سال 2016 کے 50 بہترین ادارے؛ ٹویوٹا اور ٹیسلا بھی شامل
دنیا کے معتبر ترین اداروں میں سے ایک میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے ہر سال کی طرح اس بار بھی دنیا بھر کے 50 بہترین اداروں کی فہرست جاری کردی ہے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ سینکڑوں اداروں کی ٹیکنالوجی، کارکردگی اور ان پر کیے جانے والے تبصروں کا باریک بینی سے جائزہ لے لینے کے بعد صرف 50 منتخب اداروں کو اس فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
چونکہ گاڑیوں کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور جدت سے ہم آہنگی کا رجحان دیگر شعبوں کے مقابلے میں کم ہے اس لیے شاذونادر ہی کار ساز ادارے ایم آئی ٹی کی 50 بہترین اداروں میں شامل ہو پاتے ہیں۔ سال 2014 کی فہرست میں صرف 2 ہی ادارے جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے جبکہ سال 2015 میں صرف 1 ادارے کو یہ اعزاز حاصل ہوسکا۔ اب سال 2016 میں ایک بار پھر گاڑیاں بنانے والی 2 معروف نام اس فہرست میں شامل ہیں۔
گاڑیوں کے شعبے میں نئی جہت متعارف کروانے والا امریکی ادارہ ٹیسلا موٹرز مسلسل تیسری مرتبہ ایم آئی ٹی کے 50 بہترین اداروں کی فہرست میں شامل رہا ہے۔ تاہم پریشان کن امر یہ ہے کہ سال 2015 میں سرفہرست اور سال 2014 میں دوسرے نمبر پر رہنے والا ادارہ اس بار چوتھے درجے پر پہنچ گیا ہے۔ یاد رہے کہ سال 2014 میں ٹیسلا کے علاوہ BMW بھی مذکورہ فہرست کا حصہ تھا جبکہ گزشتہ سال فہرست میں ٹیسلا کے علاوہ کوئی کار ساز ادارہ شامل نہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں برقی گاڑیوں کا مستقبل؛ ٹیسلا ماڈل 3 وِزل اور پرایوس کو مات دے سکتی ہے!
اس سال جاپانی کار ساز ادارے ٹویوٹا کی شمولیت نے سب کو حیران کردیا ہے۔ اس سے قبل ٹویوٹا کا نام سال 2013 کی فہرست میں بھی شامل رہا تھا۔ ایم آئی ٹی کے 50 بہترین اداروں کی تازہ فہرست میں شامل دوسرے کار ساز ادارے ٹویوٹا کو مجموعی طور پر 17واں درجہ حاصل ہوا ہے۔ اس حوالے سے ایم آئی ٹی کے ذمہ دار نے بتایا کہ ٹویوٹا بہت تیزی سے جدت کی طرف راغب ہے جس کی مثال آٹومیشن انسٹی ٹیوٹ کے لیے 1 ارب روپے مختص کرنے سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
ٹویوٹا (Toyota) نے 50 بہترین اداروں کی فہرست میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ایم آئی ٹی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارے ادارے کی خدمات کا احترام اور اعتراف کیا۔ ٹویوٹا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ وہ ادارہ ہے کہ جس کی وجہ سے آج ٹویوٹا ایم آئی ٹی کی فہرست میں شامل ہونے کے قابل ہوسکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا پرایوس 2016: سب سے کم ایندھن خرچ کرنے والی ہائبرڈ کار
ایم آئی ٹی کی تیار کردہ 50 بہترین عالمی اداروں کی مکمل فہرست:
نمبر شمار | ادارے کا نام |
---|---|
1 | ایمزون |
2 | بیدو |
3 | الومینیا |
4 | ٹیسلا موٹرز |
5 | اکیوں انرجی |
6 | موبل آئی |
7 | 23 اینڈ می |
8 | ایلفابیٹ |
9 | اسپارک تھراپیوٹکس |
10 | ہواوے |
11 | فرسٹ سولر |
12 | نویڈیا |
13 | سیلیکٹِس |
14 | انلیٹک |
15 | فیس بک |
16 | اسپیس ایکس |
17 | ٹویوٹا موٹرز |
18 | ایئر ویو |
19 | آئی ڈی ای ٹیکنالوجیز |
20 | ٹینسینٹ |
21 | دیدی چوکسنگ |
22 | آکسفورڈ نانوپور |
23 | 24ایم |
24 | علی بابا |
25 | برسٹول |
26 | مائیکروسافٹ |
27 | فانوک |
28 | سونن |
29 | امپروبیبل |
30 | مووی ڈیوس |
31 | انٹریکسون |
32 | کاربن |
33 | بوش |
34 | ٹی2 بائیو سسٹمز |
35 | ایڈیٹاس میڈیسن |
36 | نیسلے |
37 | ریٹروسینس |
38 | لائن |
39 | ٹرانسفر وائز |
40 | ویریتاس جینیٹکس |
41 | فائر آئی |
42 | سیون برجز |
43 | سلیک |
44 | کوپانگ |
45 | آئی بی ایم |
46 | اسنیپ چیٹ |
47 | افریقا انٹرنیٹ گروپ |
48 | لٹل بٹس |
49 | انٹیل |
50 | مونسانٹو |
گاڑیاں بنانے والے اداروں کی اس فہرست میں جگہ بنانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب اس شعبہ میں کام کرنے والی کمپنیاں بھی تحقیق، جدت اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے سنجیدہ ہیں۔ ماضی میں آوڈی (Audi) اور نسان (Nissan) بھی ایم آئی ٹی کی اس فہرست میں جگہ بنا چکے ہیں۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ واقعی ٹیسلا اور ٹویوٹا بہترین اداروں کی فہرست میں شامل ہونے کے حقدار ہیں؟ یا پھر آپ کسی اور ادارے کو اس فہرست میں جگہ دینے کے حق میں ہیں؟ ہمیں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔