انڈس موٹرز ہائبرڈ گاڑیوں میں کیوں سرمایہ کاری کر رہا ہے؟
پاکستان کی سب سے بڑے آٹو مینوفیکچررز میں سے ایک، ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (IMC) نے حال ہی میں ہائبرڈ گاڑیوں میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے اپنے منصوبوں کا انکشاف کیا ہے۔ جس کے بعد لوگوں کے ذہنوں میں ایک اہم سوال پیدا ہوتا نظر آتا ہے کہ ٹویوٹا الیکٹرک گاڑیوں کی بجائے ہائبڑد گاڑیوں کو کیوں ترجیح دے رہا ہے۔
ٹویوٹا انڈس موٹرز کارپوریشن کے سی ای اوعلی اصغر جمالی نے اپنے ایک انٹرویو میں اس سوال کا جواب دیا ہے کہ ٹویوٹا الیکٹرک گاڑیوں کی بجائے ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر کیوں توجہ دے رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں پاکستان میں زیادہ پریکٹیکل نہیں ہیں۔
ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں الیکٹرک گاڑیوں سے بہتر کیوں؟
علی جمالی کا کہنا تھا کہ الیکٹرک ٹیکنالوجی ایک بہترین چیز ہے لیکن پاکستانی آٹو انڈسٹری سے متعلقہ چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے ٹویوٹا انڈس موٹرز پہلے قدم نہیں اٹھانا چاہتیں۔
الیکٹرک گاڑی کو چارج کرنا ایک پریشانی
الیکٹرک گاڑیوں میں الیکٹرک موٹر استعمال کی جاتی ہیں۔ جنھیں بیٹری کے ذریعے پاور دی جاتی ہے۔ ان بیٹریز کو دیوار میں لگے پاور پلگ استعمال کرتے ہوئے چارج کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں میں انٹرنل کمبسشن انجن اور الیکٹرک موٹر دی جاتی ہے۔ ہائبرڈ گاڑیوں میں بیٹریز ریجنریٹیو بریکنگ کے ذریعے چارج کی جاتی ہیں۔
علی جمالی کا کہنا ہے کہ اگر آپ الیکٹرک کار کے مالک ہیں اور کراچی سے سکھر جاتے ہیں تو آپ کو چارجنگ اسٹیشن کہاں ملے گا؟ اور اگر آپ کو کوئی مل بھی جائے تو کیا آپ اپنی الیکٹرک کار کو چارج کرنے کے لیے دو گھنٹے انتظار کرنا چاہیں گے؟
الیکٹرک گاڑیاں آلودگی میں کمی کا باعث نہیں
عام طور پر یہ مانا جاتا ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں ماحول دوست ہیں کیونکہ وہ کاربن کے اثرات کو کم کرتی ہیں لیکن اس کے پیچھے ایک پوشیدہ حقیقت ہے جس کی نشاندہی علی جمالی نے کی۔
انکا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیاں ان ممالک میں آلودگی میں کمی کا باعث بنتی ہیں جہاں بجلی سولر اور واٹر انرجی کے ذریعے بنائی جاتی ہے لیکن پاکستان میں بجلی بنانے کے لیے فوسل فیول کا استعمال کی جاتا ہے۔
ٹویوٹا انڈس کا ہائبرڈ کاروں کو فروغ دینے کا منصوبہ
سی ای او ٹویوٹا انڈس موٹرزعلی جمالی کے مطابق کمپنی کا مثالی ہدف مستقبل میں 50 فیصد ہائبرڈ شیئر کے ساتھ ہر ماڈل کو لانچ کرنا ہے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کمپنی 100 ملین ڈالر کے علاوہ پلانٹ کی توسیع پر 30 ملین ڈالر خرچ کرے گی۔
اگرچہ الیکٹرک گاڑیاں دنیا میں نیا انقلاب برپا کرنے جا رہی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی اس انقلاب کیلئے وقت درکار ہے جس کی اہم ترین چارجنگ سے متعلقہ مسائل ہیں۔