ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (IMC) نے دسمبر 2020 میں مکمل ہونے والی رواں مالی سال (2020-21) کی دوسری سہ ماہی میں زبردست منافع ریکارڈ کیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کمپنی نے پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 200 فیصد منافع، 2.95 ارب روپے، ظاہر کیا ہے جو پہلے 985 ملین روپے تھا۔
اس کا مطلب ہے کہ آدھے سال کا منافع 4.80 ارب روپے ہے، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے 2.30 ارب روپے کے مقابلے میں دو گنا ہے۔ اس کے علاوہ IMC نے 25 روپے فی حصص کے ڈیویڈنڈ کا اعلان بھی کیا ہے۔
نیٹ سیلز:
سہ ماہی میں نیٹ سیلز بھی تقریباً دو گنی ہو کر 45.45 ارب روپے تک پہنچی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 22.05 ریکارڈ کی گئی تھی۔ کمپنی نے بڑا منافع ظاہر کیا ہے، جس کی وجہ سیلز میں 93 فیصد اضافہ ہے۔ ڈیٹا کے مطابق IMC نے مالی سال 2021 کی دوسری سہ ماہی میں 14,424 یونٹس فروخت کیے جبکہ مالی سال 2020 کی دوسری سہ ماہی میں 7,468 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ مارچ 2020 میں ٹویوٹا یارِس کی لانچ کی وجہ سے والیومیٹرک سیلز میں سال بہ سال کی بنیاد پر 93.14 فیصد اضافہ ہوا۔ اس گاڑی نے ریکارڈ سیلز کی ہیں، اور کچھ مہینوں میں تو ہونڈا سٹی/سوِک کی مجموعی فروخت کو بھی پیچھے چھوڑا۔
ٹویوٹا کا کُل منافع:
اس کے علاوہ کمپنی نے کُل منافع میں 8.2 فیصد کا مارجن ریکارڈ کیا ہے، جو سال بہ سال میں 22bps بڑھا ہے۔ اس کے علاوہ IMC کی دیگر آمدنی میں 1.5 گُنا کا اضافہ ہوا جو 532 ملین سے بڑھ کر 1.3 ارب روپے ہو گئی، جس کی وجہ بڑھتے ہوئے آرڈرز کی وجہ سے کیش بیلنس بڑھنا ہے۔ IMC کی آرڈر بک کی بہتری کسٹمرز کی جانب سے ایڈوانس ادائیگی بڑھنے کا سبب بنی، جس سے کیش بیلنس میں اضافہ ہوا۔
کمپنی کی کامیابی کی ایک اور بڑی وجہ پاکستانیوں کا کرولا گاڑیوں پر بڑا اعتماد ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کی گاڑیوں کا کوئی براہ راست مقابل بھی نہیں ہے۔ البتہ جلد ہی چنگان ایلسوِن کی لانچ اور پروٹون ساگا اور ہیونڈائی ایلانٹرا کی متوقع آمد سے یہ منظر تبدیل ہو سکتا ہے۔ نئے ادارے ٹویوٹا کی گاڑیوں کو ٹف ٹائم دیں گے۔ اس کے علاوہ ہائی بجٹ کے شعبے میں کِیا سورنٹو ٹویوٹا فورچیونر کی مقابل ہوگی۔ اس لیے IMC کو اپنا منافع اور لوکل مارکیٹ میں اپنا غلبہ جاری رکھنے کے لیے اپنی برتری جاری رکھنا ہوگی۔