وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف ایمانوئیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سفارت کار نے چند روز قبل وفاقی دارالحکومت میں ایک ٹریفک سگنل توڑتے ہوئے ایک موٹر سائیکل سوار کو مار دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق حکام ویانا کنونشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق امریکی دفاعی و فضائی اتاشی پر پابندی نہیں لگا سکتے۔
حکام نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں چھوڑنے پر مجبور ہیں کیونکہ وہ سفارتی استثنا رکھتے ہیں۔ مزید یہ کہ حکام نے زور دیا کہ پاکستانی سفارت کار بھی ایران اور بھارت میں ایسے ہی یا اس سے ملتے جلتے معاملات میں یہ استثنا حاصل کر چکے ہیں۔
امریکی سفارت کار کرنل جوزف ایمانوئیل نے رواں ماہ کے اوائل میں مارگلہ روڈ اور سیونتھ ایونیو کے چوراہے پر ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی۔ ایک سوار عتیق تو موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا جس کا نام راحیل بتایا گیا، شدید زخمی ہوا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد حادثہ: امریکی سفارت کار پر مقدمہ ہوگا؟
پاکستانی عوام نے واقعے کی سختی سے مذمت کی اور مقتول کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ممکن ہے کہ سفارت کار کو اپنے کیے کی سزا نہ ملے کیونکہ وہ سفارت استثنا رکھتے ہیں اور اب اس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ویانا کنونشن کے مطابق سفارت کاروں کو ملک میں نہ حراست میں رکھا جا سکتا ہے، نہ گرفتار کیا جا سکتا ہےاور نہ ہی اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے چاہے اس نے کوئی بھی جرم کیا ہو۔ مزید یہ کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار اس کی رہائش گاہ میں داخل نہیں ہو سکتے ہیں اور انہیں بطور گواہ بھی عدالت میں طلب نہیں کیا جا سکتا۔
اس بارے میں اپنی رائے نیچے تبصرے میں دیجیے۔