لاہوریو! اپنے نئے محافظوں، ابابیل اسکواڈ، کو سلام کریں۔ ہفتہ 27 فروری کو پولیس نے لاہور میں ایک اور موٹر سائیکل پٹرولنگ فورس لانچ کی ہے۔ نیا اسکواڈ 20 موٹر سائیکلوں پر موجود 40 مسلح پولیس افسران پر مشتمل ہے، جو اسٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے اور شہر کو سب کے لیے محفوظ بنانے کے لیے ہے۔
ابابیل اسکواڈ کا آغاز ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ایک تقریب میں ہوا۔ کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (CCPO) غلام محمود ڈوگر نے فیتہ کاٹ کر اور ابابیل موٹر سائیکل چلا کر نئی پولیس فورس کا افتتاح کیا۔ DIG انوسٹی گیشنز شارق جمال، DIG آپریشنز ساجد کیانی، SSP CIA، SP سکیورٹی، SP موبائل اسکواڈ، SP ہیڈ کوارٹرز، تمام ڈویژنل SPPs، ابابیل اسکواڈ کے اراکین اور اینٹی رایٹ فورس (ARF) کے اہلکار اس تقریب کا حصہ تھے۔
CCPO ڈوگر نے تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ پولیس نے اپنے وسائل سے ابابیل اسکواڈ بنایا ہے۔ 40 پولیس اہلکاروں کو لاہور کی سڑکوں پر گشت کرنے اور شہر کے اہم علاقوں میں جرائم روکنے کی تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکواڈ قربان لائنز کے SP مجاہد اسکواڈ کے تحت کام کرے گا۔
اس وقت شہر میں تین قسم کی پولیس فورسز کام کر رہی ہیں۔ ڈولفن اسکواڈ، پولیس رسپانس یونٹ اور پنجاب سیف سٹی اتھارٹی۔ یہ تین یونٹس شہر میں جرائم کو دیکھتے ہیں لیکن ان سے توقعات پوری نہیں ہوئیں۔ ابابیل اسکواڈ لاہور کی مسلح فورسز میں نیا اضافہ ہوگا اور امید ہے کہ اس سے صورت حال بہتر ہوگی۔
ابابیل اسکواڈ مشکل کا حل پیش کرے گا!
CCPO غلام محمد ڈوگر نے دعویٰ کیا کہ ابابیل اسکواڈ 20 موٹر سائیکلوں کے گروپ کی صورت میں فوری ردعمل دکھائے گا اور جرائم سے متاثرہ علاقے میں پہنچے گا۔ اسکواڈ شہر کی سڑکوں پر گشت کرے گا، خاص طور پر شہر کے گنجان علاقوں میں۔
لاہور میں نئے کرائم کنٹرول اسکواڈ کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ موجودہ اسکواڈز سے بہتر انداز میں کام کرے گا؟ ہمیں تبصروں میں بتائیں اور ڈولفن اسکواڈ کے حوالے سے اپنا تجربہ شیئر کرنا بھی نہ بھولیں۔ اپنا خیال رکھیں!