سوزوکی نے گاڑیوں کی جانچ میں غلط طریقہ اختیار کرنے کا اعتراف کرلیا
مٹسوبشی گاڑیوں میں ایندھن کے خرچ سے متعلق 25 سال تک مسلسل جھوٹ بولے جانے کی خبر سامنے آنے کے بعد جاپانی وزارت ٹرانسپورٹ نے تمام مقامی کار ساز اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ حکومت کے بنائے گئے ضوابط اور معیارات پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ سرکاری انتباہ کے بعد نسان، ٹویوٹا، ہونڈا اور مزدا نے اپنی گاڑیوں میں ایندھن کی کفایت سے متعلق کسی بھی قسم کی دروغ گوئی کے امکانات کو رد کردیا ہے۔
اب سوزوکی موٹرز نے بھی ایندھن کی کھپت سے متعلق معلومات میں کسی قسم کے ردو بدل سے انکا کیا ہے۔ تاہم سوزوکی نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ گاڑیوں میں ایندھن کی کفایت اور دھویں کے اخراج کی جانچ سے متعلق جاپانی حکومت کے بنائے گئے طریقہ کار پر عمل کرنے میں چند بے ضابطیاں پائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نسان نے مٹسوبشی موٹرز کو خرید لیا؛ مٹسوبشی کے 40 فیصد حصص نسان کے نام!
جاپان کے چوتھے بڑے کار ساز ادارے سوزوکی موٹرز کی جانب سے یہ اعتراف سامنے آنے کے بعد سوزوکی کے حصص کی قدر میں 15 فیصد تک کمی ہوگئی۔ سوزوکی موٹرز کا کہنا ہے کہ سال 2010 سے گاڑیوں کے 16 مختلف ماڈلز کی سرکاری طریقہ کار سے جانچ میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس سے متاثر ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 21 لاکھ کے لگ بھگ ہے اور یہ تمام گاڑیاں جاپان ہی میں فروخت کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مٹسوبشی موٹرز کارپوریشن کے بارے میں ایندھن کی کھپت سے متعلق صارفین کو غلط معلومات فراہم کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔ اس سے جاپان میں نسان کے نام سے فروخت ہونے والی 6 لاکھ سے زائد چھوٹی (kei) کارز متاثر ہوئی تھیں۔ جس کے بعد مٹسوبشی کے حصص کی قدر اور نئی مٹسوبشی گاڑیوں کی فروخت میں 40 فیصد تک کمی واقع ہوئی تھی۔ مٹسوبشی موٹرز کارپوریشن کا کہنا ہے کہ حالیہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد صدر ٹیٹسورو اوکاوا اور نائب صدر ریوگو ناکاؤ اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔