اپنی کار بیٹری کو لمبے عرصے تک چلانے کے لیے ٹاپ 10 ٹپس
کار بیٹری آپ کی گاڑی کا ایک اہم حصہ ہے۔ صبح اپنی گاڑی کو اسٹارٹ کرنے سے لے کر سفر کے دوران اپنا فون چارج کرنے میں مدد لینے تک، بیٹری آپ کی گاڑی کو وہ طاقت فراہم کرتی ہے جو اسے چلانے کے لیے ضروری ہے اس لیے یہ جاننا بہت اہم ہے کہ بیٹری کس طرح کام کرتی ہے اور یہ کتنے عرصے تک چلے گی۔ بیٹری باآسانی 3 سے 5 سال تک چلنی چاہیے، لیکن ہم کئی لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ ہر 2 سے 3 سال میں کار بیٹریاں تبدیل کرتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے اور بیٹری کی لائف کو بڑھانے کے لیے کیا کِیا جا سکتاہے؟ ہم چند سادہ سی ٹپس پر بات کریں گے کہ جو آپ کی بیٹری کی لائف بڑھانے میں مدد دے سکتی ہیں، جو بہت آسان ہیں اور کوئی عام آدمی بھی کر سکتا ہے کہ جسے کاروں کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہ ہوں وہ بھی۔
1۔ ٹرمینلز کی ماہانہ جانچ
کار بیٹری کے عام مسائل میں سے ایک بیٹری کے ٹرمینلز کے گرد سلفر یا corrosion کا جمع ہونا ہے۔ corrosion کرتا یہ ہے کہ یہ بیٹری اور کار کے درمیان کنکشن کو تباہ کر دیتا ہے۔ بہت زیادہ corrosion جمع ہو جائے تو یہ آپ کی بیٹری کے ٹرمینل تک کھا سکتا ہے، اگر آپ گھر پر ہوں اور قریب میں کوئی آٹوموٹِو شاپ نہ ہو تو یہ بہت پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ ٹرمینلز کے گرد گرم پانی ڈال کر یا corroded جگہوں پر خود بنایا گیا پیسٹ (ایک حصہ پانی اور تین حصے بیکنگ سوڈا) لگانے اور کسی پرانے ٹوتھ برش سے تھوڑا سا رگڑنے سے corrosion یا سلفر کے جمع ہونے کا باآسانی علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ٹرمینلز کو لازماً خشک کر لیں اور ان پر کچھ گریس یا کوئی پٹرولیم جیلی رگڑ دیں تاکہ مزید corrosion نہ ہو۔
2۔ گاڑی بند ہونے پر کوئی کار ایکسیسریز استعمال نہ کریں
بیٹری کی قبل از وقت خرابی کا ایک اور عام سبب گاڑی کو اسٹارٹ کرنے یا ڈرائیونگ کرنے سے پہلے الیکٹریکل accessories کا استعمال ہے۔ جب گاڑی چل رہی ہوتی ہے تو آلٹرنیٹر کرنٹ پیدا کرتا ہے اور وولٹیج ڈراپ ہونے پر بیٹری کو چارج کرتا ہے۔ جب گاڑی بند ہوتی ہے تو الیکٹریکل accessories کا چلتے رہنا بیٹری کو ختم کر سکتا ہے، کیونکہ وہ اس صورت میں ریچارج نہیں ہوتی۔ یہ بیٹری کی صحت کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ بیٹریاں اس طرح استعمال کے لیے ڈیزائن نہیں کی جاتیں۔ کار بیٹریاں ignition کے لیے فوری کرنٹ فراہم کرنے کے لیے بنائی جاتی ہیں، الیکٹرانکس کو دیر تک بجلی فراہم کرنے کے لیے نہیں۔ آپ فون چارج کرنے جیسی سادہ accessories تو استعمال کر سکتے ہیں یا پھر ضرورت پڑنے پر پارکنگ لائٹس/hazards کھولنے کے لیے، لیکن گاڑی بند ہو تو ہیڈلائٹس، اسٹیریو، انفوٹینمنٹ سسٹم وغیرہ جیسی accessories استعمال کرنے کے لیے ہرگز نہیں۔
3۔ بیٹری ٹرمینلز اور معیاری تاروں کو یقینی بنائیں
بیٹری کو ہمہ وقت اپنی جگہ برقرار/محفوظ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر بیٹری حرکت کر رہی ہو یا ہل جل رہی ہو تو بہت خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے بیٹری کو خود بھی نقصان پہنچ سکتا ہے اور یہ شارٹ سرکٹ کا خطرہ بھی بن سکتی ہے۔ ساتھ ہی اگر بیٹری کی تاریں گھٹیا معیار کی ہوں یا وہ اچھی طرح سے نہ لگی ہوئی ہوں تو بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ اس لیے ایک محفوظ کنکشن بھی یقینی بنائیں۔
4۔ درجہ حرارت میں بڑی تبدیلی سے تحفظ
کار بیٹری کی دیکھ بھال میں سب سے زیادہ غفلت اسے درجہ حرارت میں تبدیلی سے بچانے کی کوشش میں برتی جاتی ہے۔ کیونکہ کار بیٹری کیمیائی بنیادوں پر کام کرتی ہے، اس لیے درجہ حرارت بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گرمی بیٹری کے اندر کیمیائی سرگرمی کو تیز کرتی ہے اور سیلز کے اندرونی کٹاؤ کو تیز کرتی ہے اور بیٹری کی زندگی کو گھٹاتی ہے۔ یہی معاملہ انتہائی ٹھنڈ میں بھی ہوتا ہے۔ بس یہ سمجھیں کہ گرمی کا بالکل اُلٹ ہوتا ہے، گرمی کیمیائی ری ایکشن کو تیز کرتی ہے اور سرد درجۂ حرارت اس کو کم کر دیتا ہے، اسی لیے بیٹری سردیوں میں سست ہو جاتی ہے، چاہے چارجڈ ہی کیوں نہ ہو۔ اس لیے یقینی بنائیں کہ گاڑی کو گرمیوں کے ساتھ ساتھ سردیوں میں بھی اچھی طرح ڈھانپا جاتا ہو۔
5۔ بیٹری میں پانی کی مقدار چیک کریں
آج آپ ڈرائی maintenance فری بیٹری بھی خرید سکتے ہیں، لیکن یہ کچھ لوگوں کے لیے ذرا مہنگی ہوتی ہے۔ کیونکہ عوام کی اکثریت لَیڈ-ایسڈ بیٹریاں استعمال کرتی ہیں اور یہی ہماری کاروں میں فیکٹری سے ہی نصب آتی ہیں، اس لیے ان میں پانی کی سطح کر برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کو مہینے میں کم از کم ایک بار چیک کرنا چاہیے کہ اس میں دوبارہ پانی بھرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔ یقینی بنائیں کہ صرف distilled پانی استعمال کیا جائے۔
6۔ یقینی بنائیں کہ بیٹری اوور چارج نہ ہو
آپ کو یہ بات یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے کہ بیٹری اوورچارج نہ ہو۔ لَیڈ-ایسڈ بیٹریاں اوور چارج ہونے پر ہائیڈروجن اور آکسیجن گیسیں خارج کرتی ہیں جو دو بڑے مسائل کا سبب بنتا ہے، ایک تو آپ کی بیٹری پھٹ سکتی ہے، اور دوسرا اس میں پانی کی composition ٹوٹ سکتی ہے، جس سے اس کی لائف بہت کم ہو جاتی ہے۔ بیشتر کاروں میں ایک وولٹیج ریگولیٹر ہوتا ہے، جو آلٹرنیٹر کے ذریعے وولٹیج کی پیمائش کرتا ہے، اگر یہ ٹھیک کام نہ کرے تو یہ بیٹری کو اوور چارج کر سکتا ہے جس سے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بیٹری کے وولٹیج کی پیمائش کے لیے آپ کو ایک وولٹ میٹر کی ضرورت پڑے گی جو اتنا مہنگا نہیں ہے اور بہت ضروری ٹُول ہے۔
7۔ چھوٹے سفر نہ کریں
ہو سکتا ہے آپ نے کبھی سوچا نہ ہو کہ گاڑی اسٹارٹ اور ڈرائیو کرکے قریبی بازار تک جانا بھی آپ کے لیے مسئلہ بن سکتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا ہوتا ہے۔ چھوٹے موٹے سفر آپ کی کار کی بیٹری کو مکمل چارج ہونے سے روکتے ہیں۔ آپ کی گاڑی اسٹارٹ ہونے میں کافی کرنٹ استعمال کرتی ہے اور آلٹرنیٹر بیٹری کو ریچارج کرتا ہے، لیکن اس میں وقت لگتا ہے، بغیر کچھ فاصلہ طے کیے گاڑی کو بار بار اسٹارٹ کرنے سے بیٹری ڈسچارج ہو سکتی ہے۔ اس لیے یقینی بنائیں کہ ڈرائیو کے لیے نکلتے ہوئے مناسب فاصلہ ضرور طے کریں۔
8۔ بیٹری کو بار بار ٹیسٹ کریں
آپ کسی مشکل صورت حال سے بچنا چاہتے ہیں تو احتیاط بہت ضروری ہے۔ ایک وولٹ میٹر ساتھ رکھیں اور ہر مہینے جب آپ عام maintenance کرتے ہیں تو اپنی بیٹری کو بھی ضرور چیک کریں، تاکہ آپ کو پہلے سے اندازہ ہو سکے کہ بیٹری ختم ہونے والی ہے یا نہیں۔
9۔ غیر ضروری الیکٹریکل modification نہ کریں
بیٹری لائف کم ہونے کی بڑی وجوہات میں سے ایک غیر ضروری الیکٹریکل modifications ہیں جو زیادہ کرنٹ لیتی ہیں۔ ہمارے ہاں HIDs انسٹال کرنے کا کلچر عام ہے اور وہ بھی 100 سے 200 واٹ کی، جو کار کی ضروری specifications سے کہیں زیادہ ہیں۔ یہی معاملہ سب-ووفرو اور بڑے اسپیکرز لگانے کا ہے جو بہت زیادہ کرنٹ استعمال کرتے ہیں۔ نہ صرف یہ modifications آپ کی بیٹری کی لائف کو کم کرتی ہیں، بلکہ یہ آگ لگنے کا سبب بھی بنتی ہیں اس لیے اپنی گاڑی کو فیکٹری کنڈیشن میں رکھنا ہی بہتر سمجھیں۔
10۔ اپنا آلٹرنیٹر چیک کریں
اگر آپ وہ تمام کام کر رہے ہیں جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے لیکن بیٹری پھر بھی ٹھیک چارج نہیں ہو رہی، تو آپ کو اپنے آلٹرنیٹر کو دیکھنا چاہیے۔ اگر آپ کا آلٹرنیٹر خراب ہے تو اس سے بیٹری کو کافی چارج نہیں مل پاتا، اور یوں اس کی لائف کم ہو جاتی ہے۔