یارِس اور دوسرے ٹویوٹا ماڈلز کی قیمتیں جلد بڑھا دی جائیں گی

0 18,722

پوری دنیا کروناوائرس کی وجہ سے بدترین معاشی صدمے اور غیر یقینی کیفیت سے گزر رہی ہے۔ پاکستان کا معاملہ بھی دنیا سے الگ نہیں ہے اور یہاں بھی لاک ڈاؤن کے بعد سے معاشی صورتِ حال بدتر ہو گئی ہے۔ آٹو مینوفیکچررز کو بھی دیگر شعبوں کی طرح اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹس بند کرنا پڑے۔ 

دوسرے آٹومینوفیکچررز کی طرح ٹویوٹا بھی کروناوائرس کی عالمگیر وباء سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ 

یارِس کی سافٹ لانچ مؤخر

ٹویوٹا کو جو پہلا دھچکا پہنچا وہ یارِس کی سافٹ لانچ کا مؤخر ہونا تھا۔ سافٹ لانچ کے لیے ڈیلرشپس کو تیار کردیا گیا تھا؛ لیکن حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے مؤخر ہو گئی۔ سافٹ لانچ عموماً ڈیلرشپس پر ہوتی ہیں اور نئی لانچ کی گئی گاڑیوں کا تجربہ اٹھانے اور اسے دیکھنے کے لیے ممکنہ صارفین کی بڑی تعداد میں آمد کو یقینی بناتی ہیں۔ 

یہ ممکنہ صارفین پھر نئی لانچ کردہ گاڑی کو بک کروا سکتے ہیں۔ سافٹ لانچ کے مؤخر ہونے سے بکنگ کے ابتدائی آرڈرز بری طرح متاثر ہوئے۔ ٹویوٹا کی جانب سے اصل لانچنگ ایونٹ عوام کے اجتماعات میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 

ڈیلرشپس کی بندش

ڈیلرشپس بند ہونے سے نئی یارِس سیڈان اور دیگر ٹویوٹا گاڑیوں کی بکنگ  معطل ہو چکی ہے۔ کیونکہ اگر آپ کو کوئی گاڑی بک کروانی ہو تو آپ کو اس کے لیے ڈیلرشپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ گاڑی براہ راست انڈس موٹر کمپنی (IMC) سے بک نہیں کروا سکتے۔ 

ذرائع کے مطابق ڈیلرشپس کے تعین کو بھی IMC کی جانب سے معطل کر دیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کا دورانیہ مزید بڑھنے کے بعد ہمیں انتظار کرنا ہوگا کہ ڈیلرشپس کے کھلنے اور بکنگ کے دوبارہ آغاز کے لیے حالات کون سا رخ لیتے ہیں۔ لاک ڈاؤن گاڑیوں کی ڈلیوری میں بھی تاخیر کا باعث بنے گا کہ جو پہلے ہی ٹویوٹا کے پاس بک کی جا چکی ہیں۔ 

یارِس کی قیمت میں اضافہ ہوگا

گزشتہ چند ہفتوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بڑی کمی کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ اب یقینی ہے۔  نئی یارس کی لانچ پر پیش کی گئی قیمتیں تعارفی تھیں اور ان میں ویسے بھی اضافہ ہونا ہی تھا۔ 

اندازوں کے مطابق یارِس کے ہر ویرینٹ کی قیمت میں 50,000 سے 55,000 روپے تک کا اضافہ ہوتا۔ روپے کی قدر میں کمی کے بعد اب قیمت میں اضافہ 1,00,000 سے 1,50,000 روپے کا ہوگا۔ البتہ یارِس کی قیمت ویسے بھی بڑھنی تھی کیونکہ ابتدائی قیمتوں کو تعارفی قیمت قرار دای گیا تھا۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے کہیں پہلے یہ قیمتیں ایک ماہ میں پڑھنا طے تھیں۔ اب لانچ کے فوراً بعد ہی یارِس کی قیمت میں بڑا اضافہ اس نئی سیڈان کی مستقبل میں ڈیمانڈ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یارِس کے تمام ویرینٹس کی قیمتیں کچھ یوں ہیں:

ویرینٹ

ایکس-فیکٹری قیمت

ٹویوٹا یارِس GLI MT 2,349,000 پاکستانی روپے
ٹویوٹا یارِس GLI CVT 2,519,000 پاکستانی روپے
ٹویوٹا یارِس ATIV MT 2,449,000 پاکستانی روپے
ٹویوٹا یارِسATIV CVT 2,599,000 پاکستانی روپے
ٹویوٹا یارِسATIV X MT 2,649,000 پاکستانی روپے
ٹویوٹا یارِسATIV X CVT 2,809,000 پاکستانی روپے 

دیگر ٹویوٹا گاڑیوں کی قیمتیں 

ٹویوٹا نے اپنی گاڑیوں کی قیمتیں آخری بار تب بڑھائی تھیں جب امریکی ڈالر 150 روپے پر تھا۔ اب جبکہ ڈالر 168 روپے تک جا چکا ہے، جو بہت بڑا اضافہ ہے تو گاڑیوں کی قیمتوں پر اس کے بڑے اثرات پڑیں گے۔ 

ذرائع کے مطابق ہر ٹویوٹا گاڑی کی قیمت میں کم از کم 1,00,000 روپے کا اضافہ ہوگا اور یہ کرولا آلٹس گرینڈ اور فورچیونر جیسی ہائی-اینڈ گاڑیوں میں تو 2,00,000 روپے  تک جا سکتا ہے ۔ تیز ی سے بڑھتا افراطِ زر اور یہ حقیقت کہ معیشت کساد بازاری کی جانب جا رہی ہے پاکستان میں گاڑیوں کی طلب پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں تمام آٹومینوفیکچررز کے مینوفیکچرنگ پلانٹس لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہیں۔ انڈس موٹر کمپنی (IMC) نے کروناوائرس کی عالمگیر وباء کے خلاف جدوجہد میں حکومت کی مدد کے لیے اپنے پلانٹس بند کرنے کا ابتدائی اشارہ دیتے ہوئے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی۔ اس نے گاڑیوں کی ڈلیوری میں ممکنہ تاخیر پر اپنے صارفین سے معذرت بھی طلب کی۔ 

آٹو انڈسٹری کرونا وائرس کی عالمگیر وباء سے کہیں پہلے گھٹتی ہوئی طلب کی وجہ سے مشکلات سے دوچار تھی۔ اس کی وجہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ، تیزی سے بڑھتا ہوا افراطِ زر اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی تھی۔ عالمگیر وباء اور موجودہ صورت حال نے حالات کو اور سنگین کر دیا ہے۔ 

پاکستان میں آٹو انڈسٹری کی صورتِ حال پر مزید جاننے کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Recommended for you: 10 Best Used Cars Under 5 Lacs In Pakistan

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.