ہیلو پاک وہیلرز! آج کی ٹیسٹ ڈرائیو اور تجزیہ مکمل طور پر سوزوکی وتارا 6 جنریشن کا ہے جو کہ سوزوکی موٹر کمپنی نے حال ہی میں لانچ کی۔ وتارا کے دو ویرینٹ متعارف کروائے گئے جن میں جی ایل پلس اور جی ایل ایکس شامل ہیں۔ جی ایل پلس ویرینٹ کی قیمت 3.49 ملین روپےجبکہ جی ایل ایکس کی قیمت 3.79 ملین روپے ہے۔ اس تجزیہ کے لیے ہم ٹاپ آف لائن سوزوکی وتارا جی ایل پلس استعمال کریں گے۔
بیرونی ساخت:
اگر ہم ہیڈ لائٹس کی بات کریں تو ہمیں اس میں سٹینڈرڈ کے طور پر آنے والی زینون ہیڈ لائٹس کی تعریف کرنا پڑے گی۔ تاہم پچھلی لائٹس نے بہت سی خواہشات ادھوری چھوڑ دیں۔ سوزوکی نے یقیناً کئی زیادہ گھنٹوں کی محنت کر کے اس گاڑی کو ایک جدید بناوٹ دی ہے۔ اگلے اور پچھلے دونوں بمپرز بہت خوبصورت ہیں خاص طور پر ڈیفیوزر جن سے گاڑی دیکھنے میں بہت عمدہ لگتی ہے۔ ہمارے خیال میں اس کے ڈیفیوزر مزید خوبصورت لگتے اگر انہیں گاڑی کی چھت کے چمکدار کالے رنگ سے ملایا جاتا، اس سے نئی وتارا کی جدت میں اضافہ ہونا تھا۔ اس کی مدھم سلور روف ریلز اس کی چھت کے متضاد رنگ ہونے کی وجہ سے زیادہ پرکشش نظر آتی ہیں۔ مزید یہ کہ اس کی باڈی کے سائیڈ پہ سلور مولڈنگ، اگلے اور پچھلے ڈور وائزر، کروم ڈور ہینڈلز، اور پچھلی لائٹس اس کو غصیلی شکل دیتی ہیں جو اس کی خوبصورتی میں بہت اضافہ کرتی ہیں۔ اس کے دروازے کا سائز مناسب ہے جس سے گاڑی میں بیٹھنا اور اترنا بہت آسان ہے۔ نئی وتارا کے پینٹ کی کوالٹی بہت اعلی ہے اور ہم بمشکل اس میں کوئی عیب تلاش کر پائے۔ اس کی کی لیس انٹری کا ریموٹ کافی سپورٹی اور جدید ہے جو کہ نسان جی ٹی آر کے ریموٹ سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس کے وہیل کافی سپورٹی اور غصیلے نظر آتے ہیں۔ مجموعی طور پر ہم کہیں گے کہ اس کی بیرونی ساخت کمال ہے اور یہ گاڑی شہر کے علاوہ ہائی وے پر چلانے کے لیے بھی مناسب ہے۔ اس کے پچھلے حصے کی کہانی کافی مختلف ہے کیونکہ وہ دیکھنے میں پرانے زمانے کا لگتا ہے جس کی بڑی وجہ اس کی ٹیل لائٹس ہیں۔ شاید ہم اس جگہ آفٹر مارکیٹ ایل ای ڈی لائٹس لگا سکتے ہیں جن سے یقیناً اس کی خوبصورتی میں اضافہ ہو گا۔
اندرونی ساخت:
اس کے ڈیش بورڈ کے ساتھ سلور کی جھلک اچھی لگتی ہے تاہم مجموعی طور پر اس کا ڈیش بورڈ اتنا متاثر کن نہیں ہے اور پرانی سوزوکی جمنی کی یاد دلاتا ہے۔ نئے زمانے میں ترجیحات بدل چکی ہیں۔ مظبوط مٹیریل پر ہموار فنش اس زمانے کے صارفین کی روایات ہیں لیکن سوزوکی وتارا اس ضرورت کو پورا کرنے سے تھوڑا پیچھے رہ گئی جس کی وجہ اس کے ڈیش بورڈ کا اچھا مٹیریل ہونے کے باوجود سخت ہونا ہے۔ اس گاڑی میں کئی ایسی خصوصیات ہیں جو کہ ہائی اینڈ گاڑیوں سے متاثرہ لگتی ہیں مثال کے طور پر اس کی اینالاگ گھڑی مرسڈیز وہیکلز جیسی ہے۔
اس گاڑٰی میں لگا 10.1 انچ کا انفوٹینمنٹ سسٹم کا انٹرفیس بہت کمال ہے، ٹچ رسپانس کے علاوہ ساونڈ کوالٹٰی بھی اعلی ہے۔ اس کے فیچرز میں جی پی ایس نیویگیشن سسٹم، ڈی وی ڈی، بلیو ٹوتھ، مرر لنک، ایئر پلے، یوایس بی/ ایس ڈی کارڈ اور اس میں موجود وائی فائی سسٹم شامل ہیں۔ نئی وتارا میں پچھلا کیمرہ نہ ہونا بہت سے صارفین کا ایک سوال ہے تاہم اس کمی کو پورا کرنے کے لیے پارکنگ سنسرز لگائے گئے ہیں۔ ہم ابھی بھی یہی تجویز کریں گے کہ سوزوکی کو اس گاڑی میں ایک پچھلا کیمرہ بھی نصب کرنا چاہیے۔
اس کی پینورمک سن روف کمال ہے اور یہ پہلی بار کسی مقامی کار ساز نے متعارف کروائی ہے۔ کیونکہ ہم نے اس گاڑی کو ٹیسٹ ڈرائیو کے لیے سردیوں کے ایک دھوپ والے دن میں چلایا اس لیے اس کی پینورمک سن روف نے ڈرائیونگ کا مزہ دوبالا کر دیا۔ ہم نے محسوس کیا کہ اس کی کلائیمیٹ کنٹرول پینل ناب اس کے اوپر کے آدھے ڈیش بورڈ سے مماثلت نہیں رکھتی جو کہ کافی جدید ہے۔ ان ناب کی جگہ کنٹرول کے جدید بٹن ایک بہتر انتخاب ہوسکتا تھا۔ جہاں تک اس کی سیٹس کے آرامدہ ہونے کا تعلق ہے تو یہ آدھی لیدر اور آدھی ویلوٹی لیدر سے بنی ہیں۔ یہ سیٹس حیرت انگیز طور پر آرام دہ ہیں اور ڈرائیونگ کے دوران بہترین گرپ فراہم کرتی ہیں۔ چونکہ پاکستان ایک گرم موسم والا ملک ہے تو ہمارا ماننا ہے کہ اس میں پوری لیدر کی سیٹس لگانا زیادہ مناسب نہیں ہے۔ اب ہم میٹر کلسٹر کی جانب بڑھتے ہیں جو کہ وسیع معلومات فراہم کرتا ہے جس میں سپیڈو میٹر اور ٹیکو میٹر شامل ہیں جو کہ بالترتیب دائیں اور بائیں جانب موجود ہیں۔ میٹر کے درمیان میں ایک ملٹی انفارمیشن ایل سی ڈی نصب ہے جو کہ فیول کی کھپت، باہر کا درجہ حرارت، ڈرائیونگ موڈ، پارکنگ سنسر وارننگ، گیئر شفٹر انڈیکٹر، اور بہت سی معلومات فراہم کرتا ہے۔ اگرچہ مجموعی طور پر میٹر کلسٹر تمام ضروری معلومات فراہم کرتا ہے مگر اس کی بناوٹ پرانے زمانے کی لگتی ہے جو کہ آج کل کے جدید سپیڈو میٹر کی دکھاوٹ سے بہت دور ہے۔
نئی وتارا میں سامنے کی سیٹوں کے درمیان سینٹرل کنسول یا آرم ریسٹ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں ڈرائیونگ کے دوران کافی دقت پیش آئی۔ اس کا ٹلٹ اینڈ سکوپ ملٹی میڈیا سٹئیرنگ وہیل مینوئل طریقے سے 36 ملی میٹر تک ٹیلی سکوپک ایڈجسٹ جبکہ 40 ملی میٹر تک ٹلٹ ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے جس سے اسے ڈرائیور کے قد اور اس کے بیٹھنے کے انداز کے مطابق ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔
اگر ہم کیبن میں بیرونی شور کی بات کریں تو ہمیں اس میں مشکل سے کوئی آواز آئی ماسوائے انجن کی آواز کے جب ہم نے اسے بہت تیز چلایا۔ نئی وتارا کی سٹوریج میں اگلے اور پچھلے دروازوں کے ساتھ پاکٹ، سنٹرل سٹوریج کمپارٹمنٹ، ڈیش بورڈ کے نیچے اسیسری ساکٹ اور ایک سن گلاسز ہولڈر شامل ہیں۔ اس کی سامان کی کیپسٹٰی 375 لیٹر ہے جسے ہم اگر بہترین نہیں کہہ سکتے تو برا بھی نہیں کہیں گے۔ اس قسم کی سٹوریج استعمال کے حوالے سے معتدل ہے۔
اگر آپ کو بہت زیادہ سامان کے لیے جگہ چاہیے تو آُپ اس کی پچھلی سیٹوں کو گرا کر اس کا پورا پچھلا حصہ سامان رکھنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ سامنے کے مسافروں کے لیے اس کا لیگ روم اچھا ہے مگر پچھلے مسافروں کے لیے یہ اتنا اچھا نہیں ہے خاص طور پر ان کے لیے جو 6 فٹ یا اس سے زیادہ قد رکھتے ہوں۔ اس کی پچھلی سیٹس 2 جوان اور ایک بچے کے لیے کافی ہیں۔ اس کا ہیڈ روم اگلے اور پچھلے دونوں جگہوں کے مسافروں کے لیے کمال ہے۔ مجموعی طور پر یہ گاڑی 4 جوان لوگوں یا 2 جوان اور 3 بچوں کے لیے بہت اچھی ہے۔ اس گاڑی کے تمام مرر بہترین جگہ نصب ہیں جس سے ڈرائیور ہر جگہ بہترین نظر رکھ سکتا ہے، خاص طور پر اس کے پچھلے مرر کا آٹو ڈمنگ فیچر بہت عمدہ ہے جس سے رات کے وقت پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کی روشنی کی تیز چمک مانند پڑ جاتی ہے۔
کارکردگی:
نئی وتارا 1.6 لیٹر کے وی وی ٹی پیٹرول انجن کے ساتھ آتی ہے۔ اس کا ایکسلریشن اور ٹارق اچھا ہے جس کی وجہ سے ہم اسے کم طاقت والی گاڑی نہیں کہہ سکتے۔ سوزوکی نے اس گاڑٰی کو 4 ڈبلیو ڈی سسٹم سے لیس کیا ہے جس کی بدولت ہم گاڑی کو آٹو، سپورٹ، سنو، اور لاک موڈ میں سے کسی کا بھی انتخاب کر کے چلا سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ گاڑی میں ہل ڈیسنٹ کنٹرول اور ہل ہولڈ کنٹرول سسٹم بھی شامل ہے۔ پاک سوزوکی نے وتارا 6 سپیڈ آٹو میٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ متعارف کروائی ہے۔ اس کے پیڈل شفٹر بہت جلدی رسپانس کرتے ہیں جس سے ڈرائیور کو گاڑی پر مکمل کنٹرول کا احساس ہوتا ہے۔ سٹیرنگ وہیل پر پیڈل شفٹر کی جگہ بھی بہترین ہے۔ وتارا کی بریکنگ نے مجھے بہت متاثر کیا، جب بھی آپ بریک کا پیڈل دباتے ہیں تو گاڑی بغیر کسی رکاوٹ یا پھسلن کے فوری طور پر رک جاتی ہے۔
اس کے وائپر بارش اور گاڑی کی رفتار کے حساب سے آٹو میٹکلی چلتے اور بند ہوتے ہیں۔ بالکل اسی طرح اس کی ہیڈ اور ٹیل لائٹس بھی باہر کی روشنی کے حساب سے آن اور آف ہوتی ہیں۔ کروز کنٹرول بٹن سٹیرنگ وہیل پر موجود ہے اور اس سے گاڑی 40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لے کر 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی کسی بھی رفتار پر خود کو برقرار رکھ سکتی ہے۔
وتارا کی ایک اور اچھی بات یہ ہے کہ یہ ایندھن بہت کم استعمال کرتی ہے۔ اس کو سپورٹ موڈ پر تیز رفتاری سے چلانے کے باوجود اس گاڑی پر ہم نے 10.5 کلومیٹر فی لیٹر کی فیول مائیلیج لکھی دیکھی۔ عام سڑکوں پر اس کی سسپینشن اور رائڈ کوالٹی اچھی ہے مگر زیادہ متاثرکن نہیں۔ تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ اس کی روڈ گرپ واقعی بہت اچھی ہے۔ گراونڈ کلیرنس کا بھی اس گاڑٰی کو مسئلہ نہیں ہے جو کہ ایک اچھی بات ہے۔ تیز رفتاری پر بھی گاڑی پرسکون اور مکمل کنٹرول میں رہتی ہے۔
حفاظتی انتظامات:
اگر ہم حفاظتی انتظامات کی بات کریں تو وتارا الیکٹرونک سٹیبلٹی کنٹرول سسٹم کے ساتھ آتی ہے جو اسے سائیڈ پر پھسلنے سے بچاتا ہے۔ سوزوکی کا دعوی ہے کہ نئی وتارا کی باڈی بہت ہلکی اور دھچکہ برداشت کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ اس میں ڈرائیور اور سامنے بیٹھے مسافر کے لیے 6 ایئر بیگز نصب ہیں جن میں سے دو سامنے، دو سائیڈوں اور دو پردوں میں ہیں۔ نئی وتارا کی باڈی دھچکہ کے اثر کو کم کرتی ہے جس سے پیدل چلنے والوں کی حفاظت یقینی بناتی ہے۔
اس بات کو چھوڑ دیں کہ وتارا مقامی طور پر بیچی جا رہی ہے، اس کی آفٹر سیل سروس اور سپیر پارٹس کی دستیابی بھی یقیناً مسئلہ نہیں ہوگا جیسا کہ اس کیٹگری کی درآمد کردہ گاڑیوں کا ہوتا ہے۔ نئی سوزوکی وتارا نفیس انسان کے لیے ہے جو فیملی والا ہو جو کہ روز مرہ کی اندرون شہر ڈرائیونگ کے ساتھ شہر سے باہر کا سفر بھی پسند کرتا ہو۔ یہ آل وہیل ڈرائیو ہر قسم کے راستوں کے لیے مناسب ہے اور ہمارے خیال میں یہ گاڑی پیسہ کا درست استعمال ثابت ہوگی۔