گزشتہ سالوں کے دوران وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے روشنیوں کے شہر کراچی کے لیے متعدد منصوبوں شروع کیے جن میں سے کئی تکمیل کو پہنچ چکے ہیں یا عنقریب مکمل ہونے والے ہیں۔ کراچی والوں کے لیے نئی خوشخبری یہ ہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے شہر قائد کے لیے ٹرانسپورٹ کے نئے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
ساڑھے 19 کروڑ روپے مالیت کے اس منصوبے میں 32 بسوں پر مشتمل ایک نئی سروس متعارف کروائی جائے گی جو مصروف ترین شارع فیصل پر سفری سہولیات فراہم کرے گی۔ بعد ازاں مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس منصوبے کو وسعت دی جائے گی اور دوسرے مرحلے میں مزید پانچ بسیں دیگر راستوں پر چلائی جائیں گی۔
وزیر اعلی سندھ کی سربراہی میں ان کی رہائش گاہ پر ہونے والی ایک ملاقات میں اس منصوبے کی منظوری دی گئی۔ صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے 2 ارب روپے سندھ مضاربہ کمپنی میں جمع کروائے جائیں گے جو کہ بعد ازاں آئندہ پانچ سالوں میں مختلف منصوبوں کی مد میں خرچ کیے جائیں گے۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے مزید بتایا کہ ڈائیوو کو کراچی کی پانچ مختلف شاہراہوں پر بس سروس شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس میں قیوم آباد سے قصبہ کالونی اور بلدیہ سے قائد آباد سمیت مختلف راستوں پر 288 بسوں چلانے کا مشورہ بھی شامل ہے۔ وزیر اعلی نے وزیر کو ہدایت کی کہ شارع فیصل کے لیے مجوزہ 32 گاڑیوں پر مشتمل بس سروس کو 15 فروری سے شروع کروا دیا جائے۔ انہوں نے دیگر شاہراہوں پر نئی بس سروس کی جلد شروعات پر بھی زور دیا۔
اس کے علاوہ ایک اور خبر گردش کر رہی ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عنقریب لیاری ایکسپریس وے کا افتتاح کرنے والے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ منصوبہ گزشتہ 15 سالوں سے جاری ہے۔ سال 2003ء میں 3 ارب روپے تخمینے سے اس کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا تاہم ناگزیر وجوہات کی بنا پر یہ مسلسل تعطل کا شکار ہوتا رہا۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک اس منصوبے پر 23 ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
اس حوالے سے اپنی رائے بذریعہ تبصرہ ہم تک پہنچائیں۔