آٹو پالیسی(2021-2026)- ٹیکس میں کمی کا اعلان کر دیا گیا

0 4,694

ایک لمبے انتظار کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے نئ آٹو پالیسی (2021-2026) کا اعلان کر دیا گیا ہے۔اس پالیسی کے تحت آٹو انڈسٹری میں اگلے پانچ سالوں میں متعدد ٹیکسز میں کمی دیکھی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کی پہلی آٹو پالیسی 30 جون 2021 کو ختم ہوگئی تھی۔

اس سے قبل سالانہ بجٹ (22-2021) میں حکومت نے مقامی طور پر تیار کی جانے والی 850 سی سی تک کی گاڑیوں پر عائد سیلز ٹیکس میں کمی کرتے ہوئے 17 فیصد سے 12.5 فیصد کر دی تھی۔ بعد ازاں اس آفر کو 1000 سی سی گاڑیوں تک بڑھا دیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر خسرو بختیار کے مطابق آٹو انڈسٹری کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ یہ ہیں:

• 1000 سی سی تک گاڑیوں پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم
• 1001 سی سی سے 2000 سی سی تک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کردی گئی
• 2001 سی سی سے 3500 سی سی تک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 7.5 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کردی گئی
• 850 سی سی گاڑیوں کے نئے ماڈلز کی غیر مقامی طور پر تیار کی جانے والی CKD کٹس کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد جبکہ مقامی طور پر تیارکی جانے والی CKD کٹس کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی 46 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کردی گئی ہے جو کہ 30 جون 2024 یا مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ کے اجراء کی تاریخ سے آئندہ تک عائد رہے گی۔
• 850 سی سی تک کاروں کے لئے سی کے ڈی کٹس پر 7 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی (اے سی ڈی) 2 سال کے لئے ختم کردی گئ
• 850 سی سی تک CBUکاروں پر 7 فیصد ACDاور 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) کو بھی 2 سال کی چھوٹ دی گئی ہے۔

دریں اثنا خیبر پختونخواہ کی حکومت نے اپنے صوبائی بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ وہ 2500 سی سی تک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کے طور پر صرف 1 روپیہ وصول کرے گی۔ مزید برآں صوبہ بغیر کسی چارج کے کاروں کی دوبارہ بھی رجسٹریشن کرے گا۔

کمپنیز پر منحصر ہے کہ۔۔۔

اب یہ کمپنیز پر منحصر ہے کہ وہ ان فوائد اور مراعات کوصارفین تک پہنچاتی ہیں یا نہیں۔ امید کی جارہی ہے کہ آنے والے دنوں میں خریداروں کو سستی کاریں ملیں گی۔ اس سے قبل ہم 1000 سی سی، 1001 سی سی سے 2000 سی سی اور 2001 سی سی سے 3500 سی سی تک کی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی بارے آپ کو بتا چکے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.