پاکستان کے معروف ٹریکٹرز بنانے والی کمپنی ملّت ٹریکٹرز لمیٹڈ (ایم ٹی ایل) نے بدھ 4 ستمبر 2024 سے اپنی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، کمپنی نے واضح کیا ہے کہ جب تک سیلز ٹیکس ریفنڈ کے طریقہ کار کے بارے میں مزید وضاحت نہیں کی جاتی، ٹریکٹرز کی سیل محدود رہے گی۔
ملت ٹریکٹر کی جانب سے یہ فیصلہ 22 اگست 2024 کو پیداوار معطل کرنے کے بعد کیا گیا ہے، جس کی وجہ سیلز ٹیکس ریفنڈ سے متعلق مسائل تھے۔ ملّت ٹریکٹرز نے نشاندہی کی کہ ٹریکٹرز پر جی ایس ٹی 10 فیصد مقرر ہے جبکہ خام مال پر جی ایس ٹی 18 فیصد ہے۔ اس عدم توازن کی وجہ سے ریفنڈ کلیمز کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔
کمپنی نے اس پیشرفت کے بارے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو منگل کے روز متعلقہ قوانین کے مطابق آگاہ کیا۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ملّت ٹریکٹرز کے نوٹس میں کہا کہ کمپنی 4 ستمبر 2024 سے پیداوار دوبارہ شروع کرے گی تاہم سیلز اس وقت تک محدود رہے گی جب تک ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس ریفنڈ کے طریقہ کار اور اس کے نفاذ کے بارے میں وضاحت فراہم نہیں کی جاتی۔
ملّت ٹریکٹرز کی پیداوار کی بحالی سے ٹریکٹر انڈسٹری اور اس سے وابستہ شعبوں میں کچھ حد تک بہتری آنے کی توقع ہے۔ تاہم، فروخت پر پابندی کا تسلسل کمپنی اور اس کے صارفین دونوں کے لئے تشویش کا باعث ہے۔
مزید برآں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے ضروری ہے کہ وہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کے طریقہ کار پر بروقت وضاحت فراہم کرے تاکہ ٹریکٹر مارکیٹ میں آپریشنز اور فروخت کو فروغ مل سکے۔
ایک اہم سنگ میل
اس سے قبل جون میں ملت ٹریکٹرز نے رپورٹ کیا کہ وہ مالی سال 2024 کے دوران تقریباً 3000 ٹریکٹرز افریقہ، افغانستان، جنوبی امریکہ اور مشرق وسطیٰ جیسے ممالک کو برآمد کرنے کے لیے تیار ہے۔
آپ ملّت ٹریکٹرز کے اس اپ ڈیٹ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔