پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج بجٹ 2017-18 کا ڈرافٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران انہوں نے ملکی ترقی میں انفراسٹرکچر کی اہمیت پر زور دیا۔
پاکستان کی سٹریٹیجک لوکیشن کی وجہ سے یہ ملک ساتھ موجود ممالک کو تجارت کے لیے گیٹ وے مہیا کرسکتا ہے۔ پس اسی وجہ سے پچھلے چار سال سے حکومت نے اپنی توجہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر مرکوز کی ہوئی ہے۔ پچھلے سال کی طرح اس مقصد کے لیے 188 بلین روپے مختص کرنے کی بجائے حکومت نے اس سال اس کے لیے 320 بلین روپے مختص کیے ہیں۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ “پچھلی حکومتوں نے اس کام کے لیے صرف 51 بلین روپے مختص کیے تھے پس اس وجہ سے یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے”
وفاقی وزیر نے اپنی تقریر کے دوران درج زیل سڑکوں کے پروجیکٹس کا اعلان کیا
لاہور تا عبدالحاکم سیکٹر کے لیے 148 بلین روپے مختص کیے گئے
ملتان تا سکھر ایکسپریس وے کے لیے 35 بلین روپے مختص کیے گئے
سکھر تا حیدر آباد ایکسپریس وے کے لیے 2.5 بلین روپے مختص کیے گئے
درج زیل پروجیکٹس کو نجی ٹھیکے دار مکمل کر رہے ہیں
ڈیرہ اسماعیل خان ایکسپریس وے کے لیے 38 بلین روپے مختص
فیصل آباد تا خانیوال ایکسپریس وے کے لیے 10 بلین روپے مختص
برہان تا حویلیاں ایکسپریس وے کے لیے 3 بلین روپے مختص
ڈیرہ اسماعیل خان تا مغل کوٹ ایکسپریس وے کے لیے 2.7 بلین روپے مختص