پاکستان میں رواں سال گاڑیوں کے شعبے میں متعدد گاڑیوں کی آمد کو دیکھتے ہوئے آئندہ سال بھی یہ سلسلہ جاری رہنے کی توقع کی جارہی ہے۔ پاکستان میں آوڈی A3 کا نیا انداز متعارف کروانے اور سرمایہ کاری بورڈ کو ملک میں کارخانہ لگانے سے متعلق اپنی دلچسپی سے آگاہ کرنے کے بعد جرمن کار ساز ادارے آوڈی ایک نئی خوشخبری کے ساتھ سرخیوں میں موجود ہے۔ یہ نوید ہے آئندہ سال آوڈی Q2 متعارف کروانے سے متعلق جس کا اعلان آوڈی پاکستان نے باضباطہ طور پر اپنے فیس بک صفحہ پر بھی کردیا ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ آوڈی کی تازہ ترین پیش رفت کا مقصد دیوان موٹرز کے توسط سے پاکستان میں متعارف کرائی جانے والی بی ایم ڈبلیو X1 کو ٹکر دینا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں آوڈی Q2 کراس اوور پیش کرنے کا اعلان کردیا گیا
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آوڈی Q2 میں ایسی کونسی خوبیاں ہیں جو اسے پاکستانی مارکیٹ کے لیے موزوں بناتی ہیں؟ اگر پاکستان میں آوڈی Q2 کو کامیاب گاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونا ہے تو اسے مکمل تیاری کے ساتھ قدم رکھنا ہوگا۔ آوڈی پاکستان کے لیے اپنی نئی کراس اوور کو عوام میں پزیرائی دلوانے کے لیے ایک عمدہ مثال آوڈی A3 کی صورت میں موجود ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل آوڈی A3 پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی جرمن سیڈان کے طور پر خود کو منوا چکی ہے۔
آئیے اب آوڈی Q2 کے چند دلچسپ عوامل پر نظر ڈالتے ہیں۔
1) جرمن ادارے کی نئی اور جدید گاڑیوں میں سے ایک
یہ بات یقیناً بہت سے لوگوں کو حیران کرے گی آوڈی Q2 کو اب سے صرف 8 ماہ قبل مارچ 2016 میں ہونے والے جنیوا موٹر شو میں عالمی سطح پر متعارف کروایا گیا ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ جرمن صارفین کو بھیQ2 کی فروخت حال ہی میں شروع کی گئی ہے۔ یوں یہ ان گاڑیوں میں شامل ہے کہ جنہیں رواں سال آوڈی کی نئے اور جدید طرز ڈیزائن پر تیار کیا گیا ہے۔
2) آوڈی Q2 اور آوڈی A3 کا یکساں پلیٹ فارم
اکیسویں صدی میں متعدد گاڑیوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر تیاری بہت زیادہ حیرانی کی بات نہیں ہے۔ اس کی مثال ہونڈا گلوبل پلیٹ فارم سے حاصل کی جاسکتی ہے کہ جسے بیک وقت ہونڈا سٹی، ہونڈا فٹ اور ہونڈا وزل / HR-V کی تیاری کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ کچھ ایسا ہی معاملہ آوڈی Q2 اور آوڈی A3 کے ساتھ بھی ہے کہ جنہیں ووکس ویگن کے MQB پلیٹ فارم پر تیار کر کے فروخت کیا جارہا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آوڈی Q2 اور آوڈی A3 کے درمیان کتنا گہرا تعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے انداز کی حامل 2017 آوڈی A3 کی بُکنگ شروع
3) آوڈی Q2 بمقابلہ ہونڈا وزل / HR-V و دیگر کراس اوورز
جب کبھی ہم ایسی گاڑی کی بات کرتے ہیں کہ جسے اپنی آنکھوں سے دیکھا نہ ہاتھ سے چھوا ہوا ہو تو گاڑی کی پیمائش سے اسے سمجھنا اور سمجھانا نسبتاً بہتر رہتا ہے۔ آوڈی Q3 کا ایک منفی پہلو اس کی پیمائش یعنی سائز ہے جو اسے پاکستان میں مستقبل کے ممکنہ حریفوں سے پیچھے کردینے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔ تو آئیے آوڈی Q2 اور اس طرز کی دیگر گاڑیوں کی پیمائش کا موازنہ کرتے ہیں:
گاڑی کا نام / پیمائش (ملی میٹر) | لمبائی | چوڑائی | اونچائی | ویل بیس |
---|---|---|---|---|
آوڈی A3 | 4456 | 1796 | 1416 | 2636 |
ہونڈا HR-V | 4295 | 1770 | 1605 | 2610 |
بی ایم ڈبلیو X1 | 4457 | 1789 | 1535 | 2760 |
سانگ یانگ تیوولی | 4195 | 1795 | 1590 | 2600 |
آوڈی Q2 | 4195 | 1795 | 1590 | 2600 |
درج بالا ٹیبل میں بخوبی دیکھا جاسکتا ہے کہ آوڈی Q2 کی لمبائی اور اونچائی کے علاوہ ویل بیس بھی تمام دیگر کراس اوور گاڑیوں کے مقابلے میں کم ہے۔ خاص طور پر اگر آوڈی Q2 اور سانگ یانگ تیوولی کا موازنہ کیا جائےتو اس میں تیوولی کو واضح برتری حاصل ہے باوجودیکہ اس کی قیمت Q2 سے بہت کم رکھے جانا متوقع ہے۔ لیکن یہ بات یاد رکھی چاہیے کہ آوڈی پھر آوڈی ہے اور اسی طرح کی چیزیں آوڈی A3 کی آمد پر بھی کی گئیں تھیں تاہم نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوریائی گاڑی سانگ یانگ تیوُولی کی پاکستان میں جانچ شروع
4) آوڈی Q2 میں شامل انجن
رواں سال مارچ کے مہینے میں اس 1000cc انجن کا بھی خوب چرچا ہوا کہ جسے آوڈی نے Q2 متعارف کرواتے ہوئے پیش کیا۔ اس انجن کو فی الوقت صرف مخصوص مارکیٹوں میں پیش کیا جارہا ہے۔ یہ TFSI ٹربو چارجڈ 1000cc انجن 116 ہارس پاور اور 200 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس انجن کے ساتھ آوڈی 6-اسپیڈ مینوئل اور 7-اسپیڈ S ٹرانک گیئر منسلک کرنے کا انتخاب بھی فراہم کر رہا ہے۔ البتہ اگر آپ تمام پہیوں کی قوت سے چلنے (all-wheel-drive) والی گاڑی لینا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو 1400cc انجن والی گاڑی حاصل کرنا ہوگی کیوں کہ 1000cc انجن کے ساتھ صرف اگلے پہیوں کی قوت سے چلنے (front-wheel-drive) والی گاڑیاں ہی تیار کی جارہی ہیں۔
البتہ آوڈی کی جانب سے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری شروع کرنے میں دلچسپی کو مدنظر رکھا جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ اس کی شروعات آوڈی A3 اور آوڈی Q2 کی تیاری سے ہوسکتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جرمن کار ساز ادارے کی دونوں ہی گاڑیاں ایک ہی پلیٹ فارم پر تیار کی جاسکیں گے۔ لیکن یاد رہے کہ آوڈی A3 کو کہیں بھی 1000cc انجن کے ساتھ پیش نہیں کیا جارہا۔ اگر اس صورتحال کو دیکھا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ دونوں ہی کار ساز ادارہ ابتدا میں سرمایہ کاری محفوظ رکھنے کے لیے 1000cc انجن کو نظر انداز کردے اور دونوں ہی گاڑیوں کو 1400cc انجن کے ساتھ تیار اور فروخت کرنے کا آغاز کرسکتا ہے۔
5) آوڈی Q2 کی قیمت
عالمی سطح پر آوڈی Q2 کی قیمت آوڈی A3 اور آوڈی Q3 سے کم رکھی گئی ہے لہٰذا یہ گمان رکھنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستان میں اسی طریقے سے آوڈی Q2 کی قیمت 30 سے 35 لاکھ کے درمیان رکھی جاسکتی ہے۔یاد رہے کہ پاکستان مین آوڈی A3 کی قیمت 40 لاکھ روپے جبکہ آوڈی Q3 کی قیمت ساڑھے 52 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں گاڑیوں کے شعبے سے وابستہ مبصرین کے خیال میں آئندہ سال بھارت میں پیش کی جانے والی آوڈی Q2 کی قیمت 18 سے 25 لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے جو پاکستانی روپے میں 28 سے ساڑھے 38 لاکھ کے مساوی رقم بنتی ہے۔
یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ آیا آوڈی A3 کی طرح پاکستان میں آوڈی Q2 بھی کامیاب گاڑیوں میں شمار کی جاتی ہے یا نہیں۔ لیکن اس سے ایک بات تو ظاہر ہے کہ ہمارے گاڑیوں کے شعبے میں غیر ملکی اداروں بالخصوص جرمن کار ساز کمپنیوں کی دلچسپی بڑھتی جارہی ہے۔ کیاآپ کے خیال میں آوڈی Q2 کی آمد سے نئی گاڑیوں کے خریداروں کو فائدہ پہنچے گا؟ اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لیے ذیل میں تبصرہ خانہ استعمال کرنا مت بھولیں۔