بالآخر! کرولا کراس کا لانچ ٹائم ظاہر کر دیا گیا
بہت زیادہ سنسنی اور افواہوں کے بعد ٹویوٹا انڈس موٹرز (IMC) کے CEO علی جمالی نے پاکستان میں کرولا کراس کے لانچ کی ٹائم لائن دے دی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی جمالی نے کہا کہ SUV دسمبر مین پاکستان پہنچ جائے گی، یعنی کہ صرف ایک مہینے بعد۔ انہوں نے کہا کہ “کمپنی ملک میں امپورٹڈ کمپلیٹلی بلٹ یونٹس (CBU) متعارف کروائے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ گاڑیاں تھائی لینڈ سے آئیں گی۔
CEO نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ IMC پاکستانی سڑکوں اور ٹریفک کنڈیشنز میں گاڑی کی ٹیسٹنگ کے لیے کچھ CBUs پہلے ہی امپورٹ کر چکا ہے۔
کرولا کراس کے فیچرز:
آئیے کرولا کراس پر ایک نظر ڈالتے ہیں کہ جو TNGA-C (ٹویوٹا نیو گلوبل آرکی ٹیکچر) پلیٹ فارم پر بنی ہوئی گاڑی ہے جو فرنٹ اور AWD دونوں ورژنز کے لیے مخصوص کومپیکٹ گاڑیوں کی کلاس ہے۔ یہ وہی پلیٹ فارم ہے جس پر 12 ویں جنریشن کی کرولا کے ساتھ ساتھ C-HR بھی بنی ہوئی ہے۔
ایکسٹیریئر:
ایکسٹیریئر دیکھیں تو کرولا کراس کی اسٹائلنگ موجودہ ٹویوٹا ماڈل لائن اپ کی SUVs جیسی ہے۔ حالانکہ اس کے نام کے ساتھ “کرولا” بھی لگا ہوا ہے، لیکن جہاں تک ایکسٹیریئر کی بات ہے، یہ کرولا سیڈان یا کرولا ہیچ بیک جیسی نہیں ہے۔ چوڑی فرنٹ گرِل موجودہ جنریشن کی Rav4 کی نقل کرتی ہے جبکہ پچھلا حصہ بھی Rav4 سے متاثر لگتا ہے۔ فرنٹ پر بلٹ-اِن سلم DRLs (ڈے ٹائم رننگ لائٹس) کے ساتھ پروجیکٹر ہیڈلائٹس، ویل آرچز پر کالی پلاسٹک کا خول، جھکتی ہوئی رُوف لائن اور کالے رنگ کی رُوف گرِلز اسے اسپورٹی نظر آنے والی ایک مضبوط گاڑی ظاہر کرتی ہیں۔
17 اور 18 انچ کے الائے ویلز دونوں کا آپشن موجود ہے جس کا انحصار آپ کے منتخب کیے گئے ویرینٹ پر ہے۔ کرولا کی طرح اس میں بھی متعدد فیچرز اور آپشنز دستیاب ہوں گے، جن کا انحصار ٹرِم لیول پر ہے۔
کرولا کراس کا انٹیریئر:
جہاں تک انٹیریئر کی بات ہے تو اندر داخل ہوتے ہی چیزیں 12 ویں جنریشن کی کرولا جیسی ہی لگیں گی۔ فلوٹنگ انفوٹینمنٹ سسٹم، ڈجیٹل کلسٹر کے ساتھ ساتھ ڈجیٹل HVAC کنٹرولز اور خود ڈیش بورڈ بھی کرولا سے لیا گیا ہے۔ یہ ایک 5 سیٹر گاڑی ہے اور اس میں واحد آپشن یہی ہے۔ ویسے اس میں سن رُوف کا آپشن موجود ہے، لیکن یہ پینورامک سن رُوف نہیں ہے۔
اس میں الیکٹرک پاور اسٹیئرنگ اسٹینڈرڈ کے طور پر آتا ہے جبکہ فرنٹ سسپنشن کے طور پر میک فرسن اسٹرٹ موجود ہے اور ریئر سسپنشن میں ٹورشن-بیم لگایا گیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر بتا دیں کہ کرولا سیڈان نئے ملٹی-لنک ریئر سیٹ اپ کے ساتھ آتی ہے جو کرولا کراس میں نہیں ہے۔
پاور ٹرین:
جہاں تک پاور کا تعلق ہے تو کراس تھائی لینڈ میں دو انجن آپشنز میں پیش کی گئی ہے اور یہ بھی اندر سے 12 ویں جنریشن کی کرولا جیسی ہی ہے۔ وہی اسٹینڈرڈ FWD، 1.8L 2ZR-FBE انجن 140HP اور 175Nm ٹارک کے ساتھ۔ اسٹینڈرڈ کے طور پر اس میں CVT ٹرانسمیشن دی گئی ہے۔
ٹویوٹا کراس کا ہائبرڈ ورژن بھی پیش کرتا ہے اور یہ بھی 1.8L 2ZR-FXE ہے جس سے آپ آگاہ ہی ہیں جو 98HPاور 142Nm ٹارک پیدا کرتا ہے۔ اس میں ایک الیکٹرک موٹر بھی ہے جو 72HP کے ساتھ 163Nm ٹارک پیدا کرتی ہے اور گیسولین انجن کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے جبکہ پورے سسٹم کی پاور تقریباً 121HP ہے اور یہی سیٹ اپ ہے جو کرولا ہائبرڈ یا پرائیس میں پایا جاتا ہے۔
کرولا کراس اور قیمت کا مسئلہ:
نئی SUV کے لیے سب سے بڑا مسئلہ قیمت کا ہوگا۔ یہ ٹوسان یا اسپورٹیج سے سستی نہیں ہوگی، ہائبرڈ ہونے کی وجہ سے ڈیوٹی پر ملنے والی سبسڈی کے باوجود۔ اندازہ لگا لیں کہ انڈس ٹویوٹا رَش (1.5L کا 103hp انجن جو 1300cc سے 1500cc کے ڈیوٹی اسٹرکچر میں آتی ہے) CBU کی حیثیت سے مینوئل میں 56 لاکھ اور AT میں 58 لاکھ کی ہے اور دونوں صورتوں میں یہ ٹوسان اور اسپورٹیج سے مہنگی ہے۔
CBU رَش کی سیلز بہت ہی کم ہیں، جبکہ بطور CBU پرائیس بھی 90 لاکھ روپے سے اوپر کی پڑتی ہے، ڈیوٹی سبسڈی کے باوجود۔
پھر بھی ہم انتظار کریں گے اور دیکھیں گے کہ انڈس کرولا کراس کی قیمت کیا لگاتا ہے۔ لیکن توقع رکھیں کہ یہ مقابلے میں زیادہ ہی ہوگی۔ یا پھر انڈس بہت ہی بیسک ورژن لائے گا جس میں کچھ خاص لوازمات نہیں ہوں گے جیسا کہ تھائی لینڈ کے ورژنز میں ہیں۔ بہرحال، ابھی تک کوئی بات آفیشل طور پر نہیں کی گئی، اس لیے انتظار ہی کرنا پڑے گا۔