جی خواتین و حضرات! ہونڈا اٹلس نے کل ایک نجی ایونٹ میں ہونڈا سٹی کا نیا ماڈل لانچ کر دیا ہے۔ قارئین اس کی تفصیلات جاننے کے لیے یہاں کلک کر سکتے ہیں۔ اس خاص آرٹیکل کو لکھنے کا مقصد نئی اور پرانی ہونڈا سٹی کے مابین فرق کو اجاگر کرنا ہے۔
قیمت:
ہونڈا اٹلس نے یہ نیا ماڈل 10000 روپے کے اضافہ کے ساتھ لانچ کیا ہے۔ ہم اس آرٹیکل کے اگلے حصے میں اس کی خصوصیات کی جانب آتے ہیں فی الحال اس کی نئی قیمتوں کو بتانا نہایت ضروری ہے۔
سٹی 1.3 لیٹر M/T = 1533000 روپے
سٹی 1.3 لیٹر A/T = 1674000 روپے
اسپائر 1.3 لیٹر M/T = 1663000 روپے
اسپائر 1.3 لیٹر A/T = 1805000 روپے
اسپائر 1.5 لیٹر M/T = 1683000 روپے
اسپائر 1.5 لیٹر A/T = 1825000 روپے
فہرست میں اگلی باری ہے ان کے مابین موجود فرق کی:
یہ وہ پوائنٹ ہے جسے ہر کوئی ڈھونڈ رہا ہے۔ پچھلے چند ماہ سے سوشل میڈیا اور حتی کہ اس پلیٹ فارم پر بھی کچھ لوگوں نے پاکستان میں ہونڈا سٹٰی کی 6 جنریشن کی لانچ کے حوالے سے بحث کی۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ ان سب افواہوں، قیاس آرائیوں، اور بحث کا نتیجہ صفر نکلا ہے کیونکہ ہونڈا نے صرف درج زیل چیزوں کو شامل کرنے کے لیے پرانی گاڑی ہی استعمال کی ہے۔
کاسمیٹک تبدیلیاں جن میں نئی فرنٹ گرل، فرنٹ بمپر، اور سائیڈ مولڈنگ شامل ہیں۔
ایک نیا سٹینڈرڈ کے طور پر آنے والا انفوٹینمینٹ سسٹم۔
نئی طرز کے کپڑے کا استعمال
ایک آپشنل اموبلائزر
قیمت میں اضافہ
اس ساری صورتحال میں ایک اور بات یہ ہے کہ کمپنی کے حکام نے تقریب کے موقع پر کہا کہ جن صارفین نے پچھلے ماڈل کی گاڑی بک کروائی ہے وہ 10000 روپے اضافی ادا کر کے نئے ماڈل کی کار حاصل کر سکتے ہیں۔
کلرز؟
ہونڈا اٹلس نے اس گاڑی کو سوک کی مکمل کلر رینج میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں درج زیل رنگ شامل ہیں:
ٹفیٹا وائٹ
لیونر سلور
ماڈرن سٹیل
کرسٹل بلیک
ریلے ریڈ
سپورٹی بلیو
اربن ٹائٹینیم
ہونڈا اٹلس نے ریکارڈ بریکنگ سیل حاصل کر لی!
کمپنی نے بتایا کہ انہوں نے پچھلے سال (اپریل 2016 – مارچ 2017) کی نسبت اپنی سیل میں تین گنا اضافہ کیا ہے۔ ہونڈا سٹی کے 19712 یونٹ کی رجسٹرڈ سیل ہے جبکہ کمپنی نے ہونڈا سوک کے ریکارڈ 15588 یونٹ فروخت کیے۔ ان دونوں گاڑیوں کی مجموعی سیل تقریباً 35300 یونٹ ہے جو کہ ہونڈا اٹلس کی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔
ہونڈا سٹی کے پاکستان میں 20 سال:
یہ ایک بنیادی وجہ ہے جس کے لیے ہونڈا اٹلس نے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ کمپنی نے ہونڈا سٹی کے گزشتہ 20 سالوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ اس کی ویڈیو نیچے دی گئی ہے۔
کیا نئی ہونڈا سٹی اس قابل ہے؟
اگر اس کہاوت ’پینڈولم دونوں طرف گھومتا ہے‘ کو مدنظر رکھیں اور اس ساری صورتحال پر لاگو کریں تو آپ کو پاکستانی صارفین کی ایک بہت بڑی تعداد ملے گی جن میں سے کچھ اس سے اتفاق کریں اور کچھ اختلاف کریں گے۔ کچھ بحث کریں گے کہ ہاں یہ لانچ ایک اچھا اقدام ہے تو دوسری طرف بہت سے صارفین (جن میں میں خود بھی شامل ہوں) اس بات سے یہ کہہ کر اختلاف کریں گے کہ یہ شکل 2009 سے پروڈکشن لائن میں ہے اور یہ ایک گاڑی کی زندگی کے 7 سال کی اہمیت ہے اور اس بات کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ ہونڈا اٹلس اس گاڑی کو مزید چند سال تک چلائے گا۔ بہرحال ایک آپشنل اموبلائزر شامل کرنا اور معمولی کاسمیٹک تبدیلیاں کرنے کا نتیجہ کافی مایوس کن ہے۔ یہاں یہ بتانا بھی انتہائی ضروری ہے چونکہ ہونڈا سٹی کمپنی کے لیے سب سے زیادہ منافع کماتی ہے اس لیے ہونڈا اٹلس اس کی زندگی بڑھا رہا ہے۔ اس سب میں سات ماہ کے مضحکہ خیز انتظار کو بھی شامل کر لیں تو بھی یہ بات واضع ہے کہ ہونڈا کی سیل پر مستقبل قریب میں اس کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔