ایک شہری نے پیسنجر اور دوسری گاڑیوں میں ایئربیگز کو لازمی قرار دلوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ کا رُخ کر لیا ہے۔ درخواست کے مطابق وہ اس حوالے سے آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) میں ترامیم چاہتے ہیں۔
شہری نے اس مقدمے میں بڑے کار مینوفیکچررز اور وفاقی محکموں کو مدعا علیہان قرار دیا ہے۔ درخواست کا کہنا ہے کہ “ایئربیگز کے استعمال سے جان لیوا حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔” اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیچر عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے ضروری ہے۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ADP میں اس حوالے سے گائیڈلائنز کے ذریعے وضاحت تو کی ہے، “تاہم، ایئربیگز کو پوری پالیسی میں لازمی قرار نہیں دیا گیا۔”
درخواست گزار کا ایئربیگز کا مطالبہ:
انہوں نے ADP 2016 کے قواعد میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے، کہ جس کے مطابق تمام گاڑیوں میں ایئر بیگز لازمی کرنے کی شق شامل کی جائے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ تمام نئی گاڑیوں میں مناسب سیفٹی آلات اور خصوصیات لازماً ہونی چاہئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ “حکومت کو کسی ایسی گاڑی کو سڑک پر آنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ جو ایسے فیچرز نہ رکھتی ہو۔”
درخواست گزار نے عدالت نے مطالبہ کیا کہ وہ اس درخواست کو قبول کرے اور متعلقہ اداروں کو حکم دے کہ وہ مقامی طور پر بننے والی تمام گاڑیوں میں ایئربیگز لازمی قرار دیں۔
پاکستان لوکل آٹو مینوفیکچررز کو ایئربیگز جیسے سیفٹی فیچرز کی لازمی موجودگی کا پابند بنانے کو لیے قوانین نہیں رکھتا۔ یہاں تک کہ کچھ آٹومیکرز جو اپنی گاڑیوں میں یہ فیچرز رکھتے بھی ہیں تو اپنی مرضی سے، قانون کے تحت وہ ایسا کرنے کے پابند نہیں ہیں۔ یہ ڈرائیورز کے لیے ایک خطرناک صورت حال ہے۔
NCAP اسٹینڈرڈ
دنیا بھر کے ممالک گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کے مؤثر ہونے کا پتہ لگانے کے لیے یورو NCAP (نیو کار اسیسمنٹ پروگرام) اسٹینڈرڈ کی پیروی کرتے ہیں۔ یہ ریٹنگ ظاہر کرتی ہے کہ حادثے کی صورت میں آپ گاڑی میں کتنا محفوظ رہیں گے۔ NCAP اپنی ریٹنگ کی بنیاد مختلف فیچرز پر رکھتا ہے جیسا کہ ایئربیگز اور بچوں کی سیٹ لگانے کے لیے ISOFIX پوائنٹس وغیرہ۔ البتہ ایسے معیارات پاکستان میں لازمی نہیں ہیں۔
اگر ہم پاکستان کے تین بڑے آٹو میکرز (سوزوکی، ہونڈا اور ٹویوٹا) کو دیکھیں تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ٹویوٹا پاکستان میں سب سے محفوظ گاڑیاں بناتا ہے۔ کیونکہ ٹویوٹا اپنی گاڑیوں میں سب سے زیادہ جدید سیفٹی فیچرز شامل کرتا ہے۔ کرولا کے تمام ویرینٹس XLi سے آلٹس گرینڈ تک سب ڈوئل ایئربیگز کے ساتھ آتے ہیں۔ دوسری جانب ہونڈا سٹی، سوزوکی ویگن آر اور سوزوکی سوئفٹ میں اب بھی ایئربیگز نہیں ہیں۔