یورپی ملک رومانیہ نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ بننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے رومانیہ اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور جلد معاملات طے پاجانے کی توقع ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ رومانیہ کی طرف سے ہیوی انڈسٹری اور گاڑیوں کے شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق بات چیت کی جارہی ہے۔ گو کہ حکومت پاکستان نے اس بابت باقاعدہ اعلان نہیں کیا تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ رومانیہ اس تمام معاملے پر بہت زیادہ سنجیدہ ہے اور اس ضمن میں گاڑیوں کی مشہور برانڈ ڈاشیا کی گاڑیاں پاکستان میں متعارف کروانے کا بھی خواہشمند ہے۔
رومیان سے تعلق رکھنے والے کار ساز ادارے ڈاشیا (Dacia) کی بنیاد 1996ء میں رکھی گئی تھی۔ بعد ازاں 1999ء میں یہ ادارہ رینالٹ (رینو) کے ماتحت کام کرنے لگا۔ اس کا شمار رومانیہ کے بڑے برآمد کنندگان میں کیا جاتا ہے۔ سال 2014ء میں اس کی برآمد کی گئی اشیاء کا حکم ملک کی مجموعی برآمد کا 7.3 فیصد رہا۔ اس حوالے سے پیر کے روز رومانیہ کے سفیر نیکولایئر گویا اور وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضی کے درمیان ملاقات ہوئی۔ رومانیہ کے سفیر نے پاکستانی وزیر کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں رومانیہ کے سفیر نے مشینری، زراعت، کاروباری اور مسافر گاڑیوں سمیت متعدد شعبے میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی کار ساز ادارہ رینالٹ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار
ڈاشیا کی جانب سے پاکستان میں قدم رکھنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے کہ جب رینالٹ (رینو) پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کی تصدیق کرچکا ہے۔ رومانیہ کے مقامی ماہرین کے مطابق دونوں ہی ادارے، رینو اور ڈاشیا، چھوٹی اور کم قیمت گاڑیاں تیار کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ چونکہ پاکستان میں چھوٹی گاڑیوں کے شعبے میں بہت زیادہ خلا پایا جاتا ہے اس لیے ان اداروں نے پاکستان میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مزید معلومات دونوں فریقین کی جانب سے اعلان کے بعد ہی سامنے آسکیں گی۔