بجٹ 2023-24 – ملک میں تیار کردہ بسوں اور ٹرکوں پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی

0 1,459

حکومت پاکستان نے حالیہ بجٹ 2023-24 میں ایک اہم فیصلہ کیا ہے جس سے ہیوی کمرشل وہیکلز (HCVs) بنانے والوں کو ریلیف ملے گا۔ حال ہی میں اعلان کردہ مالیاتی بجٹ 2023-24 میں حکومت نے مقامی سطح پر تیار کردہ بسوں اور ٹرکوں پر کسٹمز ڈیوٹی (CD) کو 10 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا ہے۔ جو کہ مقامی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کیلئے اچھا اقدام ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے بسوں اور ٹرکوں کی قیمتوں پر اثر پڑے گا، اور یہ مینوفیکچررز اور صارفین دونوں کے لیے خوش آئند پیش رفت ہونے کا امکان ہے۔

سی کے ڈی بسوں اور ٹرکوں پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی ان گاڑیوں کی مقامی پیداوار کو بہتر کرنے کے لیے یہ حکومت کا ایک اچھا فیصلہ ہے۔ امپورٹ ڈیوٹی کو کم کرکے حکومت کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ اگرچہ مینوفیکچررز بسوں اور ٹرکوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، لیکن کم ہونے والی سی ڈی ان کیلئے بہتر فیصلہ ہے جو انہیں ایک خاص مدت تک موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھنے کے قابل بنائے گا۔ یہ خبر ان مالکان کے لیے ایک ریلیف کے طور پر سامنے آئی ہے جو اپنے کام کے لیے ان گاڑیوں پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔

بجٹ 2023-24 میں ٹریکٹروں پر کسٹمز ڈیوٹی

ایچ سی وی سیکٹر کو فراہم کی جانے والی ریلیف کے علاوہ، حکومت نے زرعی ٹریکٹروں کی درآمد پر 15 فیصد کسٹمز ڈیوٹی بھی عائد کی ہے۔ ٹریکٹرز کے لیے کسٹم ڈیوٹی ان کے انجن کی طاقت کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے، اور دستیاب تفصیلات بتاتی ہیں کہ 26 kW اور 75 kW کے درمیان پائے جانے والے ٹریکٹرز پر 15 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد ہوگی جبکہ دیگر زرعی ٹریکٹروں پر 10 فیصد ہوگی۔

زرعی ٹریکٹروں پر کم کسم ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور درآمدی انحصار کے درمیان توازن قائم کرنے کی حکومت کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ انجن کی طاقت کی بنیاد پر سی ڈی کی مختلف شرحیں طے کرکے حکومت کا مقصد ملک کے اندر ٹریکٹروں کی پیداوار کو ترغیب دینا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے مقامی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی حوصلہ افزائی ہوگی اور زرعی مشینری میں خود کفالت میں اضافہ ہوگا۔

اگرچہ زرعی ٹریکٹروں پر کسٹم ڈیوٹی کا نفاذ ان کی قیمتوں میں معمولی اضافے کا باعث بن سکتا ہے لیکن یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کا مقصد ملکی پیداوار کو سپورٹ کرنا اور درآمدی انحصار کو کم کرنا ہے۔ حکومت کی زرعی شعبے پر توجہ اور صنعت کی مجموعی پیداواریت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کا عزم اس فیصلے سے واضح ہے۔ یہ ملک بھر میں کسانوں کے لیے قابل اعتماد اور سستی زرعی مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.