کیا ہنڈا کی گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوگئیں؟
آج سوشل میڈیا پر کی گئی ایک پوسٹ کی گئی جس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ ہنڈا سوِک اور BR-V کی قیمتوں میں کمی کی بات کی گئی۔ اس پوسٹ کے ساتھ ایک جعلی نوٹیفیکیشن بھی شئیر کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ہنڈا سوِک ٹربو RS کی قیمت میں 1,40,000 روپےکی کمی کی گئی ہے جبکہ 1800سی سی ہنڈا سوِک VT SR CVT کی قیمت میں 1,20,000 روپے کمی کی گئی ہے۔ جعلی نوٹیفیکیشن میں مزید بتایا گیا تھا کہ 1800سی سی سوِک VTI CVT کی قیمت میں 1,10,000 روپے اور BR-V S CVT کی قیمت میں 1,00,000 روپے کی کمی گئی ہے۔
ہنڈا نے نوٹیفیکیشن کو جعلی قرار دے دیا:
ہنڈا آفیشلز نے پاک ویلز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کیسی بھی قسم کی کمی نہیں کی گئی جبکہ نوٹیفکیشن بھی جعلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو پاک ویلز کو مطلع کر دیا جائے گا۔ ہنڈا آفیشلز نے مزید کہا کہ اگر کسی ڈیلرشپ کی جانب سے قیمتوں میں کمی کا دعوی کیا گیا ہے تو انھیں شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
لہذا ہنڈا کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی لیکن نئی آٹو پالیسی کے تحت گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نئی آٹو پالیسی (2021-2026) کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ رپورٹس کے مطابق آٹو پالیسی میں گاڑیوں پر عائد FED میں 2.5 فیصد کمی کی جائے گی۔
نئی آٹو پالیسی میں ملنے والی متوقع سہولیات
ہمارے ذرائع کے مطابق تمام گاڑیوں پر عائد FED میں 2.5 فیصد کمی کی جائے گی جبکہ ہائبرڈ اور الیکٹرک وہیکلز پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ حکومت CKD کٹس پر عائد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی (ACD) بھی 7 فیصد سے کم کرے کے 2 فیصد کرے گی۔ حکومت نے کارساز کمپنیوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ صارفین تک بھی فائدہ پہنچائیں۔ ایسے میں یہ کمپنیز پر منحصر ہے کہ وہ قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے صارفین تک فائدہ پہنچاتی ہیں یا نہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس نئی آٹو پالیسی کے بعد صارفین کو گاڑیاں سستے داموں فروخت کی جائیں گی۔