پاک ویلز کے ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی 660cc انجن کی حامل نئی سوزوکی آلٹو 2019ء پیش کرے گا۔ نئی سوزوکی آلٹو متوقع طور پر 2019ء کی پہلی سہ ماہی میں فروخت کے لیے پیش کی جائے گی۔
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ پاک سوزوکی 2019ء کی پہلی سہ ماہی سے بالآخر سوزوکی مہران کا خاتمہ کر رہا ہے۔ ادارے کے اپنے وینڈرز کو بھیجے گئے داخلی سرکلر کے مطابق کہ جو آن لائن لیک ہوا، سوزوکی پاکستان نے وینڈرز سے درخواست کی ہے کہ وہ مہران کے لیے کمپنی کے پروڈکشن پلان کے مطابق پرزوں کی پیداوار روک دیں۔ مہران کے بعد سوزوکی مارکیٹ کا اہم ترین حصہ کھو بیٹھے گا۔ اور اسے واپس حاصل کرنے کے لیے سوزوکی پاکستان نے نئی آلٹو 2019ء پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔
جہاں تک تکنیکی تفصیلات کا معاملات ہے، 2019ء آلٹو 660cc انجن کے ساتھ آئے گی۔ اس حوالے سے کچھ پریشانی تھی کہ آیا نئی ہیچ بیک 660cc ہوگی یا 800cc۔ لیکن ہم تصدیق کر سکتے ہیں یہ ایک 660cc کی گاڑی ہوگی۔ اس گاڑی کے کل تین ویریئنٹس ہوں گے؛ دو مینوئل اور ایک فلی لوڈڈ آٹومیٹک ویریئنٹ۔ ہائی اسپیک مینوئل اور فلی لوڈڈ آٹو ویریئنٹ پاور اسٹیئرنگ کے ساتھ آئیں گے۔ انجن درآمد شدہ ہوگا، لیکن ٹرانسمیشن مقامی سطح پر بنائی گئی ہے۔ افواہوں کے مطابق یہ ویسی ہی مینوئل ٹرانسمیشن رکھے گی جو کہ اس وقت مقامی طور پر اسمبل شدہ سوزوکی ویگن آر میں دستیاب ہے۔
پاک سوزوکی جانب سے آئندہ چند ماہ میں اس گاڑی کا اعلان متوقع ہے اور ڈلیوریز مارچ 2019ء تک شروع ہو سکتی ہیں۔
ہو سکتا ہے آپ میں سے چند لوگوں کو یاد ہو کہ وزارت پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کے وزیر احسن اقبال کی چند سال قبل ایک سفید رنگ کی سوزوکی آلٹو میں بیٹھنے کی تصاویر آئی تھیں جو دو رنگوں والے انٹیریئر کی حامل تھی۔ افواہوں کے مطابق سوزوکی نئی آلٹو 2019ء کے 25 یونٹس تجربات کے لیے پہلے ہی بنا چکا ہے اور مزید 20 سے 25 یونٹ ڈسپلے کے مقاصد کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔
محتاط اندازے بتاتے ہیں کہ نئی 2019ء سوزوکی آلٹو 660cc کی قیمت 8 سے 10 لاکھ کے درمیان ہوگی۔ مینوئل بیس ماڈل تقریباً 8 لاکھ روپے کا ہوگا جبکہ ٹاپ آف دی لائن آٹو 2019ء آلٹو 10 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوگی۔ آلٹو 2019ء کی قیمت قیمتوں کی حکمت عملی پر بڑا سوالیہ نشان ڈالتی ہے اور ساتھ ہی یونائیٹڈ براوو کے مستقبل پر بھی۔
یہ جاننا بہت دلچسپ ہے کہ دراصل سوزوکی جاپان تھا کہ جس نے سوزوکی پاکستان کو مہران کے خاتمے کا کہا کیونکہ وہ پیرنٹ کمپنی کے لیے بہت زیادہ مہنگی اور پریشان کن ہوتی جا رہی تھی کہ وہ اس بدنام زمانہ ہیچ بیک کے لیے انجن کے پرزے فراہم کرے۔ کوئی کہہ سکتا ہے کہ سوزوکی پاکستان کبھی اپنی لائن اپ کی سب سے زیادہ مطلوبہ گاڑی کا خاتمہ نہیں کرتا اگر جاپانی پارٹنرز کی طرف سے دباؤ نہ ہوتا۔
آنے والی 2019ء سوزوکی آلٹو کے بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں، تبصروں میں ہمیں ضرور بتائیے۔