لاہور، جو تاریخی مقامات کا گھر ہے، میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پنجاب حکومت پانچ نئی ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں نئی روٹس پر چلانے جا رہی ہے۔
لاہور میں تین نئی سیاحتی بسوں کے لیے روٹ قذافی سٹیڈیم سے لے کر مختلف سیاحتی مقامات تک پھیلایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب بھر میں میٹروپولیٹن سیاحت کے لیے جدید اور ماحول دوست بسیں فراہم کی جائیں گی۔
ڈبل ڈیکر بس سروس کا آغاز محکمہ سیاحت پنجاب (TDCP) کے تحت نومبر 2015 میں سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے دور میں ہوا تھا۔ یہ سیاحتی بسیں مختلف طبقوں کے لیے فراہم کی گئی ہیں جن میں تعلیمی ماہرین، سفارتکار، ریاستی مہمان، کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندگان، مشہور شخصیات اور عام عوام شامل ہیں، تاکہ وہ مختلف سیاحتی مقامات کا دورہ کر سکیں۔
ڈبل ڈیکر بس سروس کو ملتان اور فیصل آباد تک بھی بڑھایا جائے گا تاکہ ان شہروں میں بھی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ لانچ تقریب کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بس کا معائنہ کیا اور بس کی سواری بھی کی جبکہ متعلقہ حکام نے انہیں اس سروس کے بارے میں بریفنگ دی۔
راولپنڈی-لاہور ہائی سپیڈ ٹرین
صوبائی حکومت لاہور اور راولپنڈی کو ملانے والی ایک ہائی سپیڈ ریلوے لائن تعمیر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
تجویز کردہ ہائی سپیڈ ریل تقریباً 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گی۔ اس سے لاہور اور راولپنڈی کے درمیان سفر کا وقت دو گھنٹے سے بھی کم ہو جائے گا۔ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 1.6 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔
حکومت اس منصوبے کے لیے ایک تجویز کا جائزہ لے رہی ہے۔ اگر منظور ہو گیا تو یہ پاکستان کی انفراسٹرکچر کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔ ہائی سپیڈ ریل ان شہروں میں رہنے اور کام کرنے والے لوگوں کے لیے ایک تیز تر اور آرام دہ ٹریول آپشن فراہم کرے گی۔
تاہم، اس منصوبے کے لیے فنڈنگ ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ حکومت کو اس پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کافی مالی وسائل حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ مزید یہ کہ یہ منصوبہ ابھی کاغذات کی حد تک ہی محدود ہے۔