حکومت کی الیکٹرک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز
جب عالمی آٹو اندسٹری گرین ٹیکنالوجی کو اپنانے کی سمت گامزن ہے، خاص طور پر پرگاڑیاں بنانے والی بڑی کمپنیاں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے نئے منصوبے شروع کر رہے ہیں، پاکستان نے بھی ای وی (الیکٹرک گاڑیوں) کے اپنانے کو فروغ دینے کے لیے ترقی پسند اقدامات کا آغاز کیا ہے۔
حالیہ پیشرفت
حکومت نے حالیہ اقدام میں ٹیکس میں نمایاں کمی اور پالیسی میں تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ وزارت تجارت نے 4 ملین روپے سے زائد قیمت کی الیکٹرک گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے اور کاروں، وینز اور ایس یو ویز کے لیے بیٹری کیپ ہٹانے کی تجویز دی ہے۔ ان تجاویز کا مقصد ای وی کو زیادہ قابل رسائی بنانا اور ملک میں پائیدار ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ہے۔
پالیسی پر غور
یہ تجاویز ای وی پالیسیوں پر مرکوز حالیہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں زیرِ بحث آئیں۔ اجلاس کے دوران وزارت تجارت کے ایڈیشنل سیکرٹری نے ای وی کے اپنانے کو فروغ دینے کے لیے بیٹری کیپ کو ختم کرنے اور سیلز ٹیکس میں کمی کی اہمیت پر زور دیا۔
وزارت صنعت و پیداوار (MoIP) نے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) اور نیو انرجی وہیکل (NEV) پالیسی ٹیم کو ان تجاویز کا مزید جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔
مزید برآں، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ای ڈی بی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ای وی کے لیے معیارات وضع کرے۔ ان معیارات کا مقصد ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہے، جو مقامی مینوفیکچرنگ اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
بجلی کے نرخوں میں کمی
اسی دوران، حکومت نے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے۔ قیمتیں 71 روپے فی یونٹ سے کم ہو کر 39.70 روپے فی یونٹ ہو گئی ہیں، جو 44 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ بے مثال اقدام سفر کے اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرنے کی توقع رکھتا ہے، جس سے ای وی روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کا ایک زیادہ قابل عمل متبادل بن جائیں گی۔
مزید یہ کہ پاور ڈویژن کی نیشنل انرجی کنزرویشن اتھارٹی (NEECA) کے تحت ای وی چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری سویپنگ پوائنٹس کے قیام کے لیے نئے ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان ضوابط کا مقصد انفراسٹرکچر کی ترقی کو ہموار کرنا اور ای وی صارفین کو مزید سہولت فراہم کرنا ہے۔
اخراجات میں تین گنا کمی
کم بجلی کے نرخ روایتی ایندھن کے مقابلے میں سفر کے اخراجات میں تین گنا کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ اقدام حکومت کی وسیع تر ای وی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ ہے، جو الیکٹرک بائیکس اور کاروں کے لیے مراعات فراہم کر کے مہنگی ایندھن کی درآمدات پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔