حکومت گاڑیوں کےلیے الیکٹرک وہیکل پالیسی کب جاری کرے گی؟
وفاقی حکومت گاڑیوں کے لیے الیکٹریک وہیکل (EV) پالیسی سامنے لانے کے لیے تیار ہے۔ ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے کہا کہ وہ اگلے 2 سے 3 ہفتوں میں پالیسی متعارف کروائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نئی EV پالیسی میں آٹوموبائل انڈسٹری کو درپیش کچھ مسئلوں سے بھی نمٹیں گے۔”
تاہم، وزیر نے کہا کہ صنعت کے مجموعی طور پر اقدامات اٹھانے کے لیے ہمیں جون 2021 تک انتظار کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “میرے خیال میں یہ حکومت کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ ہمیں صنعت کے چیلنجز سے نمٹنےکی تیاری کے لیے وقت چاہیے۔”
EV پالیسی اور ADP 2016:
آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی کے بارے میں حماد اظہر نے کہا کہ یہ 2016 میں متعارف کروائی گئی تھی اور 2021 میں ایکسپائر ہو جائے گی۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ “پالیسی کے ایکسپائر ہونے تک حکومت اس سیکٹر میں کوئی بڑے اقدامات نہیں اٹھا سکتی۔” تاہم ان کا کہنا تھا کہ موجودہ پالیسی کی ایکسپائریشن کے بعد “ہمارے پاس اس صنعت کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کا موقع ہوگا۔”
وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان میں آٹوموبائل انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے قانونی اور عملی اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ “کئی انٹرنیشنل کار کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے برانڈ لانچ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ کمپنیوں نے ملک میں اپنے آپریشنز کو بڑھا لیا ہے۔
وزیر نے کہا کہ “ٹویوٹا پاکستان نے تیسری شفٹ کی پیداوار شروع کر دی ہے، جبکہ کِیا نے ملک میں اپنی پیداواری گنجائش دوگنی کر لی ہے۔”
نئی کمپنیوں کی جانب سے مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے ادارے پہلے پاکستان میں گاڑیاں اسمبل کریں گے۔ “لیکن جب دس سال بعد ان کی ٹیرف پر رعایت ختم ہو جائے گی تو ان کے لیے مقامی طور پر مینوفیکچرنگ کرنا زیادہ مناسب ہوگا۔”
2/3 پہیوں والی گاڑیوں کے لیے پالیسی:
جون 2020 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے ہیوی کمرشل گاڑیوں اور دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کے لیے الیکٹرک وہیکل (EV) پالیسی منظور کی تھی۔
پالیسی وزارت صنعت و پیداوار (MoIP ) نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کے بعد تجویز کی تھی۔ اسٹیک ہولڈرز میں وزارت موسمیاتی تبدیلی (MoCC)، انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی شامل تھے۔