یاماہا بائکس کی قیمتوں میں 15500 روپے تک کا اضافہ
یاماہا موٹر پاکستان نے اپنی بائکس کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ کمپنی نے 31 مارچ 2023 کو بائکس کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر 38500 روپے تک کا اضافہ کیا۔ پہلے کی طرح، کمپنی نے اس بار بھی اس اضافے کی وجوہات بیان نہیں کی ہیں، لیکن ممکنہ وجوہات وہی ہیں، جن میں درآمدات میں مسائل، خام مال کی عدم دستیابی اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی وغیرہ۔
- یاماہا YB125Z (ریڈ/بلیک) کی قیمت میں 13500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائک کی قیمت 342500 روپے سے بڑھ کر 356000 روپے ہو گئی ہے۔
- یاماہا YB125Z-DX (ریڈ/بلیو/بلیک) کی قیمت 366500 روپے سے بڑھ کر 381500 روپے ہو چکی ہے۔ یعنی بائیک کی قیمت میں 15000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
- یاماہا YBR 125 (ریڈ/بلیو/بلیک) کی قیمت میں 15000 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 376500 سے بڑھ کر 391500 روپے ہو گئی ہے۔
- دریں اثنا،YBR125G (سرخ/سیاہ) کی قیمت میں15500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 391000 روپے سے بڑھ کر 407000 روپے ہو گئی ہے۔
- دوسری جانب حال ہی میں لانچ ہونے والی یاماہا YBR125G (میٹ ڈارک گرے) کی قیمت میں 15500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد بائیک کی قیمت 394000 روپے سے بڑھ کر 410000 روپے ہو گئی ہے۔
پاکستان میں موٹر سائیکلوں اور کاروں دونوں کے لیے مارکیٹ کی موجودہ صورتحال مذکورہ وجوہات کی بنا پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ تاہم، مارکیٹ کے کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ قیمتوں میں ان مسلسل اضافے کے لیے یہ کمپنیاں بھی ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ کئی دہائیوں سے مقامی مارکیٹ میں کام کر رہی ہیں۔ تاہم، ان میں سے اکثر نے اپنے دعووں کے باوجود مکمل لوکلائزیشن کا ٹارگٹ حاصل کرنا ہے۔ کار کمپنیوں کی طرح، یاماہا اور سوزوکی کی بائک بھی براہ راست فاریکس ایکسچینج سے منسلک اہم اجزاء درآمد کرتی ہیں۔ کئی دہائیوں کے بعد بھی صورت حال نسبتاً بہتر ہوتی اگر یہ کمپنیاں محض اسمبلرز کی بجائے مناسب مینوفیکچررز بن جاتیں۔
یاماہا موٹر سائیکل کی نئی قیمتوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ اس اضافے کا ذمہ دار کون ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔