ٹویوٹا انڈس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی گاڑیوں کی پروڈکشن آپریشنز کو روک دے گی۔ کمپنی کو بُک کرائی گئی گاڑیوں کی پیشگی ادائیگیاں واپس کرنی پڑ سکتی ہیں۔
اس سے قبل کمپنی نے CKD یونٹس کی درآمدات کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایل سی (LC) کی منظوری سے متعلق رکاوٹوں کو پروڈکشن میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ قرار دیا تھا۔ کمپنی نے جون اور جولائی میں 2 ہفتوں کی سست پیداوار کا بھی سامنا کیا جس کی وجہ سے پیداوار میں تاخیر ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی آئندہ ہفتے پیداوار میں تاخیر کے حوالے سے اپنی صورتحال کا باضابطہ اعلان کرے گی۔ ٹویوٹا انڈس اپنی کاروں کی پیشگی ادائیگیاں ان صارفین کو بھی واپس کرے گی جو ڈیلیوری میں تاخیر کا سامنا نہیں کر سکتے۔ اگر صورتحال برقرار رہی تو ٹویوٹا انڈس کو تمام پروڈکشن آپریشنز بند کرنا پڑ سکتے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی کے باعث اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آٹوموبائل انڈسٹری سمیت متعدد شعبوں کے لیے لیٹرز آف کریڈٹ (LC) کھولنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کی وجہ سے گاڑیوں کی پیداوار میں خلل پڑا ہے اور اس کے نتیجے میں ڈیلیوری میں تاخیر ہوئی ہے۔
موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے، کچھ کمپنیوں نے اپنی پیداواری کارروائیوں کو مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ ایل سی کا جاری نہ ہونا ہے۔
لیٹر آف کریڈس
لیٹر آف کریڈٹ ایک فنانشل انسٹرومنٹ ہے جسے انٹرنیشنل بینکنگ لین دین کے ذریعے دوسرے ممالک سے سامان درآمد کرتے وقت استعمال کرتے ہیں۔ لیٹر آف کریڈس کو مختلف ممالک کے مرکزی بینک کے ذریعے پروسیس کیا جانا چاہیے، جیسا کہ پاکستان کے معاملے میں سٹیٹ بینک کرتا ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے غیر ملکی برآمد کنندگان کے بینکوں کو ایک خودمختار گارنٹی فراہم کی جاتی ہے کہ پاکستان میں درآمد کنندگان اپنے ادائیگی کے معاہدوں کا احترام کریں گے۔ سٹیٹ بینک کی منظوری نہ ہونے کی صورت میں کمپنیاں درآمد نہیں کر سکتیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے سٹیٹ بینک درآمدات کو کم کرنے پر مجبور ہے۔ یہاں تک کہ چنگان کے چیئرمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس مسئلے کی وجہ سے کمپنی کو دو ماہ کے لیے پیداوار بند کرنا پڑ سکتی ہے۔