امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر مکمل پابندی❌

0 464

نئی حکومت نے ملکی معیشت کی زبوں حالی کو دیکھتے ہوئے اور بڑھتے ہوئے درآمدی بل پر قابو پانے کے لیے 33 کیٹیگریز میں تقریباً 800 اشیاء کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ خیال رہے کہ استعمال شدہ اور نئی کاریں ممنوعہ اشیاء میں سے ایک ہیں۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ یہ ایک ہنگامی صورتحال ہے، اور پاکستانیوں کو قربانیاں دینا ہوں گی اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہوگا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے ملک کو ماہانہ 500 ملین ڈالر کی بچت ہوگی۔

امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمدات

امپورٹڈ گاڑیوں میں صرف کمرشل گاڑیوں کی درآمد کی اجازت ہوگی۔ مزید لگژری یا مسافر گاڑیاں اب درآمد نہیں کی جائیں گی۔

پابندی سے 19 مئی 2022 کے بعد ڈیلیوری کے اوقات کے ساتھ پہلے سے بُک کرائی گئی کاروں پر بھی اثر پڑے گا۔ صرف وہی گاڑیاں جو کراچی پورٹ پر پہنچی ہیں کلیئر کی جائیں گی اور صارفین کو فراہم کی جائیں گی۔

CKD  کٹس کی درآمدات

حکومت نے کاروں کی مقامی تیاری کے لیے CKD کٹس کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکام نے 1000 سی سی یا 1300 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی موجودہ 70 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ فیصلہ ابھی وزارت کے جانب سے زیر التوا ہے لیکن جلد ہی اس بارے تصدیق ہو جائے گی۔

امپورٹڈ گاڑ کی درآمد پر مکمل پابندی لگژری کار برانڈز آڈی، بی ایم ڈبلیو، مرسڈیز بینز اور پورشے کو متاثر کرے گی۔ ہیوال، ایم جی، ٹویوٹا اور دیگر پاکستان میں درآمد شدہ گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنیاں بھی اپنی سیلز سے محروم ہو جائیں گی۔

دوسری طرف CKD کٹس پر ڈیوٹی بڑھنے سے مقامی طور پر تیار ہونے والی تمام کاروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ جس کے بعد مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیاں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو جائیں گی۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ حکومت CKD کار کٹس کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق کیا فیصلہ کرتی ہے۔ دریں اثنا، امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی پر کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.