ویل الائنمنٹ کیوں ضروری ہے؟
بہت سے لوگ ویل الائنمنٹ کو اتنی اہمیت نہیں دیتے کہ جتنی اسے دینی چاہیے۔ اس مضمون میں ہم اپنے قارئین کو ویل الائنمنٹ کی اہمیت سے آگاہ کریں گے۔ ویل الائنمنٹ کا مقصد اس بات کی یقین دہانی کرنا ہوتا ہے کہ گاڑی کے تمام پہیوں میں ہم آہنگی ہو اور بالکل وہ ایک ہی سمت میں گھوم رہے ہوں۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ویل الائنمنٹ خراب ہی کیوں ہوتی ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اکثر و بیشتر ٹائر میں ہوا کا کم دباؤ پہیوں کی الائنمنٹ تبدیل کرنے کا باعث بنتا ہے۔
گاڑی میں ایندھن بچانے کے لیے بھی ویل الائنمنٹ بہت ضروری ہے۔ کسی بھی ایک ٹائر میں ہوا کا تناسب کم یا زیادہ ہونے کی صورت میں اس کا منفی اثر دیگر تمام پہیوں پر بھی پڑتا ہے۔ اس سے ٹائر زیادہ جلدی گھسنے لگتے ہیں اور اضافی گھساؤ سے گاڑی چلاتے ہوئے مشکل پیش آتی ہے۔ ٹائر زیادہ گھسنے سے انجن کو بھی زیادہ قوت فراہم کرنا پڑتی ہے اور اسی وجہ سے ایندھن کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔ ویل الائنمنٹ کے ذریعے آپ ان تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔
ٹائرز کو زیادہ رگڑ اور گھسنے سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی ویل الائنمنٹ ضروری ہے۔ جتنے زیادہ ٹائرز گھسیں گے ان کی معیاد اتنی ہی کم ہوتی چلی جائے گی اور آپ کو جلد گاڑی کے ٹائر تبدیل کرنا پڑسکتے ہیں۔ پہیوں کی الائنمنٹ خراب ہوجانے کے باعث ان کے لڑکھڑانے یا ڈگمگانے کے امکانات بھی زیادہ ہوجاتے ہیں۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جن گاڑیوں میں ویل الائنمنٹ درست نہیں ہوتی وہ سفر کے دوران ایک جانب ڈھلتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین خطرات کا باعث بنتی ہے کہ جب پہیوں کی خراب الائنمنٹ والی گاڑی کسی پھسلنے والی جگہ یا زیر آب رستوں سے گزرنے کی کوشش کرے۔ ویل الائنمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی کے سسپنشن اور بریکنگ سسٹم میں بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ پہیون کی الائنمنٹ درست کروا کر آپ سسپنشن اور بریک سسٹم پر پڑنے والے غیر ضروری بوجھ کو ختم کرسکتے ہیں۔ یوں آپ اور آپ کی گاڑی کسی بھی حادثے سے محفوظ رہیں گے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ویل الائنمنٹ کی ضرورت کب پیش آتی ہے؟
ویل الائنمنٹ خراب ہونے کی ایک علامت اسٹیئرنگ ویل کا دائیں یا بائیں جانب ازخود گھومنا ہے۔ اگر آپ بالکل سیدھی سمت میں سفر کر رہے ہیں اور اسٹیئرنگ ویل مسلسل دائیں یا بائیں جانب گھوم رہا ہے تو یہ پہیوں کی الائنمنٹ خراب ہونے کی نشانی ہے۔ اس کے علاوہ ٹائرز پر پڑنے والے نشانات دیکھ کر بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آیا یہ کسی ایک طرف سے زیادہ تو نہیں گھس رہے؟ اگر ہاں تو ضرور یہ الائنمنٹ خراب ہونے کی وجہ ہی سے ہے۔ ان دونوں علامات میں سے کوئی ظاہر نہ بھی ہو تو ہر 6 ماہ بعد یا 5 ہزار کلومیٹر تک سفر کرنے کے بعد پہیوں کی الائنمنٹ ضرور چیک کروالینی چاہیے۔ اس کے علاوہ اگر گاڑی کسی کھڈے یا گٹر میں گر جائے تو اس کے بعد بھی ویل الائنمنٹ درست کروانے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
کچھ لوگ یہ بھی خیال کرتے ہیں کہ ویل الائنمنٹ اور ویل بیلنسنگ ایک ہی چیز کے دو نام ہیں جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ درحقیقت ویل الائنمنٹ اور ویل بینلسنگ دو مختلف امور ہیں جن کی اپنی اپنی اہمیت ہے۔ ویل بیلنسنگ میں ہر ٹائر کو اس کے اپنے رِمز کے مطابق پرکھا جاتا ہے جبکہ ویل الائنمنٹ میں تمام پہیوں کی سمت کا معائنہ کیا جاتا ہے۔