جیلی GC9: چین میں سال 2016 کی بہترین گاڑی قرار

2 607

گزشتہ چند سالوں کے دوران چین میں متعدد معیاری گاڑیاں سامنے آئی ہیں۔ ان گاڑیوں نے نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ ان میں تازہ ترین اضافہ جیلی بورئی GC9 کا ہے جسے بیرون ممالک میں جیلی امگرانڈ GT کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔

بوروئی کے لفظی معنی ذہین (Brilliant) ہیں۔ یہ چینی کار ساز ادارے جیلی کی فلیگ شپ سیڈان ہے۔ اسے حال ہی میں سال 2016 کی بہترین چینی گاڑی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں کئی ایک بین الاقوامی اداروں کی گاڑیاں تھیں جنہیں پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی بار کسی چینی گاڑی نے اپنے ہی ملک میں یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ گاڑیوں کے شعبے سے وابستہ ماہرین، صحافی اور نمایاں کار ساز اداروں کے سربراہان پر مشتمل جیوری نے Geely GC9 کو ‘چین کی بہترین گاڑی’ منتخب کیا۔

Geely GC9 Car Of The Year

بوروئی GC9 وولو (Volvo) کے سابق ڈیزائن پیٹر ہاربری کی ذہنی اختراع ہے۔ پیٹر اب جیلی کے شعبہ ڈیزائن میں بحیثیت سینیئر نائب صدر کام کر رہے ہیں۔ جیلی GC9 وہ پہلی گاڑی ہے کہ جسے پیٹر نے جیلی کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک اہم ماڈل ہے جو جیلی کے لیے عام وخاص گاڑیوں کے خالق کے طور پر منوانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں اس سے جیلی کی مستقبل شناسی اور گاڑیوں کے بہترین معیار کا عزم بھی ظاہر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی صارفین کے لیے موزوں 7 کم قیمت اور مختصر چینی گاڑیاں

اس گاڑی کا ڈیزائن چینی تہذیت اور منفرد تعمیری ذہن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے اندرونی حصے میں چینی پتھروں کے پل جیسا رنگ اور سیٹس کے درمیان والے حصے کو روایتی چینی گاؤن سے تشبیہ دی گئی ہے۔پیٹر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک انگریز ہوں اور میری آنکھیں بھی انگریزی تہذیب سے مانوس ہیں، چونکہ میں چین میں نہیں رہا اس لیے میں اس ملک کے کسی بھی حصے میں جاتا ہوں تو مجھے بہت سی منفرد اور خوبصورت چیزیں نظر آتی ہیں جو حقیقتاً بہت خوشگوار ہیں۔ چین کی پانچ ہزار سالہ تاریخی تہذیب کی تعریف کرتے ہوئے پیٹر نے کہا کہ چین کے فن تعمیر، وضع قطع،ساز و سامان اور قدرتی مناظر کو آئندہ ماڈلز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پیٹر نے مزید کہا کہ ہمیں ایک چینی گاڑی پیش کرنے اور لوگوں کو یہ بتانے میں فخر محسوس کرتے ہیں کہ یہ گاڑی چین میں بنائی گئی ہے۔ 1990 کی دہائی میں جاپانی کار ساز ادارے امریکی اور یورپی ڈیزائن کی نقل کیا کرتے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے ڈیزائن بنانے کا حوصلہ کیا جو بہت اچھے اور منفرد تھے۔ چین میں گاڑیوں کا شعبہ ابھی زیادہ پرانا نہیں ہوا لیکن مقامی کار ساز ادارے بہت تیزی سے سیکھ رہے ہیں۔

Peter Horbury of Geely GC9

جیلی GC9 چار دروازوں والے ‘فاسٹ بیک’ سیڈان ہے۔ اس کی مجموعی لمبائی 4956 ملی میٹر جبکہ ویل بیس 2850 ملی میٹر ہے جو ٹویوٹا کیمری سے بھی زیادہ ہے۔ اس میں 170 ہارس پاور کا 2400 سی سی انجن اور 270 ہارس پاور کا 3500 سی سی V6 انجن لگایا گیا ہے جس کا ٹارک 326 نیوٹن میٹر ہے۔ اس کے علاوہ GC9 وہ پہلی گاڑی ہے کہ جس میں جیلی نے 1800 سی سی 6 سلینڈر انجن لگایا ہے۔ یہ انجن 6-اسپیڈ آٹومیٹک گیئر کے ساتھ 160 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔

پاک ویلز کے ذریعے اپنی پسندیدہ گاڑی پاکستان منگوانے کے لیے یہاں کلک کریں

جیلی GC9 نے CNCAP میں 5 اسٹار کریش ٹیسٹ ریٹنگ بھی حاصل کی۔ یہ یورپی NCAP ریٹنگ کا چینی ورژن ہے۔ اس میں شامل جدید خصوصیات میں ایل سی ڈی ملٹی میڈیا اسکرین اور گیئر شفٹرز کے ساتھ ڈائل-کنٹرولر بھی شامل ہے۔ اس میں رنگا رنگ گرافکس دیکھے جاسکتے ہیں اور یو ایس بی –آڈیو کے ساتھ کیمرے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ اس میں برقی پارکنگ بریک، بلائنڈ اسپاٹ مانیٹر، خود کار پارکنگ،ٹائر کی ہوا جانچنے کا نظام، کروز کنٹرول اور خود کار ایئر کنڈیشن بھی شامل ہیں۔

جیلی GC9 کو روس، یوکرین، مشرقی وسطی اور جنوبی امریکا بھی برآمد کیا جاتا ہے۔ جیلی سعودی عرب میں بھی کافی مقبول برانڈ بن چکا ہے۔ وہاں وہ جنوبی کوریا کے ادارے کِیا سمیت گاڑیاں فروخت کرنے والے 8 اولین کار ساز اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی کلٹس بمقابلہ FAW V2: کس میں کتنا ہے دم؟

جیلی سویڈن گاڑیوں کے برانڈز وولو، آسٹریلین DSI ٹرانسمیشن اور لندن بلیک ٹیکسی بنانے والے مینگنیز براؤنز ہولڈ کو خرید چکا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جیلی چینی گاڑیوں پر سے غیر معیاری کا داغ ہٹانے کے لیے کتنی سنجیدگی سے کام کر رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ نہ صرف جیلی بلکہ دیگر چینی کار ساز ادارے بھی پاکستان کا رخ کریں گے اور اپنی معیاری گاڑیوں کے ساتھ کام کا آغاز کریں گے۔

https://www.youtube.com/watch?v=6hlwA3VdT4U

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.