 75 فیصد کام منسلک نجی سوسائٹیز کے تعاون سے کیا جائے گا۔ LHC کے احکامات پر ای-چالانز کی ادائیگی کو آسان بنانے کے لیے ڈائریکٹر داخلہ رابعہ لطیف نے بتایا کہ آن لائن ادائیگی کے لیے وزارت کے سامنے ایک سمری پیش کی گئی ہے جو فوری طور پر محکمہ خزانہ کی منظوری کے لیے پیش ہوگی۔ اس ضمن میں مختلف ادارے ای-چالان کی آن لائین ادائیگی کے لیے اپنی تجاویز PSCA کو پیش کر چکے ہیں تاکہ انہیں شہریوں کے لیے اور آسان بنائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔