گاڑی کے ٹائروں سے متعلق چند اہم تجاویز
اگر آپ سے پوچھا جائے کہ وہ کونسی چیز ہے جس کے بغیر گاڑی، گاڑی نہیں رہتی تو آپ کا کیا جواب ہوگا؟ میرا جواب تو ہے ‘ٹائر’۔ اگر یہ نہ ہوں تو دور سے دیکھنے والا بھی گاڑی چلانے کا تصور نہیں کرسکتا۔ اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ٹائر کتنی اہم چیز ہے اور یقیناً اتنی اہم چیز کا بہت زیادہ خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔
ٹائر چونکہ سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں اس لیے ان کی بروقت مینٹیننس بھی بہت ضروری ہے۔ جتنا زیادہ آپ ان کی حفاظت کریں گے یہ اتنا ہی زیادہ بہتر اور طویل عرصہ چلیں گے۔ ٹائر چونکہ آہستہ آہستہ گھستے ہیں اس لیے عموماً اس بات کا اندازہ لگانے میں بہت دیر ہوجاتی ہے کہ کب ٹائر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے اور کب تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔
ٹائروں سے متعلق دوباتیں کافی مشہور ہیں جن سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ٹائر اپنی معیاد پوری کرچکے ہیں۔ ایک تو یہ کہ جب آپ کو محسوس ہونے لگے کہ گاڑی پر آپ کی گرفت کمزور ہو رہی ہے مثلاً بریک برقت نہیں لگ رہا بلکہ بریک لگانے پر گاڑی کچھ لمحوں بعد رک رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اب ٹائر بدلنے کا وقت آگیا ہے۔ دوسرا یہ کہ تیز رفتاری کے دوران آپ کو گاڑی میں ہل جل محسوس ہو باوجودیکہ آپ نے بیلنسنگ بھی کروائی ہوئی ہوتو سمجھ جائیں کہ ٹائروں میں کوئی مسئلہ ہے۔یہاں ہم چند باتیں ایسے لوگوں کے لیے لکھ رہے ہیں جو ان مسائل سے بچنا چاہتے ہیں۔
ہر 10 ہزار یا زائد کلومیٹر گاڑی چلانے کے بعد اپنے ٹائروں کی مینٹیننس کروائیں جن میں روٹیشن پر ضرور دھیان دیں۔ اس بات کی بھی یقین دہانی کرلیں کہ آپ کی گاڑی کے ٹائر برابری کی سطح پر ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کو گاڑی چلانے کے دوران کسی قسم کی ہل جل محسوس نہیں ہوگی بلکہ یہ آپ کی ٹائروں کو زیادہ عرصے چلانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
ٹائروں سے متعلق سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان میں ہوا ٹھیک طرح سے بھری ہوئی ہونی چاہیے۔یہ معاملہ آپ کی گاڑی، اس کے ٹائر اور خود آپ کی حفاظت کے لیے بہت ضروری ہے۔ ٹائروں میں ہوا کی زیادتی یا کمی بڑے مسائل کو جنم دے سکتی ہے مثلاً ٹائر پھٹ سکتا ہے یا پھر گاڑی موڑنے کے لیے آپ کو اسٹیرنگ پر زیادہ قوت لگانی پڑ سکتی ہے۔
ٹائر کے تھریڈ کو چیک کرتے رہیں۔ خاص طور پر اگر آپ طویل سفر کرتے رہتے ہیں تو ٹائروں کے تھریڈ کم از کم 3 ملی میٹر ہونے چاہیں۔ اگر آپ کی گاڑی کے ٹائر کی تھریڈ اس سے کم ہے تو اسے فوری تبدیل کروائیں۔ اس کے لیے آپ کوکسی گاڑیوں کے ماہر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ آپ اسے خود بھی چیک کرسکتے ہیں۔
یہ چند چھوٹی لیکن اہم تجاویز تھیں جن پر عمل کر کے آپ اپنی گاڑی کے ٹائروں کی عمربڑھا سکتے ہیں اور روزانہ یا ہفتے میں ایک بار اپنےچند منٹ نکال کر کسی بڑے خرچے سے بھی بچ سکتے ہیں۔