ہم میں سے بہت سے لوگ تیمور صلاح الدین عرف مورو کے بارے میں جانتے ہیں جو پاکستان کے بہترین یوٹیوبرز میں سے ایک ہیں۔ وہ اپنی ویڈیوگرافی اور خاص طور پر ڈرون شاٹس کے ساتھ ساتھ شمالی علاقوں کے سفر ناموں کی وجہ سے خاصا نام رکھتے ہیں۔ حال ہی میں پاک ویلز نے مورو کے ساتھ آنر ریوئیو کیا ہے جس میں ہم ان کے بلینو سے ریوو تک کے سفر کے بارے میں بات کریں گے۔
بالینو سے ریوو تک کا سفر
مورو نے بلینو سے ریوو تک کے سفر بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سب سے پہلی گاڑی سوزوکی بلینو تھی۔ انھوں نے بتایا کہ بلینو کے ساتھ انکا تجربہ اتنا خوشگوار نہیں رہا کیونکہ کار میں کئی مسائل تھے۔ بلینو کے بعد انھوں نے ہنڈا ایئرویو خریدی اور اب ان کے پاس ٹویوٹا ریوو 3.0 ہے۔
ان گاڑیوں کو خریدنے کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ٹرنک سپیس کی وجہ سے یہ گاڑیاں خریدیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ انھیں فوٹوگرافی کے لیے استعمال ہونے والے سامان کے ساتھ سفر کرنا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ انھیں ایسی گاڑی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جس میں کارگو سپیس موجود ہو۔ ایسے میں ائیر ویو ایک ایسی گاڑی تھی جو ان کی تمام ضروریات کو پورا کرتی تھی لیکن یہ ایک جاپانی کار تھی جس کی گراؤنڈ کلئیرنس کافی کم تھی اور یہ ان کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ تھا۔ اسی وجہ سے ایک دفعہ تو موٹروے پر گاڑی کا چیمبر بھی لیک ہو گیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ جاپانی گاڑیوں کی ریپئیرنگ عام گاڑیوں کی نسبت زیادہ مشکل ہوتی ہے جو کہ ہر مکینک نہیں کر سکتا۔
جیسا کہ ہم پہلے بتا چکے ہیں کہ اس وقت ان کے پاس ٹویوٹا ریوو ہے اور وہ اس سے مکمل طور پر مطمئن ہیں کیوںکہ یہ آف روڈنگ کے علاوہ کارگو سپیس بھی رکھتی ہے اور اس کے سپئیر پارٹس بھی آسانی سے مل جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ مورو کے پاس سوزوکی سیاز بھی ہے لیکن یہ اسے آفس کار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور سوزوکی بالینو کی نسبت سوزوکی سیاز کے ساتھ ان کا تجربہ کافی اچھا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اس گاڑی کو پسند بھی کرتے ہیں۔
آںر ریوئیو کی ویڈیو یہ ہے جبکہ تفصیل آپ پاک ویلز کے یوٹیوب چینل پر دیکھ سکتے ہیں۔
For more views, news and reviews on the automobile industry, keep visiting PakWheels Blog.