پنجاب وہیکل بائیو میٹرک سسٹم معطل نہیں ہے
گزشتہ ہفتے سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پنجاب میں گاڑیوں کا بائیو میٹرک سسٹم تین ماہ کے لیے معطل رہے گا۔ رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ پرانی کاروں اور موٹر سائیکلوں کا ریکارڈ ابھی تک ڈیجیٹل نہیں ہوا ہے۔ لہذا، پنجاب ایکسائز بائیو میٹرک تصدیق کے نظام کو معطل کر رہا ہے تاکہ سسٹم میں موجود مسائل کو حل کیا جا سکے۔
رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ 11 ستمبر 2022 سے 11 دسمبر 2022 تک سسٹم کو معطل کرنے جا رہا ہے اور یہ فیصلہ پرانی گاڑیوں کی رجسٹریشن کو آسان بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ان تین مہینوں کے دوران 177000 گاڑیوں کے رجسٹر ہونے کی توقع ہے جس سے محکمہ کے لیے 15 ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔
لیکن کیا بائیو میٹرک سسٹم واقعی معطل ہے؟
اس خبر کے بارے میں ایک اہم اپ ڈیٹ موجود ہے کیونکہ ہمارے انتہائی معتبر ذرائع نے ان خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز پنجاب نے پنجاب حکومت کو ایک سمری بھیجی ہے جس میں غیر معمولی کیسز کے لیے 60 دن کی نرمی کی درخواست کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کیسز میں درخواست گزار خریدار یا سیلر کی عدم دستیابی کی وجوہات بتاتے ہوئے ایکسائز میں درخواست دائر کرے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ درخواست وصول کرنے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد، محکمہ گاڑی کو مینوئلی رجسٹر کرنے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کو نظرانداز کر سکتا ہے، ذرائع نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف خاص معاملات میں ہوگا۔
“ذرائع نے مزید کہا کہ بائیو میٹرک تصدیق کا نظام جوں کا توں برقرار ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ابھی تک کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن نہیں آیا اور 60 دن کی نرمی کا اطلاق پنجاب کابینہ کے نوٹس کے بعد ہوگا۔
لہٰذا، ہم سب کو پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری نوٹیفکیشن کا انتظار کرنا ہوگا۔ دریں اثنا، بائیو میٹرک سسٹم مکمل طور پر فعال ہے، اور آپ اس کے ذریعے اپنی گاڑیوں کو رجسٹر/منتقل کر سکتے ہیں۔ یہ پنجاب حکومت اور محکمہ ایکسائز کی جانب سے عوام کی سہولت کے لیے ایک بہترین اقدام ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔
پنجاب کی گاڑیوں کے بائیو میٹرک سسٹم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ نے اسے استعمال کیا ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔