پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
وفاقی حکومت نے پاکستان میN پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، پیٹرول کی نئی قیمت 248.38 روپے فی لیٹر ہے جبکہ پرانی قیمت 247.03 روپے فی لیٹر تھی۔ اس کے علاوہ، ڈیزل کی قیمت میں 3.85 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس سے ڈیزل کی قیمت 251.29 روپے سے بڑھ کر 255.14 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ یہ نئی قیمتیں یکم نومبر 2024 سے آئندہ پندرہ دن کے لیے نافذ العمل ہوں گی۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں پر سابقہ رپورٹس
رواں ہفتے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی صارفین کو ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے بوجھ سے کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ ان رپورٹس میں کہا گیا کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نومبر میں کمی ہو سکتی ہے۔
پیٹرول کی اوسط قیمت فی بیرل 77.5 ڈالر سے کم ہو کر 76 ڈالر ہوگئی ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 86.5 ڈالر سے کم ہو کر 84 ڈالر ہوگئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں ان کم ہوتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ ساتھ مستحکم درآمدی پریمیم کی وجہ سے پاکستان میں قیمتوں میں کمی کی توقع کی جا رہی تھی۔
متوقع قیمت میں کمی
حکام نے توقع ظاہر کی تھی کہ یکم نومبر سے شروع ہونے والے پندرہ دنوں کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 سے 3 روپے فی لیٹر تک کمی کی جا سکتی ہے۔ موجودہ زر مبادلہ کی شرح اور ٹیکس کے لیولز کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر تک کمی متوقع تھی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2.30 روپے فی لیٹر کمی ہو سکتی تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو ہفتے قبل، 15 اکتوبر کو، حکومت نے عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے باعث ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔ اس وقت ایچ ایس ڈی کی قیمت 246.29 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 251.29 روپے فی لیٹر ہو گئی تھی جبکہ پیٹرول کی قیمت کو 247.03 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھا گیا تھا۔
قیمتوں میں اس نظر ثانی سے ملک میں مہنگائی کی شرح پر بھی اثر پڑے گا کیونکہ پاکستان میں ایندھن کی قیمتیں مہنگائی سے براہ راست منسلک ہوتی ہیں۔
آپ پاکستان میں پیٹرول کی نئی قیمت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس سے مہنگائی پر اثر پڑے گا؟ اپنی رائے کمنٹس سیکشن میں بتائیں۔