نئی ہونڈا سوک کی آمد اور ہونڈا بی آر وی کی آئندہ پاکستان میں شمولیت سے پاکستانی مارکیٹ نے چند ماہ کے عرصے میں خاصی بہتری دیکھی ہے۔ حال ہی میں لانچ ہونے والی گاڑیوں اور ان کی پالیسی پر جائز تنقید سے قطع نظر ہو کر میں اس چیز پر خوش ہوں کہ لوگوں کو مزید آپشنز مل رہے ہیں۔ اس پورے منظر نامے کا سارا کریڈٹ پاک چین اقتصادی راہداری کو جاتا ہے۔ انڈسٹری کے بہت سے ماہرین کے مطابق اس پروجیکٹ کی لائف لائن ٹرانسپورٹیشن ہے جس کی وجہ سے ہم اس خاص حصے میں بہت زیادہ پھیلاؤ دیکھ رہے ہیں۔ شاید آپ میں سے کچھ لوگ جانتے ہوں کہ چائنہ نے پہلے ہی چائنہ میں تیار کردہ پیٹرول گاڑیوں کا ایک پورا بیڑہ پاک چین اقتصادی راہداری کے پورے روٹ کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی فورسز کو دیا ہے۔ اب مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ کچھ بڑے انڈسٹریل یونٹ اور فرمز بڑی تعداد میں چائنہ سے گاڑیاں درآمد کر رہے ہیں۔ میں اس بارے میں اتنا یقین سے کیسے کہہ سکتا ہوں؟ درج زیل منسلک تصاویر 01 مارچ 2017 کو لاہور میں لی گئی ہیں۔ کہانی میں اس وقت دلچسپ موڑ آیا جب میں اس گاڑی کے ڈرائیور کے پاس گیا اور اس گاڑی کے متعلق پوچھا۔ حیرت انگیز طور پر وہ المعیز انڈسٹریز میں ایک اونچے عہدے کا آفیسر تھا اور اس نے یہ انکشاف کیا کہ اس فرم نے گریٹ وال ونگل 5 اور 6 کے کچھ یونٹ منگوائے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کی کم قیمت ہونے کی وجہ سے دوسری فرمز بھی اپنی ٹرانسپورٹیشن کے لیے ان گاڑیوں کو ممکنہ طور پر منگوائیں گی۔ سادہ الفاظ میں اس بات کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانی عوام مستقبل قریب میں چائینز گاڑیاں دیکھ اور چلا رہے ہوں گے۔