ہونڈا ایکرڈ 2012 – ریویو ایک مالک کی نظر سے
پاک ویلز کے اس سلسلے میں آج ہم ہونڈا ایکرڈ 2012 ماڈل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس مخصوص ماڈل کی بات کریں تو ہونڈا نے اسے 2007 میں لانچ کیا تھا اور 2012 تک جاری رکھا۔ لانچ کے وقت کمپنی نے اسے 36 لاکھ روپے میں فروخت کیا تھا، لیکن وقت کے ساتھ یہ مہنگا ہوتا گیا۔
قیمت اور خریداری کا فیصلہ:
مالک نے یہ گاڑی 2012 میں تقریباً 5 سے 6 ہزار کلومیٹرز چلی ہوئی حالت میں خریدی تھی۔ انہوں نے کہا کہ “میں نے یہ گاڑی 68 لاکھ روپے میں خریدی تھی۔” اپنے خریداری کے تجربے کے حوالے سے مالک نے کہا کہ وہ دوسری گاڑیوں پر بھی غور کر رہے تھے، جن میں مرسڈیز ای-کلاس اور بی ایم ڈبلیو 5 سیریز شامل تھیں۔ “لیکن دیکھ بھال پر آنے والی لاگت، پارٹس کی دستیابی اور 2400cc انجن کی وجہ سے میں نے اس کار کا انتخاب کیا۔”
ہونڈا ایکرڈ 2012 کے اہم فیچرز:
یہ کار فرنٹ لیدر الیکٹرک سیٹس، پچھلی سیٹس کے لیے AC وینٹس، سن رُوف، ملٹی رفلیکٹر ہیڈ لائٹس، سینسرز اور آٹھ ایئر بیگز رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ اس میں کروز کنٹرول، آن بورڈ کمپیوٹ اور اسٹیئرنگ کنٹرولز ہیں۔
فیول ایوریج:
مالک کے مطابق شہر کے اندر اس گاڑی کا فیول ایوریج 8 سے 9 کلومیٹرز فی لیٹر ہے، جبکہ یہ لمبے روٹ پر 15 کلومیٹرز فی لیٹر دیتی ہے۔
ہونڈا ایکرڈ 2012 کے پارٹس کی دستیابی اور قیمت:
مالک نے ہمیں بتایا کہ اس کے پارٹس لوکل مارکیٹ میں آسانی سے مل جاتے ہیں، لیکن قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے اس کی بائیں ہیڈلائٹ خریدی تھی، اور یہ ہمیں 1,50,000 روپے کی پڑی تھی۔”
ہونڈا ایکرڈ 2012 کا ڈرائیونگ میں آرام:
مالک کے مطابق ڈرائیونگ میں آرام ہونڈا ایکرڈ کا بہترین فیچر ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ بہت کشادہ ہے، اور آپ لمبے روٹ پر اس گاڑی میں بہت آرام سے سفر کر سکتے ہیں۔”
وہ فیچرز جو ہونڈا ایکرڈ 2012 میں موجود نہیں:
مالک نے ہمیں بتایا کہ اینڈرائیڈ اور بلوٹوتھ رکھنے والا مناسب انفوٹینمنٹ سسٹم اس کار میں موجود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اس کی اسکرین صرف انفارمیشن دیتی ہے اور LED نہیں ہے۔”
معلوم خامیاں:
اس ماڈل کا پیسنجر سیٹ ایئربیگ خراب تھا، جس کی وجہ سے ہونڈا نے اس ماڈل کو واپس طلب کر لیا تھا۔ مالک نے ہمیں بتایا کہ “کمپنی نے اس میں نیا ایئربیگ انسٹال کیا۔” اس کے علاوہ کنٹرولز میں بلب بھی خراب ہے، جو اس جنریشن کی تمام گاڑیوں کا مسئلہ ہے۔
ہونڈا ایکرڈ 2012 میں بیٹھنے کی گنجائش:
یہ کار فرنٹ اور بیک دونوں سیٹس پر بیٹھنے کی کافی گنجائش رکھتی ہے، پانچ افراد اس گاڑی میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
ڈِگی کی گنجائش:
مالک کے مطابق اس گاڑی کی ڈِگی میں بہترین گنجائش ہے، اور آپ اپنی فیملی کے ساتھ اس گاڑی میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
ہونڈا ایکرڈ 2012 کی ری سَیل ویلیو:
ہونڈا ایکرڈ کی ری سَیل ویلیو ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہی ہے، کیونکہ یہ گاڑی پاکستان میں ایک اچھی ری سَیل مارکیٹ بنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اس کار کی موجودہ قیمت 30 سے 32 لاکھ روپے ہے جو کہ اصل قیمت کی آدھی ہے۔”
کیا یہ کار آپ کے قیمتی پیسے کا بہترین نعم البدل ہے؟
حالانکہ لوکل مارکیٹ میں اس کی ری سَیل ویلیو زیادہ نہیں، لیکن پھر بھی یہ گاڑی آپ کے قیمتی پیسے کا بہترین نعم البدل ہے۔ یہ کار ایگزیکٹو کلاس کی گاڑیوں کے فیچرزاور سہولیات رکھتی ہے اور چلانے میں زبردست ہے۔
لیکن اس کی دیکھ بھال کی لاگت اور پارٹس کی قیمت اس گاڑی کے سنگین ترین مسائل ہیں۔
ہونڈا ایکرڈ 2012 کے آئل چینج کی لاگت:
مالک کے مطابق وہ ہر 3,000 کلومیٹرز کے بعد گاڑی کا آئل، ایئر اور آئل فلٹرز تبدیل کرواتے ہیں، اور اس پر ان کے 10 سے 11 ہزار روپے لگتے ہیں۔
سسپنشن اور گراؤنڈ کلیئرنس:
مالک نے ہمیں بتایا کہ اس کی گراؤنڈ کلیئرنس نسبتاً کم ہے، خاص طور پر اگر اس میں پانچ افراد بیٹھے ہوئے ہوں تب۔ انہوں نے مزید کہا کہ “البتہ اس کا سسپنشن ایروڈائنامک ہے، اور یہ آپ کو روانی سے چلتی نظر آئے گی، خاص طور پر شاہراہوں پر۔”